خبریں

پولیس سے مارپیٹ کے الزام میں ارنب گوسوامی، ان کی بیوی، بیٹے اور دو دیگر کے خلاف کیس درج

ری پبلک ٹی وی کےایڈیٹر ان چیف  ارنب گوسوامی کو 2018 میں ایک انٹیریر ڈیزائنر اور ان کی ماں کی خودکشی کے معاملے میں گزشتہ چار نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں 18 نومبر تک کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

ارنب گوسوامی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ارنب گوسوامی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: پولیس نے ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی، ان کی بیوی، بیٹے اور دو دیگر پر مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں  پر حملہ کرنے کے الزام میں بدھ کو معاملہ درج کیا ہے۔الزام ہے کہ جس وقت پولیس ارنب گوسوامی کو گرفتار کرنے ان کے گھر پہنچی، اس وقت ان کی بیوی سمیبرتا گوسوامی اور بیٹے اور دودیگر نے پولیس کے کام میں رکاوٹ  ڈالنے کی کوشش بھی کی تھی۔

جب ارنب کو پولیس وین میں لے جایا جا رہا تھا، اس وقت انہیں(ارنب)یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ پولیس نے ان کے گھر میں ان سے مارپیٹ کی۔بتا دیں کہ علی باغ پولیس کی ایک ٹیم نے سال 2018 میں 53 سال کی ایک انٹیریر ڈیزائنر اور ان کی ماں کو خودکشی کے لیے اکسانے کے الزام میں گزشتہ چار نومبر کو ارنب گوسوامی کو گرفتار کیا تھا۔

پولیس نے ارنب، ان کی بیوی، بیٹے اور دو دیگر پرمبینہ طور پر پولیس حکام  کے ساتھ بدسلوکی کرنے کو لےکر ایف آئی آر درج کی ہے۔

ارنب گوسوامی اور دیگر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ353(سرکاری افسر کو ان کے کام  سے روکنے کے لیے حملہ کرنا)، 504 (امن و امان کو متاثر کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین کرنا)، 506(دھمکی دینا)اور عوامی ملکیت کو نقصان پہنچانے سے متعلق  ایکٹ کے تحت ممبئی کے این ایم جوشی مارگ پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

گوسوامی کو گرفتار کرنے والی ٹیم کا حصہ رہیں خاتون پولیس کانسٹبل ایس جی تانوڈے نے یہ شکایت درج کرائی تھی۔بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق، تانوڈے کے بیان میں کہا گیا کہ گوسوامی نے پولیس کو بتایا،‘میں صحافی  ہوں۔ میں یہ یقینی بناؤں گا کہ پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔’

شکایت کے مطابق، گوسوامی، ان کی بیوی سمیبرتا، بیٹا اور دو لوگوں نے صحافی کو گرفتار کرتے وقت پولیس کے کام میں رکاوٹ  پہنچانے کی کوشش کی۔شکایت میں کہا گیا کہ سمیبرتا گوسوامی نے گرفتاری کے ان کاغذات کو پھاڑ دیا، جن پر پولیس ان کے دستخط لینا چاہتی تھی۔

تانوڈے نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ملزمین نے گرفتاری کے وقت وہ تمام قدم اٹھائے، جن سے ارنب کو پولیس کے ذریعے گرفتار نہ کیا جا سکے، اس لیے انہیں ایف آئی آر درج کرانے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔علی باغ  کی ایک عدالت نے بدھ کو ارنب گوسوامی کو 18 نومبر تک کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔

بتا دیں کہ ارنب گوسوامی کی گرفتاری 2018 میں ایک 53 سالہ انٹیریر ڈیزائنر انویہ نائک اور ان کی ماں کمد نائک کی موت کے معاملے سے جڑی ہے۔گوسوامی پر انہیں مبینہ طور پر خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔ 2018 میں علی باغ میں انویہ اور کمد کی موت خودکشی  سے ہوئی تھی، جس کے بعد ملے ایک سوسائیڈ نوٹ میں انویہ نے مبینہ طور پر ارنب اور دو دیگر لوگوں پر ان کے 5.40 کروڑ روپے نہ دینے کا الزام لگایا تھا، جس کی وجہ سے وہ شدید مالی بحران میں آ گئے تھے۔

(خبررساں  ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)