خبریں

سرکار اور اس کی ایجنسیاں میڈیا اداروں پر انتقامی جذبے سے کر رہی ہیں کارروائی: ایڈیٹرس گلڈ

پرسار بھارتی نےگزشتہ15اکتوبر کو خبررساں  ایجنسی پی ٹی آئی اور یواین آئی کا سبسکرپشن رد کر دیا ہے۔ سرحد پر ہوئے تصادم کے بیچ پی ٹی آئی کے ذریعے جون مہینے میں ہندوستان  میں چین کے سفیر کا انٹرویو کرنے پر پرسار بھارتی نے ایجنسی کی کوریج کو ‘ملک مخالف’ قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ تمام رشتے  توڑنے کی دھمکی دی تھی۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے پرسار بھارتی کے ذریعے خبررساں  ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کا سبسکرپشن رد کرنے کے فیصلےپر اعتراض کیا ہے۔ایڈیٹرس گلڈ کا کہنا ہے کہ جس طرح سے سرکار اور ان کی ایجنسیوں نے حال ہی میں میڈیا کے ساتھ انتقامی جذبے سے کارروائی کی ہے، اس سے وہ مایوس اور فکر مند ہیں۔

ایڈیٹرس گلڈ کا یہ بیان اس ہفتے پرسار بھارتی کی جانب سے خبررساں ایجنسیوں پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی)اور یونائٹیڈ نیوز آف انڈیا(یواین آئی)کا سبسکرپشن رد کرنے کے بعد آیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایڈیٹرس گلڈ نے حال ہی میں اڑیسہ  کے ایک ٹی وی جرنلسٹ رمیش رتھ کی گرفتاری کا بھی ذکر کیا، جنہیں ایک فحش ویڈیو سرکلیٹ کرنے کے الزام  میں گرفتار کیا گیا تھا۔صحافی  کے چینل اوٹی وی کا کہنا ہے کہ اڑیسہ  کی بی جے ڈی سرکار کو بے نقاب کرنے کے لیےصحافی  کے کام کی وجہ سے انہیں نشانہ  بنانے کے لیے سازش کی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ ایڈیٹرس گلڈ کا ماننا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں میڈیااداروں  کے آزادانہ  طریقے سے کام  کرنے کے لیے خطرہ ہے اور اسے کمزور کرتی ہیں۔حالانکہ، پرسار بھارتی نے کاروباری سطح پرغوروخوض کے بعدیواین آئی اور پی ٹی آئی کے ساتھ سبسکرپشن رد کرنے کے فیصلے کوصحیح ٹھہرایا ہے۔

بتا دیں کہ اس سال جون مہینے میں چین کے ساتھ سرحد پر ہوئے تصادم  کے بیچ پی ٹی آئی کے ذریعے ہندوستان  میں چین کے سفیر کا انٹرویو کرنے پر پرسار بھارتی نے ایجنسی کی کوریج کو ‘ملک مخالف’ قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ تمام رشتے  توڑنے کی دھمکی دی تھی۔

اس سال جون مہینے میں پرسار بھارتی کے سینئر عہدیدارنے لداخ معاملے کو لےکر پی ٹی آئی کی کوریج کی مذمت کرکے اس کو ملک مخالف قرار دیا تھا۔

اس وقت پرسار بھارتی نیوز سروس اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے چیف سمیر کمار نے پی ٹی آئی کے چیف مارکیٹنگ آفیسرکو خط لکھ کر ایجنسی کی نیوز کوریج کو ملکی مفاد کے لیے نقصاندہ  اورہندوستان کی علاقائی سالمیت کو کمتر کرنے والا بتایا تھا۔

خط میں کہا گیا تھا، ‘یہ ذکر کیا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی کو وقت وقت  پر کئی بار ان کی ایڈیٹوریل  خامیوں کے بارے میں بتایا گیا، جس وجہ سے غلط خبریں نشر ہوئیں اور اس سےعوامی مفادکو نقصان  پہنچا۔’بتا دیں کہ پی ٹی آئی ملک بھر میں نامہ نگاروں اور فوٹوگرافروں کا ایک بڑا نیٹ ورک ہے اور اس کی خدمات کو ملک میں تمام اہم میڈیا اداروں  کے لیے لازمی سمجھا جاتا ہے۔

پرسار بھارتی دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو کا آپریشن کرتا ہے اور یہ دونوں نشریاتی ادارے لمبے وقت سے پی ٹی آئی کی وائر خدمات کے سبسکرائبر رہے ہیں۔