خبریں

یوپی: شیلٹر ہوم  کی 57 لڑکیاں کورونا پازیٹو،  پانچ حاملہ بھی شامل

معاملہ کانپور شیلٹر ہوم کا ہے، جہاں 12 جون کو رینڈم سیمپلنگ کے دوران ایک لڑکی کو رونا پازیٹو پائی گئی تھی، جس کے بعد تمام171 لڑکیوں کا ٹیسٹ کرایا گیا۔ اب تک یہاں 57 لڑکیاں اور ایک اسٹاف کو رونا پازیٹوپائی گئی ہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: گزشتہ چار دنوں میں اتر پردیش کے کانپور کے ایک شیلٹر ہوم میں 57 لڑکیاں کورونا پازیٹو پائی گئی ہیں، جن میں سے پانچ لڑکیاں حاملہ ہیں۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، شیلٹر ہوم میں تعینات فورتھ گریڈ کی ایک خاتون اسٹاف بھی کو رونا سے متاثر ہیں۔ڈپٹی  چیف پروبیشن افسر شروتی شکلا نے بتایا کہ پانچ حاملہ لڑکیوں میں سے ایک ایچ آئی وی متاثرہ بھی ہیں، جبکہ ایک ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہے۔

کانپورضلع مجسٹریٹ برہم دیو رام تیواری نے بتایا ہے کہ جو پانچ لڑکیاں حاملہ ہیں، دراصل وہ شیلٹر ہوم آنے سے پہلے سے ہی حاملہ تھیں۔ یہ لڑکیاں آگرہ، ایٹہ، قنوج، فیروزآباد اور کانپور کی ہیں۔شکلا کا کہنا ہے، ‘حاملہ لڑکیاں جنسی جرائم سے متعلق بچوں کے پروٹیکشن ایکٹ(پاکسو)کے تحت ہوئے جرائم  کی شکار ہیں۔ ان میں سے دو لڑکیاں جب دسمبر میں شیلٹر ہوم میں آئی تھیں تبھی حاملہ تھیں، انہیں تقریباً آٹھ مہینے کاحمل ہے۔’

ہوم سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ 12 جون کو رینڈم سیمپلنگ کے دوران ایک لڑکی کورونا پازیٹو پائی گئی تھی، جس کے بعد گزشتہ چار دنوں میں شیلٹر ہوم کی سبھی 171 لڑکیوں کا کو رونا ٹیسٹ کرایا گیا۔اس کے بعد ان میں سے اب تک 57 لڑکیاں پازیٹو پائی گئی ہیں۔ ان لڑکیوں کی عمر 15 سے 17 سال کے آس پاس ہے۔

سوروپ نگر واقع شیلٹر ہوم کو پوری طرح سے سیل کر دیا گیا ہے اور اسٹاف کو کو رنٹائن کیا گیا ہے۔ضلع چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے گائیڈ لائنز کے تحت چلنے والے اس شیلٹر ہوم میں 10 سے 18 سال تک کی لڑکیوں کو تحفظ میں رکھا جاتا ہے۔باقی 114 لڑکیوں اور 37 اہلکاروں کو الگ عمارت میں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ کانپور انتظامیہ یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ شیلٹر ہوم کی لڑکیاں کو روناپازیٹوکیسے ہوئیں۔

حکام  کو شک ہے کہ کو رونا متاثرہ  اسٹاف کے ذریعے یہ لڑکیوں میں پھیلا ہے کہ کیونکہ وہ اسٹاف علاج کے لیے لڑکیوں کے ساتھ اسپتال جاتی تھیں۔اس مہینے چھ لڑکیاں شیلٹر ہوم آئی تھیں، جن میں سے ایک لڑکی پازیٹو پائی گئی ہے۔شکلا کا کہنا ہے، ‘شیلٹر ہوم کی سبھی 57 لڑکیوں اور خاتون ا سٹاف کو اسپتالوں میں شفٹ کرایا گیا ہے۔’

بتا دیں کہ شیلٹر ہوم کے احاطہ میں ایک خاتون سکیورٹی ہوم بھی ہے، جہاں کرائے گئے کو رونا ٹیسٹ میں سبھی لڑکیوں کی رپورٹ نگیٹو آئی ہے۔معلوم ہو کہ اتر پردیش میں کو رونامتاثرین  کی تعداد 17000 کو پار کر گئی ہے۔ اب تک ریاست میں کو رونا سے 577 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔

دریں اثناکانگریس رہنما پرینکا گاندھی واڈرا نے کانپور کےشیلٹر ہوم  کی خبر کو لےکرریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسےواقعے کا سامنے آنا دکھاتا ہے کہ اس طرح کے اداروں میں جانچ کے نام پر سب کچھ دبا دیا جاتا ہے۔پرینکا گاندھی نے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ کانپور کے سرکاری شیلٹر ہوم میں 57 بچیوں کی کو رونا وائرس کے لیے جانچ ہونے کے بعد ایک حیران کرنے والاسچ سامنے آیا ہے کہ دو لڑکیاں حاملہ نکلیں اور ایک ایڈس متاثرہ ۔

انہوں نے کہا، ‘مظفر پور (بہار)کے بالیکا گریہہ کا پورا قصہ ملک کے سامنے ہے۔ اتر پردیش کے دیوریا سے بھی ایسا معاملہ سامنے آ چکا ہے۔’کانگریس رہنما نے کہا کہ ایسے میں پھر سے اس طرح کے واقعہ کا سامنے آنا دکھاتا ہے کہ جانچ کے نام پر سب کچھ دبا دیا جاتا ہے، حالاں کہ سرکاری شیلٹر ہوم  میں بہت ہی غیرانسانی واقعات رونما ہورہے ہیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)