خبریں

کووڈ 19 سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو لگا دھچکا، کئی لوگوں نے عارضی طور پر بند کیا کاروبار: سروے

پانچ سوہندوستانی ایم ایس ایم ای اکائیوں سے بات چیت پر مبنی  ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ بنیادی طور پر میٹرو سٹی،خوردہ اورمینوفیکچرنگ کے ایم ایس ایم ای کا کاروبارکووڈ 19بحران  کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: کووڈ 19بحران کی وجہ سے کئی مائکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز(ایم ایس ایم ای)کو اپنا کاروبار بند کرنا پڑا ہے۔انڈیورنس انٹرنیشنل گروپ کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے۔اس سروے میں جون کے پہلے دو ہفتے میں تقریباً 500  ہندوستانی ایم ایس ایم ای اکائیوں کی رائے لی گئی۔ ان میں سے ایک تہائی ایم ایس ایم ای نے اس بات کی تصدیق کی کہ صورتحال معمول پر آنے تک انہوں نے عارضی  طور پر اپنا کاروبار بند کر دیا ہے۔

سروے میں کہا گیا ہے کہ بنیادی طور پر میٹرو سٹی،خوردہ اورمینوفیکچرنگ کے ایم ایس ایم ای کا کاروبارکووڈ 19بحران  کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔زیادہ تر یعنی تقریباً 60 فیصدایم ایس ایم ای کا ماننا ہے کہ کاروبار کے معمول پر آنے میں چھ مہینے تک کاوقت  لگے گا۔

اس بحران سے باہر نکلنے کے لیےایم ایس ایم ای سیکٹرسرکار سے مدد چاہتی ہے۔سروے میں شامل 50 فیصدایم ایس ایم ای نے کہا کہ وہ سرکار سے ٹیکس میں  رعایت یا پوری طرح ٹیکس سے آزادی کی امید کر رہے ہیں۔ 36 فیصد ایم ایس ایم ای کا کہنا تھا کہ وہ سرکار سے صفر انٹریسٹ پر یا سستا قرض چاہتے ہیں۔

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے مدنظر30 فیصدایم ایس ایم ای نے بزنس ویب سائٹ یا ای کامرس سروس شروع کیا ہے۔تعلیمی شعبےسے جڑے ایم ایس ایم ای کے ذریعے ڈیجیٹل میڈیم  کے استعمال میں سب سے زیادہ اچھال آیا ہے۔سروے میں ایک اور خاص بات یہ سامنے آئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ای کامرس کے ذریعے کام کاج کرنے والے ایم ایس ایم ای کے کل ریونیو میں اس کا حصہ بڑھ کر 50 فیصد ہو گیا ہے۔خوردہ اور تعلیمی شعبہ کے ریونیو میں ای کامرس کا حصہ بڑھ کر بالترتیب53 اور 65 فیصد ہو گیا ہے۔

انڈیورنس انٹرنیشنل گروپ پروڈکشن اور تکنیک کے ساتھ چھوٹے کاروباریوں کی مدد ان کی آن لائن موجودگی بڑھانے اور ای مارکیٹنگ وغیرہ  میں کرتا ہے۔نو صنعتی اکائیوں کے ساتھ مل کر آل انڈیا مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(اے آئی ایم او)کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے میں پتہ چلا تھا کہ ملک کی ایک تہائی یعنی کہ 33 فیصدی سے زیادہ سیلف امپلائمنٹ اورایم ایس ایم ای لاک ڈاؤن میں دی گئی رعایت میں اپناکاروبار شروع کرنے کے اہل نہیں ہیں اور قریب قریب بند ہونے کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

اے آئی ایم اوکا سروے ایم ایس ایم ای، سیلف امپلائمنٹ، کارپوریٹ سی ای او اوراسٹاف سے موصولہ کل 46525 جوابات پر مشتمل ہے۔ یہ سروے 24 مئی سے 30 مئی کے بیچ آن لائن پلیٹ فارم پر کیا گیا تھا۔اس کے مطابق 35 فیصد ایم ایس ایم ای اور 37 فیصد سیلف امپلائمنٹ کی جانب سے  کہا گیاکہ ان کا بزنس پھر سے کھڑا نہیں ہو پائےگا۔

جبکہ 32 فیصد ایم ایس ایم ای نے کہا ہے کہ انہیں ری کوری کرنے میں چھ مہینے لگیں گے۔محض 12 فیصدی نے تین مہینے سے کم وقت میں ری کوری کر پانے کی امیدکا اظہار کیا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)