خبریں

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر آلٹ نیوز کے شریک بانی کے خلاف مقدمہ

آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے ٹوئٹر پر ایک شخص کے ساتھ ہوئی بحث میں اس کی نابالغ بیٹی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کی تھی۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

محمد زبیر۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@zoo_bear)

محمد زبیر۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@zoo_bear)

نئی دہلی: دہلی پولیس کی سائبربرانچ  اور رائے پور پولیس نے مبینہ طور پر ٹوئٹر کے ذریعے نابالغ لڑکی کو ‘دھمکانے اور ہراساں’ کرنے کے الزام  میں آلٹ نیوز ویب سائٹ کے شریک بانی  محمد زبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔پولیس کے ایک سینئر افسر نے اتوار کو بتایا کہ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(این سی پی سی آر)کی شکایت پر زبیر کے خلاف آئی  ٹی ایکٹ اورپاکسو کی دفعات  کے تحت مقدمہ  درج کیا گیا ہے۔

این سی پی سی آر کو بھیجی گئی شکایت میں نابالغ لڑکی اور اس کے دادا کی تصویر والے ایک ٹوئٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس کو چھ اگست کو زبیر نے مبینہ طور پر بچی کے باپ  کے ساتھ آن لائن بحث ہونے کے بعد شیئر کیا تھا۔حالانکہ، تصویر میں لڑکی کاچہرہ دھندلا (بلر)کر دیا گیا تھا لیکن شکایت گزارنے کہا کہ اس کی پہچان اجاگر ہو سکتی ہے کیونکہ اس کے دادا کا چہرہ پہچانا سکتا ہے۔

این سی پی سی آر کے صدر پریانک قانون گو نے پولیس کو لکھے شکایتی خط میں کہا کہ وہ زبیر کے ذریعے ٹوئٹر پر نابالغ لڑکی کو دھمکانے اور ہراساں  کرنے کے معاملے میں کارروائی چاہتے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر کو بھی کارروائی کے لیے خط لکھا ہے۔

قانون گو نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ‘این سی پی سی آر نے آٹھ اگست کو ہوئے پوسٹ پرنوٹس لیتے ہوئے ٹوئٹر سے جانکاری مانگی تھی، لیکن ان سے تسلی بخش جواب نہ ملنے کے بعد ان کے نمائندہ  کوجمعہ  کو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کو کہا ۔ ہم نے پولیس کو بھی لکھا ہے اور اےٹی آر کے مطابق ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج ہو چکی ہے۔’

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹوئٹر کی درخواست  پر انہیں ضروری جانکاریاں دینے کے لیے دس دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔قانون گو نے گزشتہ سنیچر  کو ٹوئٹ کیا تھا، ‘این سی پی سی آر کو ملی کارروائی رپورٹ کے مطابق ملزم شخص کے خلاف ٹوئٹر پر نابالغ لڑکی کو دھمکی دینے اور ہراساں  کرنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ درخواست کے تحت ٹوئٹر انڈیا کومتعلقہ جانکاری دینے کے لیے 10 دن کا اضافی  وقت دیا گیا ہے۔’

محمد زبیر نے ان الزامات کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بالکل بے مطلب کی  شکایت ہے اور وہ قانونی طریقے سے اس کا جواب دیں گے۔

وہیں آلٹ نیوز کے شریک بانی پرتیک سنہا نے کہا ہے کہ قانونی طریقوں کے غلط استعمال سے زبیر کوہراساں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا ادارہ  زبیر کے ساتھ ہے۔زبیر کے علاوہ دو دیگر ٹوئٹر ہینڈل @de_real_mask اور @syedsarwar20 کے خلاف بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں سے ایک اکاؤنٹ کو ڈی لٹ کر دیا گیا ہے اور ایک نامعلوم ہے۔

رائے پور کے ایس پی اجئےیادو نے کہا کہ شکایت گزار اور این سی آربی کی جانب سے الگ الگ خط بھیجے جانے کے بعد مقدمہ  درج کیا گیا۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے معاملے کی جانچ کی اورپہلی نظر میں کچھ تبصرے ہیں جن کی ہراسانی کے طور پرزمرہ بندی  کی گئی ہے۔ ہم نے تین ٹوئٹر ہینڈل کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے لیکن جانچ کا کام ابھی بھی جاری ہے۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)