خبریں

جموں و کشمیر:  بھیڑ نے مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کی

واقعہ  جموں وکشمیر کے ریاسی ضلع کے گری گبر گاؤں کا ہے۔ متاثرہ فرد کے کھیتوں میں کچھ گائے بھٹک کر آ گئی تھیں اور کھیت کو نقصان پہنچایا تھا۔الزام  ہے کہ گایوں کو کھیت سے بھگانے کے دوران ایک گائے زخمی  ہو گئی تھی، جس کے بعد بھیڑ نے نوجوان کی پٹائی کی۔

reasi

نئی دہلی: جموں اور کشمیر کے ریاسی ضلع میں بھیڑ کے ذریعے48 سال کے ایک مسلم شخص کی بےرحمی سے پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اسکرال کی رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ  ریاسی ضلع کے گری گبر گاؤں کا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ متاثرہ شخص کے بیٹے کے ذریعے ایک گائے کو زخمی کرنے کے بعد لگ بھگ 20 لوگوں کی بھیڑ نے لڑکے کے والد محمد اصغر کی بےرحمی سے پٹائی کر دی۔

متاثرہ شخص فی الحال اسپتال میں ہیں اور ان کی حالت نازک ہے۔یہ واقعہ کچھ دنوں پہلے ہوا تھا، جب کچھ گائیں مبینہ طور پر محمد اصغر کے کھیتوں میں بھٹک کر آ گئیں اور چرنے لگی تھیں، جس کے بعد اصغر کے بیٹے نے گایوں کو بھگا دیا تھا۔الزام ہے کہ اس دوران ایک گائے زخمی ہو گئی، جس سے ایک خاص کمیونٹی  کے لوگ ناراض اور گئے اور گاؤں کے مکھیانے اصغر کو ملنے کے لیے بلایا تھا۔

جب اصغر اور ان کے بیٹے جاوید ملنے کے لیے طے شدہ جگہ پر پہنچے تو وہاں پہلے سے بڑی تعداد میں موجود چرواہوں نے انہیں گھیر لیا اور پٹائی کرنی شروع کر دی۔اس معاملے کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔

اصغر کے بھائی مشتاق احمد کا کہنا ہے،60 سے زیادہ لوگوں نے ڈنڈوں اور ہاتھوں سے ان کی پٹائی کی۔ ان کی حالت بہت خراب ہے۔ آپ اندازہ بھی نہیں لگا سکتے کہ ان پر کیا گزری ہے۔’متاثرہ فریق کے خلاف بھی پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔

اصغر کے 16 سالہ بیٹے عباس نے کہا، ‘اس واقعہ  کے پہلے دن ہی کیس کیوں درج نہیں کیا گیا؟ اب کیوں؟ ملزم فریق کی جانب سے دائر ایف آئی آر جھوٹ پر مبنی ہے۔’پیپلس ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نعیم اختر اور جموں کے بااثر قبائلی رہنماگفتار احمد نے پولیس سے اس معاملے کی جانچ کرنے کو کہا ہے۔

ریاسی پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ وزیر نے کہا کہ پولیس نے متعلقہ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی نے جان بوجھ کر تیز دھاردار ہتھیار سے گائے کو زخمی کیا ہے۔ وزیر نے کہا کہ اس معاملے میں ایک اور  ایف آئی آر حملہ آوروں کے خلاف بھی درج کی گئی ہے۔