خبریں

یوپی: ٹرین کے ٹوائلٹ میں مزدور کی لاش ملی، جلپائی گڑی جارہی خاتون کی ٹرین میں موت

ایک دوسرے واقعہ میں ممبئی سے کرایے کی  ایک گاڑی  سے بنارس لوٹ رہے ایک مہاجر مزدور کی 27 مئی کی رات اتر پردیش کے باندا میں موت ہو گئی۔ انہیں تین دن سے کھانسی اور زکام کی شکایت تھی۔

(علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس)

(علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: اتر پردیش کے جھانسی اسٹیشن سے جمعرات  شام کو38 سالہ مہاجر مزدور کی لاش ٹرین کے ٹوائلٹ میں ملی۔ ایک دوسرے واقعہ میں مغربی بنگال کے جلپائی گڑی جا رہی ایک خاتون  کی موت کانپور ٹنڈلہ ڈویژن یں چلتی ٹرین میں ہو گئی۔جھانسی میں ریلوے اسٹاف کے ذریعے ٹرین کو سینٹائز کرنے کے دوران ٹوائلٹ میں مزدور کی لاش کا پتہ چلا۔ اس کی پہچان موہن لال شرما کے طور پرہوئی ہے۔ وہ مشرقی اتر پردیش کے بستی ضلع کے رہنے والے تھے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، موہن لال ممبئی میں مزدوری  کرتے تھے، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی کمائی کا ذریعہ بند ہو گیا تھا۔وہ گزشتہ23 مئی کو کسی طرح جھانسی پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تھے، اس کے بعد وہ اور ان کے ساتھ کے دوسرے مزدور گھر جانے کی کوشش میں تھے۔

رپورٹ کے مطابق، ضلع انتظامیہ  نے جھانسی سے گورکھپور جانے والی ٹرین میں انہیں بٹھا دیا تھا، جو بستی سے قریب 70 کیلومیٹر دور ہے۔این ڈی ٹی وی سے بات چیت میں ان کے ایک رشتہ دار کنہیا لال شرما نے بتایا، جھانسی پولیس نے گرام پردھان کو فون کیا تھا اور تب ہمیں پتہ چلا تھا کہ موہن کےپاس 28 ہزار روپے، صابن اور کچھ کتابیں ہیں۔ وہ گھر آنا چاہتے تھے، کیونکہ وہاں کام نہیں تھا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، موہن لال کی لاش جھانسی ریلوے یارڈ میں کھڑی ٹرین میں ملی۔ وہ اسی شرمک اسپیشل ٹرین سے گورکھپور کے لیے نکلے تھے۔یہ ٹرین 27 مئی کو واپس جھانسی آ گئی اور جب اسے سینٹائز کیا جا رہا تھا تب موہن لال کی لاش برآمد ہوئی۔

انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں جی آر پی انسپکٹر انجنا ورما نے کہا، ‘27 مئی کی رات 10 بجے ہمیں لاش ملنے کی جانکاری ملی تھی۔ ہم فوراًمیڈیکل ٹیم کے ساتھ وہاں پہنچے تھے۔ ہمیں ان کا آدھار کارڈ ملا، جس سے ان کی پہچان ہو سکی۔’

انہوں نے کہا، ‘ممبئی سے جھانسی پہنچنے کے بعد موہن لال دوسری ٹرین سے گورکھپور کے لیے نکلے تھے۔ ہمیں ان کی جیب سے 23 مئی کے سفرکا ٹکٹ بھی ملا ہے۔ وہ 23 مئی کی صبح 11:40 بجے گورکھپور کے لیے نکلے تھے اور خالی ٹرین 27 مئی کی شام 7:30 جھانسی واپس آ گئی تھی۔ ہمیں ان کے پاس سے 27 ہزار روپے نقدبھی ملے ہیں۔’

پولیس نے بتایا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔ کو رونا وائرس کی جانچ رپورٹ آ جانے کے بعد اسے اہل خانہ  کو سونپا جائےگا۔معلوم ہو کہ شدید گرمی، بھوک اور پیاس سے مہاجر مزدوروں کی پریشانی اور بڑھنے کے بیچ ریلوے حکام  نے بتایا تھا کہ 25 سے 27 مئی تک 48 گھنٹوں کے دوران شرمک اسپیشل ٹرینوں میں نو مسافروں  کی موت ہوئی ہے۔

شرمک اسپیشل ٹرین سے جلپائی گڑی جا رہی خاتون کی موت

نئی دہلی سے جلپائی گڑی جا رہی شرمک اسپیشل ٹرین میں سوار مسافروں  میں سے ایک خاتون کی راستے میں ہی موت ہو گئی۔ وہیں ایک دوسرے واقعہ  میں باندا ضلعے میں کرایے کی گاڑی  میں جا رہے نوجوان کی موت ہو گئی ہے۔اٹاوہ کےبی ڈی او راجہ گنپتی آر نے جمعرات  کو بتایا کہ نئی دلی سے چل کر نیوجلپائی گڑی جا رہی شرمک اسپیشل ٹرین میں سوار 50 سالہ خاتون  کتا شیرپا کی کانپور ٹنڈلہ ڈویژن میں چلتی ٹرین میں موت ہو گئی۔ وہ کالنم پونگ شلی گڑی این جے پی کی رہنے والی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ موصولہ اطلاع کی بنیاد پر جمعرات کی  صبح ٹرین جب اٹاوہ اسٹیشن پہنچی توانتظامیہ، پولیس اور ریلوے کے حکام  نے لاش کو ٹرین سے اتارا، تمام کارروائی  پوری کی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اور اس کے نمونے کووڈ 19 جانچ کے لیے بھیجے۔انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ایک ایمبولینس اور شیپرا کے دو بیٹوں، داماد اور نواسہ کو انتظامیہ  نے کار سے ان کی منزل  کے لیے روانہ کیا۔

باندا ضلع سے ملی جانکاری کے مطابق، ممبئی سے کرایے کی ایک گاڑی سے بنارس لوٹ رہے ایک مہاجر مزدور کی 27 مئی کی رات یہاں باندا میں موت ہو گئی۔ انہیں تین دن سے کھانسی اور زکام کی شکایت تھی۔باندا ضلع  اسپتال کے سی ایم ایس ڈاکٹر سمپورنانند مشرا نے بتایا، ‘کرایے کے گاڑی  سے ممبئی سے بنارس لوٹ رہے مہاجر مزدور رویندر راج بھر (28) کو اس کے اہل خانہ بدھ کی  رات قریب ایک بجے ضلع  اسپتال لے کر آئے، تب تک اس کی موت  ہو چکی تھی۔ کو رونا وائرس انفیکشن  کی جانچ کے لیے نمونہ لینے کے بعدلاش  کو پوسٹ مارٹم کے لیے محفوظ  رکھ دیا گیا ہے۔’

رویندر کےوالد لال بہادر راج بھر نے بتایا، ‘وہ اور ان کا بیٹا ممبئی میں رہ کر مزدوری کرتے تھے۔ لاک ڈاؤن کے بعد کام بند ہو گیا اور دونوں وہیں پھنس گئے۔’انہوں نے بتایا، ‘وہاں سے اپنے گھر بنارس لوٹنے کے لیے گاڑی  کرایہ پر لے کر نکلے تھے۔ باندا پہنچنے سے پہلے بیٹے کو زیادہ کھانسی آنے سے اس کی حالت بگڑ گئی۔ علاج کے لیے باندا کی سرکاری اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قراردیا۔’

راج بھر نے بتایا، ‘اسے پچھلے تین دن سے کھانسی اور زکام کی شکایت تھی۔ ممبئی سے جانچ کروانے کے بعد دوا لے کر چلے تھے، تب وہاں کے ڈاکٹروں نے معمولی کھانسی اورزکام بتایا تھا۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)