خبریں

بہار لوٹنے والے لوگوں کو اب کورنٹائن نہیں کرے گی حکومت، اپوزیشن نے کی تنقید

پندرہ جون کے بعد بہار میں کورنٹائن سینٹرز کو بند کیا جائےگا۔ ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر تھرمل اسکریننگ بھی بند کی جائےگی۔ ریاستی  حکومت کا فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست  میں کورونا انفیکشن کے 3872 پازیٹو معاملوں میں سے 2743 لوگ وہ ہیں جو تین مئی کے بعد دوسری  ریاستوں سے لوٹے ہیں۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بہار حکومت کا کہنا ہے کہ ملک  کی دوسری ریاستوں ں سے بہار لوٹ رہے لوگوں کا منگل سے نہ ہی رجسٹریشن کیا جائےگا اور  نہ ہی کورنٹائن کیا جائےگا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، سوموار تک بہار لوٹے لوگوں کارجسٹریشن کیا گیا ہے اور انہیں 5000 سے زیادہ مراکز میں کورنٹائن کیا گیا ہے، جہاں پہلے سے ہی لگ بھگ 13 لاکھ مہاجر ہیں۔

ان مراکزکو 15 جون کے بعد سے بند کر دیا جائےگا۔رجسٹرڈ مہاجرین  کے آخری جتھے کے 14 دن کی کورنٹائن مدت15 جون کو ختم ہو رہی ہے۔ریلوے اسٹیشنوں پر تھرمل اسکریننگ بھی بند کر دی جائےگی لیکن ہر اسٹیشن پر ایک میڈیکل ڈیسک ہوگا تاکہ جن کی طبیعت ٹھیک نہیں ہیں، ان کا اسٹیشن پر ہی علاج کیا جا سکے۔

ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے، جب بہار لوٹ رہے کئی مہاجرمزدور کو رونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔ ریاست  میں کو رونا کے 3872 پازیٹو معاملوں میں سے 2743 لوگ مہاجر ہیں جو تین مئی کے بعد لوٹے ہیں۔مہاراشٹر سے لوٹ رہے مہاجر مزدوروں میں 677 کو رونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کو رونا متاثر پائے گئے دوسرے مہاجرمزدوروں میں 628 دہلی سے لوٹے ہیں۔ 405 گجرات سے، 237 ہریانہ سے ہیں۔

اتر پردیش، راجستھان،مغربی بنگال، تلنگانہ اور دوسری  ریاستوں ں سے بہار لوٹے مہاجر مزدوروں میں بھی کو رونا کی تصدیق  ہوئی ہے۔بہار ڈایزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیف سکریٹری  پرتییہ امرت نے کہا، ‘ہم نے 30 لاکھ سے زیادہ  مہاجر مزدوروں کو واپس لاکر سب سے بڑی  نکاسی مہم  شروع کی ہے۔ ہم نے سوموار شام سے رجسٹریشن  بند کر دیا۔ کسی بھی معاملے میں سب سے زیادہ  لوگ بہار لوٹے ہیں۔’

امرت نے کہا کہ حالانکہ ڈور ٹو ڈور ہیلتھ مانٹیرنگ جاری رہےگی اور پرائمری ہیلتھ سینٹروں  سے لےکر لیول 1 اور لیول 2 کے اسپتالوں میں میڈیکل سہولیات پہلے کی طرح بنی رہیں گی۔بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی نے کہا، ‘غیر ملکی ماہرین کا ماننا ہے کہ ہوم کورنٹائن سب سے بہتر ہے۔ ہم نے مہاجر لوگوں کو سبھی طرح کی سہولیات دیتے ہوئے ان کے ٹرین اور بسوں کے کرائے کی  ادائیگی  کی اور 1000 روپے کی ضروری سامانوں کی کٹ مہیا کرائی۔’

حالانکہ، اپوزیشن  پارٹیوں نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے کی تنقید کی ہے۔آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی)کے سکریٹری  چندن یادو نے کہا، ‘ایسے وقت میں جب انفیکشن  عروج  پر ہے، کو رونا کے تناظر میں خطرناک حلقوں سے آ رہے لوگوں کے لیے ان کورنٹائن سینٹرس کو چلانے کی ضرورت تھی۔ اپنی  اپنی  ریاست لوٹ رہے لوگ یہاں رہنے والی آبادی میں گھل مل جا ئیں گے، جس سے انفیکشن  بڑھنے کا خطرہ  اور بڑھےگا۔’

ریاست میں اپوزیش پارٹی کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا، ‘جب لوگ کو رونا اور بھوک سے مر رہے ہیں اور ابھی بھی پیدل ہی گھر لوٹ رہے ہیں۔ این ڈی اے بہار انتخاب کے بارے میں سوچ رہی ہے۔بی جے پی  نو جون کو ڈیجیٹل ریلی کرنے کا منصوبہ  بنا رہی ہے۔ اس سے ریاستی  حکومت کی سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے۔’