خبریں

گجرات: فیس بک پوسٹ میں وزیر اعظم اور مرکزی حکومت کی تنقید کر نے پر اسسٹنٹ ٹیچر سسپنڈ

معاملہ گجرات کے موربی ضلع کا ہے۔ ڈسٹرکٹ پرائمری ایجوکیشن افسر کے دفتر نے سوموار کی شام ایک آرڈرجاری کرکے اسسٹنٹ ٹیچر جگنیش ودھیر کوفوری اثر  سے برخاست کر دیا اور انہیں پاس کے وانکانیر تعلقہ  میں ٹرانسفر کر دیاہے۔

)فوٹو بہ شکریہ: پکسابے)

)فوٹو بہ شکریہ: پکسابے)

نئی دہلی: گجرات کے موربی ضلع کے ایک پرائمری  اسکول کے اسسٹنٹ ٹیچر کو فیس بک پوسٹ میں وزیر اعظم  نریندر مودی اور مرکزی حکومت کے خلاف مبینہ  طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کی وجہ سے برخاست کر دیا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، یہ معاملہ موربی ضلع کے ہلواد تعلقہ  واقع نوا دھنوا کا ہے۔

موربی ضلع کے ڈسٹرکٹ پرائمری ایجوکیشن افسر(ڈی پی ای او)کے دفتر نے سوموار کی شام ایک آرڈر جاری کرکے اسسٹنٹ ٹیچرجگنیش ودھیر کو فوری اثرسےبرخاست کر دیا اور انہیں پاس کے وانکانیر تعلقہ  میں ٹرانسفر کر دیا ہے۔ڈی پی ای او میور پاریکھ نے آرڈرمیں کہا، ‘سوالوں کے گھیرے میں آئے ٹیچر موربی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن  کمیٹی  کے زیر اہتمام چلنے والے شری نوا دھنوا سرکاری پرائمری اسکول کے اسٹاف ہیں۔’

پاریکھ نے اپنے آرڈر میں کہا، ‘جانکاری  میں آیا ہے کہ متذکرہ اسٹاف  نے سوشل میڈیا (فیس بک) میں غیر متوقع طور پرپوسٹ کیا تھا اور اسٹاف  کے لیے بنے ضابطہ اخلاق کی پیروی  کرنے میں ناکام رہے۔’پاریکھ نے اپنے آرڈر میں یہ بھی کہا کہ اسسٹنٹ ٹیچر ہوتے ہوئے فیس بک پروفائل میں خود کو گجرات سرکار میں سیکشن افسر(ایس او) بتانے کے لیے گاندھی نگر کے سیکٹر 7 پولیس اسٹیشن نے ودھیر کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

افسرنے کہا، ‘گزشتہ جمعہ کو ہم نے ٹیچر کووجہ بتاؤ نوٹس دیا تھا اور سوموار کو اس پر شنوائی کی تھی۔ اپنے جواب میں ودھیر نے کہا تھا کہ فیس بک اکاؤنٹ ان کے گھرکےممبر چلاتے تھے اور وہ کبھی کبھی ہی پوسٹ کیا کرتے تھے۔ اکاؤنٹ کے لیے و ہی ذمہ دار تھے۔ ہم نے انہیں برخاست کر دیا ہے اور تین ممبروں  کی ایک کمیٹی  کی جانچ باقی ہے جس کی تشکیل  ہم نے اس معاملے کو دیکھنے کے لیے کی ہے۔’