خبریں

مغربی بنگال: انتظامیہ کی مدد نہ ملنے پر کورونا مشتبہ کی لاش 48 گھنٹوں تک فریزر میں رکھنے کومجبور ہو ئے اہل خانہ

معاملہ کولکاتہ کا ہے، جہاں 29 جون کو ایک71 سالہ شخص کی موت ہو گئی تھی، جنہیں کورونا ہونے کا شبہ  تھا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے انہوں نے آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پولیس، مقامی کونسلر اورمحکمہ صحت  سےرابطہ کیا، لیکن کسی نے مدد نہیں کی۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتہ میں کورونا وائرس سے جان گنوانے والے ایک بزرگ مریض کو دفن کرنے کے لیے حکام کی جانب  سے کوئی مدد نہ ملنے پرفیملی  کو ان کی لاش  کم سے کم 48 گھنٹے تک فریزر میں رکھنی پڑی۔محکمہ صحت کے ذرائع  نے بتایا کہ سانس لینے میں پریشانی  سے جوجھ رہے 71 سالہ  اس شخص کی کولکاتہ کے راجہ رام موہن رائے سرانی علاقے میں  ان کے گھر میں 29 جون کو موت  ہو گئی تھی۔

جس ڈاکٹر کے پاس وہ 29 جون کو دکھانے گئے تھے، اس نے انہیں کورونا وائرس کی جانچ کرانے کو کہا تھا اور انہوں نے جانچ بھی کرائی۔اہل خانہ نے بتایا کہ لیکن گھر لوٹنے کے بعد ان کی حالت بگڑ گئی اور دوپہر کو ان کی موت ہو گئی۔اہل خانہ کے مطابق،اطلاع پاکر متعلقہ  ڈاکٹر پی پی ای کٹ میں اس شخص کے گھر گئے لیکن یہ کہتے ہوئے ڈیتھ سرٹیفکیٹ نہیں جاری کیا کہ یہ کووڈ 19 کا معاملہ ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے بزرگ کی فیملی کو تھانے سے رابطہ کرنے کی صلاح دی۔ اس کے بعد پولیس نے ان کو مقامی کونسلر سے رابطہ کرنے کو کہا۔اہل خانہ نے بتایا،‘وہاں بھی ہمیں کوئی مدد نہیں ملی اور ہمیں محکمہ صحت  سے رابطہ کرنے کو کہا گیا۔’اہل خانہ  کے دوسرے ممبر نے کہا کہ ہم نے ہیلپ لائن نمبر پر محکمہ صحت کو بھی کال کیا لیکن کسی نے کوئی جواب نہیں دیا۔

تب اہل خانہ نے کئی مردہ گھروں سے رابطہ کیا، لیکن وہاں سے بھی مدد نہیں ملی۔ پھر انہوں  نے آخری رسومات تک لاش کو رکھنے کے لیے فریزر کا انتظام کیا۔بزرگ کی جانچ رپورٹ منگل کو آئی اور کووڈ -19 کی تصدیق ہوئی۔ بدھ کو اہل خانہ  کومحکمہ صحت  کا کال آیا تب انہیں اس بارے میں واقف کرایا گیا۔

اس کے بعد کولکاتہ میونسپل کے لوگ آکر لاش کو آخری رسومات کی ادائیگی  کے لیے لےکر گئے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)