خبریں

منی پور کے وزیر اعلیٰ کے خلاف خاتون پولیس افسر کو ہتک آمیز تبصرہ نہ کر نے کی ہدایت

گزشتہ دنوں منی پور میں نارکوٹکس اینڈ افیئرس آف بارڈر بیورو(این اےبی)کی ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھوؤناؤجم برندہ نے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ اور ریاست میں بی جے پی کے ایک سینئر رہنما پر ڈرگ اسمگلنگ میں گرفتار شخص پر لگے الزام کو  ہٹانے کا دباؤ ڈالنے کا الزام لگایا تھا۔

Manipur-Narcotics-Officer-T-Brinda

نئی دہلی: منی پور کی ایک عدالت نے ایک خاتون پولیس افسر کو وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے خلاف کسی بھی طرح کی بے بنیادبات اور ہتک آمیز بیان نہیں دینے کی ہدایت دی ہے۔افسر نے وزیر اعلیٰ پر ایک مبینہ ڈرگ ڈیلر کو چھوڑنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالنے کاالزام لگایا تھا۔

بدھ کو اپنے آرڈر میں سول جج وائی سمرجیت سنگھ نے منی پور پولیس سروس کی افسر تھوؤناؤجم برندہ اور کچھ اخبارات سمیت10 دیگرکوزبانی طور پرہتک آمیز بیان دینے، رپورٹنگ کرنے یا شائع کرنے سے بچنے کی ہدایت دی ہے۔عدالت وزیر اعلیٰ کی جانب سے دائر ایک عرضی  پرشنوائی کر رہی تھی، جس میں افسر کو ان کے خلاف ہتک آمیز بیان دینے اور ان کے خلاف لگائے گئے الزام سےمتعلق مواد کو میڈیا میں شائع کرنے سے روکنے کی ہدایت دینے کی  گزارش  کی گئی تھی۔

اخباروں نے برندہ کی جانب سے دائر ایک حلف نامے کی بنیاد پر ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے ان پر ایک ڈرگ ریکٹ کے مبینہ سرغنہ لکھاؤسی زو کو چھوڑنے کا دباؤ ڈالا تھا۔ڈرگ اسمگلنگ کو لےکر کی گئی یہ چھاپےماری جون 2018 میں کی گئی تھی اور پولیس نے ضبط کی  گئی منشیات اور نقدی کی قیمت بین الاقوامی  بازار میں تقریباً28 کروڑ روپے سے زیادہ  آنکی تھی۔

برندہ کے حلف نامے کے مطابق، اس معاملے میں کلیدی ملزم لکھاؤسی زو ہے، جسے ڈرگس کارٹیل کا سرتاج مانا جاتا ہے۔ وہ چندیل ضلع میں بی جے پی کامقامی رہنما بھی ہے۔خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق عدالت نے کہا، ‘مذکورہ مضامین میں کیے گئے تبصرے اور الزام ایسے ہیں کہ یہ یقینی طور پر مدعی  کے ذاتی اور سیاسی  کریئر کی ساکھ کو خراب اور نیچا دکھائےگا۔’

عدالت نے اپنے آرڈر میں کہا، ‘ایسا لگتا ہے کہ مدعا علیہان نے 13 جولائی کو دیے گئے حلف نامے کے موادکی تصدیق کے بغیر ہی مضمون  شائع کیا، جو کہ منی پور ہائی کورٹ  میں زیر غور تھا۔’افسر نے مبینہ طور پر عدلیہ کے خلاف کچھ غیر مہذب تبصرہ  کیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات اور نارکوٹکس ڈرگس اینڈ سائیکوٹراپک سبسٹنس ایکٹ 1985 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

اس کے بعد عدالت کے خصوصی جج نے ان کے خلاف ہتک عزت کی  کارروائی کے لیے منی پورہائی کورٹ  کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)