خبریں

سورت کپڑا تاجر دکان کھولتے وقت وندے ماترم اور بند کر تے وقت جن گن من گائیں: میونسپل کارپوریشن

گجرات کے سورت میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے جاری گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل بازار کے اسٹاف اورکارکنان کام کے دوران تحریک دینے والےنعرے جیسے‘ہارےگا کورونا، جیتےگا سورت’ اور ‘ایک لکشیہ ہمارا ہے، کورونا کو ہرانا ہے’ گانا جاری رکھیں گے۔

سورت کے ٹیکسٹائل مارکیٹ میں میونسپل کارپوریشن کےاسٹاف۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

سورت کے ٹیکسٹائل مارکیٹ میں میونسپل کارپوریشن کےاسٹاف۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سورت میونسپل کارپوریشن(ایس ایم سی)نے کپڑا تاجروں کو اپنی دکانیں کھولتے وقت وندے ماترم اور بند کرنے کے دوران جن گن من گانے کے لیے کہا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، سنیچر  کو جاری گائیڈ لائنزمیں ایس ایم سی نے یہ باتیں کہی ہیں۔ کووڈ 19کی وجہ سے بندکیے گئے شہر کے کپڑا تاجر مارکیٹ کو پھر سے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

کوروناانفیکشن کے پھیلاؤکو روکنے میں لگے سورت میونسپل کارپوریشن کی جانب سے  ان احکامات  میں یہ بھی کہا گیا ہے اسٹاف اور کارکنان اپنے کام کے دوران تحریک دینے والےنعرے جیسے کہ ‘ہارےگا کو رونا، جیتےگاسورت’ اور ‘ایک لکشیہ ہمارا ہے، کو رونا کو ہرانا ہے’ گانا جاری رکھیں گے۔

تاجروں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ حلف لیں گے کہ ‘میں وبا روکنے کے لیے سرکار کی جانب سے جاری تمام احکامات پر عمل کروں گا اور سبھی حفاظتی تدابیر پر عمل  کروں گا اوروبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنی سطح پر سبھی ضروری چیزیں کروں گا۔’ریاست کے چیف سکریٹری(ہیلتھ  اورفیملی ویلفیئر)جینتی روی، ایس ایم سی حکام اور فیڈریشن آف سورت ٹیکسٹائل ٹریڈرس ایسوسی ایشن (ایف او ایس ٹی ٹی اے)کے ممبروں کے ساتھ میٹنگ  کے بعداحکامات جاری کیے گئے ہیں۔

سورت کے میونسپل کمشنر بی این پانی نے کہا، ‘دکانیں کھولتے وقت‘وندے ماترم’ اور دکانیں بند کرتے وقت‘جن گن من’ گانا قومی اتحادبنانے اور کووڈ 19وبا سے لڑنے کے لیے ایک جنگ کا اعلان کرنے کے لیے ہے۔’سورت ملک میں مین میڈ فائبر (ایم ایم ایف)کا مرکز ہے۔ یہاں پر لگ بھگ 170 کپڑا کاروبار کا بازار ہیں، جس میں 65000 سے زیادہ  دکانیں ہیں۔

احکامات پر سختی سے  عمل  کے ساتھ کپڑا بازار سوموار سے صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک آڈ ایون طریقے سے کھلےگا۔سورت شہر میں اب تک 6727 کو رونا پازیٹو معاملےسامنے آئے ہیں اور 267 موتیں ہوئی ہیں۔محکمہ صحت کے افسروں کے مطابق، 600 سے زیادہ  ہیرا پالش کرنے والے اور 300 سے زیادہ کپڑا تاجر کورونا سےمتاثر ہوئے ہیں۔