خبریں

چینی دراندازی کی کھل کر مذمت کریں وزیر اعظم، پورا ملک ساتھ کھڑا ہے: کانگریس

کانگریس رہنما نے کہا،پردھان منتری جی آپ ملک کو خطاب کریں اور کہیں کہ ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے والوں کو پیچھے ہٹاکر رہیں گے۔ پورا ملک آپ کے ساتھ کھڑا رہےگا۔

(فوٹو: رائٹرس)

(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: کانگریس نے سنیچر کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی چین کی جانب سے ہمارے حدود میں دراندازی اور قبضہ کرنے کی کھل کر مذمت کریں اور ملک کو بتائیں کہ قبضہ کرنے والوں کو پیچھے ہٹایا جائےگا۔ پارٹی کے سینئر رہنما کپل سبل نے کہا کہ ہندوستان کی ایک انچ زمین بھی چین کے قبضے میں نہیں جانی چاہیے۔ اپنے حدودکی سلامتی کے لیے وزیر اعظم کے ساتھ پورا ملک کھڑا ہے۔

سبل نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ سفارت کاری اور اقتصادی اقدامات سے اس معاملے میں کامیابی ملنے والی ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ فوجی کارروائی کی وکالت  کر رہے ہیں تو انہوں نے کہا، میں فوجی کارروائی کا اشارہ نہیں دے رہا ہوں۔ میں صرف فوری کارروائی یعنی فوری حل کی بات کر رہا ہوں۔ فیصلہ سرکار کو کرنا ہے۔

انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعےصحافیوں سے کہا،وزیر اعظم نے کل جماعتی اجلاس میں کہا کہ نہ کوئی ہماری سرحد میں گھسا ہے، اور نہ ہی ہماری کسی چوکی پر قبضہ ہوا۔ جبکہ کئی دفاعی ماہرین سٹیلائٹ کے ذریعے لی گئی تصویروں کے حوالے سے کچھ اور کہہ رہے ہیں۔

سبل نے دعویٰ کیا،چینی فوج نے گلوان گھاٹی کے کئی حصوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ چین نے پوری گلوان گھاٹی پر دعویٰ کیا ہے۔ اسٹریٹجی کے لحاظ سے اہم مقام وائی جنکشن پر چین کا قبضہ ہے۔ جہاں ہمارے جوان شہید ہوئے، اسی جگہ پر چینی فوج نے ٹینٹ بنا لیا ہے اور دوسرےتعمیری کام کر لیے ہیں۔

انہوں نے کہا، وزیر اعظم چین کی جانب  سے ہمارے حدود میں دراندازی کی کھل کر مذمت کیوں نہیں کرتے؟ ہم چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم چین کی اس دراندازی کی مذمت کریں۔ ہم سب ان کے ساتھ ہیں۔کانگریس رہنما نے اپیل کی،پردھان منتری جی آپ ملک کو خطاب کریں اور ملک کو کہیں کہ ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے والوں کو پیچھے ہٹاکر رہیں گے۔ پورا ملک آپ کے ساتھ کھڑا رہےگا۔

بتادیں کہ اسپیس ٹکنالوجی کمپنی میکسرکی جانب سے جاری کی گئیں تصاویردکھاتی ہیں کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول(ایل اے سی)کےنزدیک چین نے دفاعی نقطہ نظرسے ڈھانچے بنائے ہیں۔ماہرین  کے مطابق ان کی طرف سے اسی سے ہندوستانی سرحدمیں دراندازی کی گئی ہوگی۔

ملک کےمعروف  کارٹوگرافر ریٹائرڈ میجر جنرل رمیش پاڑھی نے بتایا تھا کہ،‘پیٹرول پوائنٹ 14 کے آس پاس دراندازی  کےواضح آثار ہیں۔ یہ چینی لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی طرف  سے دفاعی نقطہ نظرسے دکھائی دیتے ہیں۔ تصویروں میں بھاری گاڑیوں کی ایک واضح موومنٹ دکھائی دیتی ہے جو صاف کرتی ہے کہ چین کا اس علاقے میں تعیناتی کا ارادہ ہے۔’

معلوم ہو کہ یہ وہی علاقہ ہے جہاں 15 جون کی رات ہندوستان اور چین کے جوانوں میں جھڑپ ہوئی تھی، جس میں ہندوستان کے 20 جوان ہلاک  ہو گئے۔

نئی سیٹلائٹ تصویروں کا تجزیہ کرنے کے بعد لیفٹننٹ جنرل(ریٹائرڈ)اےایل چوہان نے بتایا تھاکہ یہ چین کے ذریعے بنایا گیا ایک دفاعی ڈھانچہ معلوم ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ پہاڑی علاقہ ، جو جنوب کی طرف ہے، اس پر بھی کچھ دفاعی  پوزیشن بنائے گئے ہیں۔

لداخ خطےمیں اپنی خدمات دینے والے چوہان نے کہا، ‘یہ واضح  ہے کہ 15 سے 22 جون کے بیچ چینیوں نے یہاں اس طرح کا تعمیری کام کیا ہے۔’سیٹلائٹ تصویروں میں یہ بھی دکھائی دیتا ہے کہ وہاں پر ٹینک وغیرہ ہیں اور ساتھ میں لڑائی کے لیے ہتھیار سے لیس گاڑیاں بھی ہیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)