خبریں

آسام میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 92 لوگوں کی موت، لگ بھگ 36 لاکھ لوگ متاثر

آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ ریاست کے 3376 گاؤں پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور 127647.25 ہیکٹیئر فصل برباد ہو گئی ہے۔ ریاست کے 23 اضلاع میں بنے 629 راحت کیمپ میں 36320 لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔

آسام کے برپیٹا ضلع کے پاٹھ شالا میں باندھ کے پاس کھڑے لوگ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

آسام کے برپیٹا ضلع کے پاٹھ شالا میں باندھ کے پاس کھڑے لوگ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:آسام میں بدھ کو سیلاب سے متعلق  حادثات میں سات اور لوگوں کی موت ہو گئی اور 33 میں سے 26 اضلاع کے لگ بھگ 36 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہیں۔آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(اے ایس ڈی ایم اے)نے کہا کہ موری گاؤں ضلع میں تین لوگوں کی موت ہو گئی، جبکہ برپیٹا میں دو، سونت پور اور گولاگھاٹ ضلعوں میں ایک ایک شخص کی موت ہو گئی۔

ریاست میں سیلاب سے متعلق حادثات میں اب تک 92 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں سے 66 لوگوں کی موت سیلاب سے ہوئی ہے، جبکہ 26 لوگوں کی جان لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے چلی گئی۔دھبری سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ضلع  ہے، یہاں 5.51 لاکھ لوگ متاثر ہیں۔

اس کے علاوہ آسام کے دھیماجی، لکھیم پور، بشو ناتھ، سونت پور، درانگ، بکسا، نلباڑی، برپیٹا، چرانگ، بونگائگانو، کوکراجھاڑ، جنوبی سالمارا، گوآلپاڑا، کامروپ، کامروپ میٹروپولیٹن، مورےگاؤں، ڈبروگڑھ، تنسکیا اور کر بی آنگلانگ ضلے بھی سیلاب سے بری طرح متاثر ہیں۔

اے ایس ڈی ایم اے نے بتایا کہ 3376 گاؤں پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور 127647.25 ہیکٹیئر فصل برباد ہو گئی ہے۔ ریاست کے 23اضلاع میں بنے 629 راحت کیمپ میں 36320 لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔برہم پتر ندی گوہاٹی، دھبری اور گوآلپاڑا شہروں میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ جورہاٹ کے نمتی گھاٹ اور سونت پور ضلع کے تیج پور میں بھی آبی سطح کافی بڑھا ہوا ہے۔

برہم پتر کی معاون  ندیاں دھن سری گولاگھاٹ کے نمالی گڑھ، جیا بھرالی ندی سونت پور کے اینٹی روڈ کراسنگ، کوپلی ندی کامروپ اور نگاؤں میں دھرم تل ندی، برپیٹا میں روڈ برج کے پاس بیکی ندی اور کشیارا ندی کریم گنج قصبے میں لال نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔امر اجالا کے مطابق، آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بدھ کو بتایا کہ برہم پترسمیت ریاست کی آٹھ اہم ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔

ایک سینگ والے گینڈوں کے لیے مشہور کاجی رنگا نیشنل پارک کا 80 فیصدی حصہ پانی میں ڈوب گیا ہے۔پارک کے کنوینر پی شیوکمار نے بتایا کہ 66 جانوروں کی موت ہو چکی ہے۔وزیراعلیٰ سربانند سونووال نے اوپری آسام کے سیلاب متاثرہ  علاقوں کا ہوائی سروے کرکے حالات کا جائزہ لیا ہے۔ اس کے بعد سونووال نے جورہاٹ ضلع کے ایک اسکول میں لگائے گئے راحت کیمپ کا دورہ کیا اور لوگوں سے بات کی۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)