خبریں

این 95 ماسک کی کوالٹی کو لےکر ٹوئٹ کر نے والے ایمس ڈاکٹر کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری

گزشتہ 25 مئی کو ایمس میں ایک سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر راج کمار شری نواس نےٹوئٹ کرکے ہندوستان میں بنے این 95 ماسک کی کوالٹی اوراسٹینڈرڈ کو لےکر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کی طرف  سےجاری این 95 ماسک سے متعلق  اعدادوشمار کو بھی جھوٹ بتایا تھا۔

(فوٹو: رائٹرس)

(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: ایک ٹوئٹ کرکےمرکزی وزیر صحت اورآئی سی ایم آرکی طرف  سےجاری این 95 ماسک سے متعلق اعدادوشمار کو جھوٹ بتانے والے سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر کو ایمس نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، گزشتہ 25 مئی کو ایمس  کے ایک سینئرریزیڈنٹ ڈاکٹر ڈاکٹر راج کمار شری نواس نے ٹوئٹ میں ہندوستان  میں بنے این 95 ماسک کی کوالٹی اور اسٹینڈرڈ کو لےکر سوال اٹھائے تھے۔

ایمس کے رجسٹرار کی جانب  سےجاری وجہ بتاؤ نوٹس میں کہا گیا، ‘ایسے وقت میں جب ملک ایک وبائی مرض  کے خلاف لڑ رہا ہے تب اس طرح کے بےباک بیانات سے فرنٹ لائن میڈیکل پیشہ وروں  کے حوصلہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے انہیں دستیاب تحفظ پر شک ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر شری نواس نے اپنے دعووں کی حمایت میں  کوئی ثبوت نہیں دیا ہے اور شکایتوں کے نپٹارےکے لیے محکمہ جاتی سسٹم  تک پہنچ کے باوجود عوامی  منچ پر اپنا دعویٰ رکھا ہے۔ انہوں نے ادارہ کی امیج  کو خراب کرنے کے لیے میڈیا کا سہارا لیا ہے۔’

انتظامیہ نے ان سے نوٹس پر تین جون تک جواب مانگا ہے اور ایسا نہ کرنے پر ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائےگی۔ایمس رجسٹرار سنجیو لالوانی نے کہا، ‘ہم نے اس مدعے پر ان سے جواب مانگا ہے۔ یہ ان کے خلاف کارروائی نہیں ہے، لیکن ہم یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا انہوں نے اس مدعے کو سوشل میڈیا پر جانے سے پہلے انتظامیہ  میں کسی کے ساتھ اٹھایا تھا۔ اگر کوئی پریشانی ہے تو ہمارے پاس ایک سسٹم  ہے جو ہمارے سبھی چیف  میڈیکل پیشہ وروں کے لیے دستیاب ہے۔’

بتا دیں کہ ایمس میں کووڈ 19 سے متاثرمیڈیکل پیشہ وروں  کی تعداد279 تک پہنچ چکی ہے۔ حالانکہ، ان میں سے اکثر ٹھیک ہو چکے ہیں۔ ابھی تک کووڈ 19 سے ایمس میں تین لوگوں کی موت ہو چکی ہے جس میں اتوار کو اپنی جان گنوانے والے ایک الیکٹریشین بھی شامل ہیں۔

اس سے پہلے ایمس کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (آرڈی اے)نے انہیں جنرل سکریٹری  کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

ایمس کے دومیڈیکل پیشہ وروں  کے کووڈ 19 سے موت کے بعد گزشتہ جمعرات  کو انہوں نے ایک بیان جاری کرکے ایمس انتظامیہ پر آواز اٹھانے والے ڈاکٹروں پر ایف آئی آر درج کرانے کی دھمکی دینے کا الزام  لگایا تھا۔ انہوں نے سرکار اور انتظامیہ کے رویے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جاری رہا تو مریضوں کا علاج کرنے کے لیے میڈیکل پیشہ وروں  کی کمی پڑ جائےگی۔

ایمس نرسوں کی تنظیم  نےمظاہرہ کیا

ایمس نرسز یونین نے سوموار کو ڈائریکٹر کے دفتر کے باہرمظاہرہ کیا۔ انہوں نے اسپتال میں کووڈ 19 کو لےکر بنے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مطالبات پر انتظامیہ دھیان نہیں دے رہی  ہے۔اس سے پہلے یونین نے 29 مئی کو ایمس کے ڈائریکٹر کو اپنے  مطالبات کے بارے میں خط لکھا تھا اور مانگیں پوری نہ ہونے پر 1 جون سے احتجاج  کی وارننگ ونی دی تھی۔

ان کے اہم مطالبات  میں کووڈ حلقوں  میں پی پی ای کے ساتھ چار گھنٹے تک یکساں  ڈیوٹی، کووڈ اور نان کووڈ علاقوں میں یونی فارم بدلنا،میڈیکل پیشہ وروں کے لیے مناسب ردعمل نظام  کا قیام ، رات کی شفٹ کے دوران آنے جانے کے لیے گاڑی  کا انتظام وغیرہ  شامل ہیں۔

ایمس نرسز یونین کی جنرل سکریٹری فمیر سی کے نے کہا، ‘ہم بحران  کے اس وقت میں ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اس لیے صرف ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر مظاہر ہ  کر رہے ہیں جس میں لگ بھگ 20 لوگ شامل ہیں۔ ہماری  انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ نرسوں کو پی پی ای میں 22 دنوں تک چھ گھنٹے کی ڈیوٹی کرنی ہوگی جس میں صرف آٹھ چھٹیاں ہوں گی۔ یہ ناممکن  ہے، بالخصوص پیریڈ والی خواتین اسسٹنٹ کے لیے۔’

کووڈ 19 آئی سی یو میں لگاتار شفٹ کرنے والی نرس شری وجیہ نے کہا، ‘ایک عام دن میں ہم ہر چار گھنٹے میں سینٹری پیڈ بدلتے ہیں جو کہ اب ممکن نہیں ہے۔ ہم ایڈلٹ ڈا یپر پہنتے ہیں لیکن وہ بہت ہی پریشانی بھرا ہوتا ہے۔ تھکان اور کمزوری نارمل  ہے۔ پیریڈ کے دوران میری کچھ ساتھی تو بےہوش ہو چکی ہیں۔ ہم بریک بھی نہیں لے پاتے ہیں۔’

حالانکہ، ایک سینئر ایمس افسر نے کہا کہ نرسوں کی  مانگ غیرواجب ہے۔