خبریں

گجرات سرکار نے جل جیون مشن سے ایس سی / ایس ٹی کو باہر رکھا، مرکز نے تشویش کا اظہار کیا

گجرات سرکار نے اس سال کل 11.15 لاکھ فیملی میں نل لگانے کی تجویز وزارت جل شکتی کے پاس بھیجی  تھی ، جس میں صرف 62043 ایس سی/ایس ٹی فیملی شامل ہیں۔ اس کو لےکر وزارت نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور تجویز میں تبدیلی کرنے کے لیے کہا ہے۔

گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی، فوٹو بہ شکریہ ،ٹوئٹر/

گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی، فوٹو بہ شکریہ ،ٹوئٹر/

نئی دہلی:وزارت  جل شکتی نے گجرات کی بی جے پی سرکار سے اس تجویز پردوبارہ غورکرنے کو کہا ہے جس میں اس نے مرکز کے جل جیون مشن کے تحت اس سال کے لیے بنا نل والے 10.62 لاکھ ایس سی/ایس ٹی فیملی میں سے صرف 5.84 فیصدی کو کور کیا ہے۔مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ایسا کرنا ریاستی  حکومت کے ذریعے سماج کے کمزور طبقوں کے لیے  بے حسی کو دکھاتا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ آٹھ جون کو جل جیون مشن کے حکام  نے ریاست کے بڑے افسران  کو یہ پیغام  دیا گیا۔مرکز نے یہ بھی کہا ہے کہ ریاستی حکومت10 دن کے اندر اپنی  تجویزمیں ترمیم  کر کے اس کو پورٹل پر اپ لوڈ کرے تاکہ رضامندی  کے لیے اس پر غور کیا جا سکے۔

گجرات حکومت نے مرکزی حکومت کے منصوبے کے تحت اس سال کل 11.15 لاکھ فیملی کے یہاں نل لگانے کی تجویز بھیجی  تھی، جس میں صرف 62043 ایس سی/ایس ٹی فیملی  شامل کیے گئے ہیں۔ اسی بات کو لےکرمرکز کے حکام نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔  رواں مالی سال  کی  شروعات میں گجرات میں 26.82 فیملی  کے پاس پانی کے نل کا کنیکشن نہیں تھا، جس میں سے 10.62 لاکھ ایس سی/ایس ٹی فیملی  ہیں۔

اس بارےمیں کی گئی ایک میٹنگ  کے منٹس کے مطابق حکام  نے کہا کہ ریاست  میں جتنے لوگوں کو نل کا کنیکشن دیا جانا ہے، اس میں ایک تہائی سے زیادہ کی آبادی  ایس سی/ایس ٹی کمیونٹی  کے لوگوں کی ہے۔ لیکن ریاست نے بچے ہوئی  فیملی  میں سے صرف 5.84 فیصدی ایس سی/ایس ٹی فیملی میں ہی نل لگانے کی تجویز بھیجی ہے۔ اس میں سے آدھی سے بھی زیادہ فیملی  ایسی جگہوں پر ہیں، جہاں 25 فیصدی سے بھی کم لوگوں کے یہاں نل لگا ہوا ہے۔

گجرات سرکار نے دعویٰ کیا ہے کہ ستمبر 2022 تک وہ 100 فیصدی فیملی تک نل لگا دیں گے۔ حالانکہ وزارت نے کہا ہے کہ ریاست کے ذریعے بھیجی گئی تجویز اس دعوے سے میل نہیں کھاتی ہے۔ اس کو لےکر حکام  نے ریاستی سرکار کو اپنی تجویز میں تبدیلی کرنے کو بولا ہے اور کہا ہے کہ یہ تسلی بخش نہیں ہے۔

حالانکہ اس پر ریاستی  سرکار کا کہنا ہے کہ اس سال 11.15 لاکھ فیملی  تک نل لگانے کے متعینہ ہدف کا 80 فیصدی حلقہ آدیواسی علاقوں میں پڑتا ہے اور یہاں پر آدیواسیوں کے لیے متعینہ  اسپیشل پیکیج یا رقم کے اضافی  ریگولر بجٹ سے پیسہ خرچ کیا جائےگا۔انہوں نے کہا کہ چونکہ زیادہ تر کام انہیں علاقوں  میں ہونا ہے، اس لیے ایسا نہیں کہا جانا چاہیے کہ ہم ان کمیونٹی  پر فوکس نہیں کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، پچھلے مالی سال میں گجرات سرکار نے 5.57 لاکھ گھروں میں نل لگانے کاہدف رکھا تھا، لیکن صرف 1.05 لاکھ گھروں کو ہی کنیکشن مل سکا۔