خبریں

جموں: کورونا متاثرہ شخص کی آخری رسومات کی ادائیگی میں دو لوگوں کی موت، جانچ کے آرڈر

واقعہ جمعرات کو اس وقت ہوا، جب ایک 65 سالہ کورونا متاثرہ شخص کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے ان کے بیٹے کے ساتھ فیملی کے دو لوگ جا رہے تھے۔ بتایا گیا کہ تینوں نے پی پی ای کٹ پہن رکھی تھی اور شدید گرمی کی وجہ سے وہ بیہوش ہو گئے۔ ان میں سے دو کی موت ہو گئی، ایک اسپتال میں بھرتی ہے۔

(علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: جموں اور کشمیر انتظامیہ نے کورونا مریض کی لاش کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے لےکر جا رہے دو لوگوں کی موت کے مجسٹریٹ جانچ کے آرڈر دیے ہیں۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات دوپہر 1.30 بجے کے آس پاس دو لوگ کورونا متاثرہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے لاش لےکر جا رہے تھے۔ ان دونوں کے ساتھ متاثرہ  کا بیٹا بھی تھا۔

ان لوگوں نے حکام کی طرف سے مہیا کرائے گئےپی پی ای کٹ پہن رکھے تھے۔ ایسا بتایا جا رہا ہے کہ اس دوران یہ لوگ گرمی سے بیہوش ہوکر گر گئے اور پراسرا حالات میں دو کی موت ہو گئی۔دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، اہل خانہ  کا الزام ہے کہ دونوں نے پی پی ای کٹ پہنی ہوئی تھی اور اس وقت درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا، اس سے انہیں ڈی ہائیڈریشن ہو گیا۔

جن دو لوگوں کی موت ہوئی ہے، ان میں ایک کی عمر 40 سال اور دوسرے کی 35 سال تھی۔ وہ کووڈ 19 سے دم توڑ چکے فیملی کے ایک 65 سالہ شخص کی آخری رسومات کی ادائیگی  کرنے آئے تھے۔اس دوران ان کے ساتھ متاثرہ شخص کے بیٹے بھی تھے اور تینوں نے پی پی ای کٹ پہنی ہوئی تھی۔دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب جب درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ چکا تھا، تب یہ لوگ لاش کو لےکر ندی کے کنارے چل رہے تھے۔

بتایا گیا کہ اس دوران تینوں لوگوں کو چکر آ گیا اور یہ زمین پر گر پڑے۔الزام  ہے کہ وقت پر علاج نہ ملنے سے دو لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ متاثرہ شخص کا بیٹا اسپتال میں ہے اور ان کی حالت اب ٹھیک ہے۔اس کے بعد جموں ضلع مجسٹریٹ سشما چوہان نے آرڈر دیا کہ جموں کے ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ (نظم ونسق)اس معاملے کی جانچ کرکے یہ پتہ کرنے کی کوشش کریں گے کہ دونوں نوجوانوں کی موت کیسے ہوئی۔

اس کے ساتھ ہی دونوں کا کورونا ٹیسٹ اور آٹوپسی کرانے کے لیے ڈاکٹرس کے خصوصی  بورڈ کی تشکیل بھی کی جائےگی۔ضلع  مجسٹریٹ چوہان نے اس معاملے میں اے ڈی ایم کو 22 جون تک اپنی رپورٹ جمع کرنے کو کہا ہے۔