خبریں

مہاراشٹر: بجاج آٹو پلانٹ میں 250 کورونا متاثرین پائے جانے کے بعد فیکٹری بند کر نے کا مطالبہ

اورنگ آباد ضلع کے والج میں واقع بجاج آٹو پلانٹ کا معاملہ۔ اس پلانٹ کے دو اسٹاف کی انفیکشن سے موت ہو چکی ہے۔ کمپنی کی جانب  سے مبینہ طور پر کہا گیا ہے یہاں پر کام نہیں رکےگا کیونکہ کمپنی چاہتی ہے کہ لوگ ‘وائرس کے ساتھ جینا’ سیکھ لیں۔

بجاج آٹو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بجاج آٹو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ہندوستان کی سب سے بڑی موٹربائیک ایکسپورٹرکمپنی بجاج آٹو کے ایک پلانٹ میں 250 کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد اسٹاف نےمطالبہ کیا ہے کہ اس کو عارضی طور پر بند کر دیا جائے۔گزشتہ سنیچرکو کمپنی کے اسٹاف یونین نے یہ مطالبہ کیا۔ ویسٹ  مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع کے والج میں یہ پلانٹ واقع ہے جہاں پر یہ معاملہ سامنے آیا ہے۔ کورونا کی وجہ سےیہاں کے دو اسٹاف کی موت بھی ہو چکی ہے۔

واضح  ہو کہ ہندوستان  میں سب سے زیادہ معاملے مہاراشٹر میں ہی ہیں۔ اس سے پہلے کمپنی نے اسٹاف کو جاری ایک خط میں کہا تھا کہ جو بھی کام پر نہیں آئےگا، اس کو سیلری نہیں ملے گی۔بجاج آٹو ورکر یونین کے صدرتھینگڑے باجی راؤ نے کہا، ‘لوگ کام پر آنے سے ڈر رہے ہیں۔ کچھ لوگ ابھی بھی آ رہے ہیں لیکن کچھ لوگ چھٹی لے رہے ہیں۔’

گزشتہ26 جون کوکمپنی نے کہا تھا کہ 8000 کے اسٹاف میں سے تقریباً140 لوگ متاثر ہیں اور دو لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔کمپنی کی جانب  سے مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ یہاں پر کام نہیں رکےگا کیونکہ کمپنی چاہتی ہے کہ لوگ ‘وائرس کے ساتھ جینا’ سیکھ لیں۔خبررساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق، والج سیکٹر کی دیکھ ریکھ کرنے والے اورنگ آباد ضلع میں ایک افسر نے کہا کہ معاملوں کی تعداد اب 250 سے زیادہ  ہو گئی ہے۔ حالانکہ بجاج آٹو نے اس کو لے کر ابھی تک کوئی تبصرہ  نہیں کیا ہے۔

باجی راؤ نے کہا، ‘وائرس کےسرکل کو توڑنے کے لیے ہم نے کمپنی سے گزارش کی کہ 10-15 دنوں کے لیے پلانٹ کو عارضی طورپر بند کیا جائے، لیکن انہوں نے کہا کہ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ لوگ سماجی کاموں  کے لیے اکٹھا ہوتے رہیں گے۔’قابل ذکر ہے کہ33 لاکھ سے زیادہ موٹربائیک اور دوسری گاڑیوں کی سالانہ پروڈکشن صلاحیت کے ساتھ والج پلانٹ ہندوستان  میں بجاج کی کل مینوفیکچرنگ کا 50 فیصدی سے زیادہ  کی حصہ  داری رکھتا ہے۔

اس سے پہلے بجاج نے ملازمین  کو لکھےخط میں کہا ہے، ‘اگر کوئی اسٹاف کمپنی کی طرف سے کہے جانے کے باوجود کسی وجہ سے دفتریا پلانٹ میں غیرحاضر رہتا ہے، تو اس کی100 فیصدی تنخواہ  کاٹی جائےگی۔’مزدوروں اور یونین کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بجاج نے اپنی بسوں میں الگ بیٹھنے کا نظم کرنے اور اسٹاف کے لیے ماسک اور سینٹائزردستیاب کرانے کے علاوہ فیکٹری اور کیفےٹیریا میں سماجی  دوری کو یقینی بنانے کے لیے قدم اٹھائے ہیں۔ لیکن وہ کہتے ہیں کہ یہ کافی  نہیں ہے۔