The Wire
  • ہمارے بارے میں
  • خبریں
  • فکر و نظر
  • حقوق انسانی
  • ادبستان
  • گراؤنڈ رپورٹ
  • ویڈیو
  • Support The Wire

تازہ ترین

  • جب چندر شیکھر آزاد نے ساورکر سے کہا ’ہمیں بھاڑے کا قاتل مت سمجھو‘
  • بی جے پی کا ساتھ دینا بڑی بھول تھی، سرکار کسانوں کو برباد کر نے پر تلی ہے: نریش ٹکیت
  • سخت قانون کے ذریعے ہندو لڑکیوں کے تبدیلی مذہب کو روکیں گے: وجئے روپانی
  • دہلی فسادات کے ایک سال: قتل کے 53 معاملوں میں سے 38 میں ہی اب تک چارج شیٹ داخل ہوئی
  • دہلی فسادات: حکومت کی یقین دہانی کے بعد متاثرین کو ملا 10 فیصدی سے بھی کم معاوضہ

ٹاپ اسٹوریز

  • جب چندر شیکھر آزاد  نے ساورکر سے کہا ’ہمیں بھاڑے کا قاتل مت سمجھو‘
    جب چندر شیکھر آزاد نے ساورکر سے کہا ’ہمیں بھاڑے کا قاتل مت سمجھو‘
  • بی جے پی کا ساتھ دینا بڑی بھول تھی، سرکار کسانوں کو برباد کر نے پر تلی ہے: نریش ٹکیت
    بی جے پی کا ساتھ دینا بڑی بھول تھی، سرکار کسانوں کو برباد کر نے پر تلی ہے: نریش ٹکیت
  • سخت قانون کے ذریعے ہندو لڑکیوں کے تبدیلی مذہب کو روکیں  گے: وجئے روپانی
    سخت قانون کے ذریعے ہندو لڑکیوں کے تبدیلی مذہب کو روکیں گے: وجئے روپانی
  • ’ گولی مارو‘ نعرہ لگانے میں کوئی حرج نہیں: بی جے پی رہنما کپل مشرا
    ’ گولی مارو‘ نعرہ لگانے میں کوئی حرج نہیں: بی جے پی رہنما کپل مشرا

ہم سے رابطہ کیجیے

کیا آپ اردو میں لکھتے ہیں یا لکھنا چاہتے ہیں ؟ اگر ہاں تو آپ ہمیں اپنے آئیڈیاز urdu@thewire.in پر بھیج سکتے ہیں۔

Subscribe to our mailing list

* indicates required

View previous campaigns.

خبریں

پی ایم کیئرس فند میں 38 سرکاری کمپنیوں نے 2105 کروڑ روپے کا ڈونیشن دیا: رپورٹ

دی وائر اسٹاف 19/08/2020

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Pocket

آرٹی آئی  قانون سے ملی جانکاری کے مطابق، او این جی سی نے سب سے زیادہ 300 کروڑ روپے، این ٹی پی سی نے 250 کروڑ روپے، انڈین آئل نے 225 کروڑ روپے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی(سی ایس آر) کا پیسہ چندہ  کے طور پر پی ایم کیئرس فنڈ میں دیا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: مہارتن سے لےکر نورتن تک ملک بھر کی کل 38 سرکاری کمپنیوں یعنی کی پی ایس یو نے پی ایم کیئرس فنڈ میں 2105 کروڑ روپے سے زیادہ کی سی ایس آررقم چندے میں دی ہے۔انڈین ایکسپریس کی جانب سےآر ٹی آئی قانون کے تحت حاصل کیے گئے دستاویزوں سے یہ جانکاری سامنے آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، 28 مارچ کو پی ایم کیئرس فنڈ کا قیام کیے جانے سے لےکر13 اگست تک 38 پی ایس یو نے مل کر پی ایم کیئرس فنڈ میں 2105.38 کروڑ روپے کاچندہ دیا ہے، جو کہ کمپنیوں کے ذریعےلازمی طور پر دیا جانے والا سی ایس آر(کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی)کا پیسہ ہے۔

پی ایم کیئرس فنڈ میں سی ایس آررقم ڈونیٹ کی جا سکتی ہے۔ اصول کے مطابق، سی ایس آر رقم کو ان کاموں  میں خرچ کرنا ہوتا ہے، جس سے لوگوں کی سماجی، معاشی،تعلیمی،اخلاقی اور طبی سہولیات وغیرہ میں اصلاح  ہو اوربنیادی ڈھانچے، ماحولیات اورثقافتی موضوعات کو بڑھانے میں مدد مل سکے۔

پی ایس یو سے ملے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ کمپنیوں نے مالی سال2019-20 کے دوران سی ایس آر کاموں کے لیے جتنا بجٹ مختص کیا تھا، اس میں سے کچھ پیسہ پی ایم کیئرس فنڈ میں ڈالا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ کمپنیوں نے سال2020-21 کے بجٹ میں سے ڈونیشن دیا ہے۔

سب سے زیادہ آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن لمٹیڈ(او این جی سی)نے 300 کروڑ روپے پی ایم کیئرس فنڈ میں دیا ہے۔ حالانکہ کمپنی نے اب تک 2020-21 کے دوران سی ایس آر کاموں کے لیے بجٹ طے نہیں کیا ہے۔ اسی طرح ایچ پی سی ایل نے بھی سی ایس آر مختص میں سے 120 کروڑ روپے کا چندہ پی ایم کیئرس فنڈ میں دیا ہے۔

وہیں پاورفنانس کارپوریشن نے مالی سال2020-21 کے دوران سی ایس آرسرگرمیوں کے لیے جتنا بجٹ مختص کیا تھا، اس سے کہیں زیادہ پیسہ پی ایم کیئرس فنڈ میں بھیجا ہے۔کمپنی نے بتایا ہے کہ انہوں نے اس سال سی ایس آر کا بجٹ 150.28 کروڑ روپے رکھا تھا، لیکن پی ایم کیئرس فنڈ میں 200 کروڑ روپے کا ڈونیشن دیا ہے۔

اوآئی ایل انڈیا لمٹیڈ نے کہا کہ اس نے 38 کروڑ روپے کاچندہ دیا اور پاور گریڈ کارپوریشن نے 200 کروڑ روپے کاچندہ دیا ہے۔رورل الیکٹریفیکشن کارپوریشن نے اپنے مالی سال 2019-20 کے 156.68 کروڑ روپے کے مختص میں سے 100 کروڑ روپے اور 2020-21 کے اندازاًمختص 152 کروڑ روپے میں سے 50 کروڑ روپے کا ڈونیشن دیا ہے۔

معلوم ہو کہ گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے پی ایم کیئرس فنڈ میں ملنے والی رقم کو نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آرایف) میں ٹرانسفر کرنے کی مانگ والی عرضی خارج کر دی۔کورٹ نے کہا کہ پی ایم کیئرس کے پیسے کو این ڈی آرایف میں بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

سپریم کورٹ میں دائر ایک عرضی میں کہا گیا تھا کہ چونکہ پی ایم کیئرس فنڈ کاطریقہ کاربےحدخفیہ ہے، اس لیےاس میں ملنے والی  رقم  این ڈی آرایف میں ٹرانسفر کی جائے، جو پارلیامنٹ سے پاس کیے گئے قانون کے تحت بنایا گیا ہے اور ایک شفاف سسٹم  ہے۔

این ڈی آرایف میں ملنے والی رقم کی آڈٹنگ کیگ کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس پر آر ٹی آئی ایکٹ بھی نافذ ہے۔ وہیں دوسری طرف پی ایم کیئرس فنڈ کو سرکار نے آر ٹی آئی کے دائرے سے باہر  رکھا ہے اور اس کی آڈٹنگ ایک آزاد آڈیٹر سے کرائی جا رہی ہے۔پی ایم کیئرس فنڈ کی مخالفت کی ایک اہم  وجہ یہ ہے کہ سرکار اس سے متعلق  بہت بنیادی جانکاریاں جیسے اس میں کتنی رقم ملی ہوئی، اس رقم کو کہاں کہاں خرچ کیا گیا، تک بھی مہیا نہیں کرا رہی ہے۔

طویل عرصے کے بعد پی ایم کیئرس نے صرف یہ جانکاری دی ہے کہ اس فنڈ کے بننے کے پانچ دن کے اندر یعنی کہ 27 مارچ سے 31 مارچ 2020 کے بیچ میں کل 3076.62 کروڑ روپے کا ڈونیشن حاصل ہوا ہے۔ اس میں سے تقریباً 40 لاکھ روپیہ غیرملکی چندہ ہے۔

وزیر اعظم دفتر(پی ایم او)آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت اس فنڈ سے متعلق تمام  جانکاری دینے سے لگاتار منع کرتا آ رہا ہے۔ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ پی ایم کیئرس آر ٹی آئی ایکٹ،2005 کے تحت پبلک اتھارٹی نہیں ہے۔یہ صورت حال  تب ہے جب وزیر اعظم  اس فنڈ کے چیئرمین ہیں اور سرکار کے اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے وزیرداخلہ، وزیر دفاع، وزیر خزانہ اس کے ممبر ہیں۔


دی وائر ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے۔ہماری صحافت کو سرکاری اور کارپوریٹ دباؤ سے آزاد رکھنے کے لیے مالی تعاون کیجیے۔

تازہ ترین

  • جب چندر شیکھر آزاد نے ساورکر سے کہا ’ہمیں بھاڑے کا قاتل مت سمجھو‘
  • بی جے پی کا ساتھ دینا بڑی بھول تھی، سرکار کسانوں کو برباد کر نے پر تلی ہے: نریش ٹکیت
  • سخت قانون کے ذریعے ہندو لڑکیوں کے تبدیلی مذہب کو روکیں گے: وجئے روپانی

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Pocket

Related

Categories: خبریں

Tagged as: Corona Virus, coronavirus, Coronavirus Death, COVID-19, Disaster management act, Lockdown, Modi Govt, PM CARES Account, PM CARES Fund, PMNRF, PMO, Prime Minister National Relief Fund, Right to Information, RTI, SBI, The Wire, Virus Outbreak, آر ٹی آئی, پبلک اتھارٹی, پی ایم او, پی ایم کیئرس فنڈ, دی وائر

Post navigation

نفرت کے کاروبار میں فیس بک اور بی جے پی کا یارانہ
پی ایم کیئرس فند اور عامر خان پر ہنگامہ

Copyright

All content © The Wire, unless otherwise noted or attributed. The Wire is published by the Foundation for Independent Journalism, a not-for-profit company registered under Section 8 of the Company Act, 2013. CIN: U74140DL2015NPL285224

Twitter

پیروی @TheWireUrdu

Acknowledgment

ipsmflogo The Wire’s journalism is partly funded by the Independent and Public Spirited Media Foundation
  • Top categories: خبریں/فکر و نظر/ویڈیو/ادبستان/گراؤنڈ رپورٹ/حقوق انسانی/عالمی خبریں/الیکشن نامہ/خاص خبر
  • Top tags: اردو خبر/ News/ Urdu News/ دی وائر اردو/ The Wire Urdu/ The Wire/ Narendra Modi/ دی وائر/ BJP
Proudly powered by WordPress | Theme: Chronicle by Pro Theme Design.
Don`t copy text!
loading Cancel
Post was not sent - check your email addresses!
Email check failed, please try again
Sorry, your blog cannot share posts by email.