خبریں

بہار اسمبلی انتخاب: 11 سیٹوں پر ہار جیت کا فرق ایک ہزار سے بھی کم رہا

بہاراسمبلی کی243 سیٹوں میں سے 40 سیٹوں پر بےحدسخت مقابلہ رہا اور ان پر ہار جیت کا فرق3500ووٹوں  سے بھی کم رہا۔ کم ووٹوں سے جیت میں این ڈی اے کو زیادہ فائدہ  ہوا اور انہوں نے 21 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔

بہاراسمبلی انتخاب میں این ڈی اے کی جیت پر نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے بی جے پی کارکن۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہاراسمبلی انتخاب میں این ڈی اے کی جیت پر نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے بی جے پی کارکن۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہاراسمبلی کی243 سیٹوں میں سے 40 سیٹوں پر بےحدسخت  مقابلہ رہا اور ان سیٹوں پر ہار جیت کا فرق3500 سے بھی کم رہا۔ ان میں سے 11 سیٹیں ایسی تھیں جن پر ایک ہزار سے بھی کم ووٹوں  سے ہار جیت کا فیصلہ ہوا۔

ہلسا سیٹ پر تو صرف 12ووٹوں  سے جےڈی یوامیدوار نے آرجے ڈی امیدواروں پر جیت درج کی۔ کم ووٹوں  سے جیت میں جےڈی یو بی جے پی وی آئی پی ہم کو زیادہ فائدہ ہوا اور انہوں نے 21 سیٹوں پرکامیابی حاصل کی۔

کم فرق کے بےحدسخت مقابلے میں آرجے ڈی کو 10، کانگریس کو 5 اور سی پی آئی ایم ایل اور سی پی آئی کو ایک ایک سیٹ پر کامیابی ملی ہے۔انتخاب میں واحد جیتے آزاد امیدوار کو بہت کم فرق سے جیت ملی۔بچھوارا سیٹ پر بی جے پی امیدوارسریندر مہتہ کو صرف 484 ووٹوں سے جیت ملی۔ انہوں نےسی پی آئی امیدوار اودھیش کمار رائے کو ہرایا۔

بکھری سیٹ پر سی پی آئی امیدوارسوریہ کانت پاسوان نے بی جے پی کے رمیش پاسوان کو 777 کو ووٹوں  سے ہرایا ۔ بربیگھہ سیٹ پر جےڈی یو کے سدرشن کمار کانگریس کے گجانند شاہی کو صرف 113ووٹوں  سے ہرا پائے۔

اسی طرح ہلسا سیٹ جے ڈی یو کےکرشن مراری شرن کوآرجے ڈی امیدوارر اتری منی عرف شکتی سنگھ یادو پر صرف 12 ووٹوں سے کامیابی ملی۔

گوپال گنج کے بھورے سیٹ پر سی پی آئی ایم ایل  کے جتیندر پاسوان صرف 462 ووٹ سے جےڈی یو کے سنیل کمار سے ہار گئے۔ سی پی آئی ایم ایل نے اس سیٹ پر پھر سے گنتی کرانے کی مانگ کی ہے اور کہا ہے کہ جے ڈی یو ایم پی  گنتی  کے دوران غیرقانونی طورپر موجود رہے۔

سی پی آئی ایم ایل آرا سیٹ پر بھی بہت کم فرق سے ہاری۔یہاں پر سی پی آئی ایم ایل امیدوارقیام الدین انصاری 3002 ووٹوں  سے بی جے پی امیدوار امریندر کمار سنگھ سے ہارے۔سی پی آئی ایم ایل امیدوار ویریندر پرساد گپت نےمغربی  چمپارن کے سکٹا اسمبلی سیٹ پر 2302 ووٹ  سے آزاد امیدواردلیپ ورما پر جیت درج کی۔ اس سیٹ پر جے ڈی یوامیدوارتیسرے نمبرپر رہے۔

ایل جے پی اس انتخاب میں صرف ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے لیکن اسے یہ سیٹ جیتنے میں بھی ناکوں چنے چبانا، پڑا ہے۔ مٹہرنی سیٹ پرایل جے پی امیدوار راج کمار سنگھ جے ڈی یو امیدوار نریندر کمار سنگھ پر صرف 333 ووٹوں  سے جیت حاصل کی۔

چکئی سیٹ پر آزاد امیدوار سمت کمار سنگھ جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ بےحد کڑے مقابلے میں انہوں نے آرجے ڈی  کی ساوتری دیوی کو 581ووٹوں  سے ہرایا۔

پر بٹا میں جے ڈی یوامیدوار صرف 951ووٹ  سے جیت پائے۔ اسی طرح جھاجھا میں 1679، مہشی میں 1630، بیلہر میں 2473، پران پور میں 2972، رانی گنج میں 2504، سکرا میں 1537 اور تروینی گنج میں3031 ووٹوں  سے جے ڈی یو امیدوار جیتنے میں کامیاب رہے۔

بی جے پی نے بےحد کڑے مقابلے میں مونگیر میں 1244، پریہار میں 1569، حاجی پور میں 2990، امنور میں 3002 اور آرا میں 3002 ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے۔

آرجے ڈی  کو بھی کئی سیٹوں پر بہت کم فرق سے جیت حاصل ہوئی ہے۔ الولی میں 2723، باجپٹی میں 2704، دربھنگہ گرامین میں 2141، ڈیہری میں 464، دھوریا میں 2687، کلیان پور میں 1193، کڑھنی میں 712، رام گڑھ میں 189، سمری بختیارپور میں 1759، سیوان میں1973 ووٹ سے آرجےڈی کو جیت ملی ہے۔

آرجے ڈی امیدوار کئی سیٹوں پر کم ووٹوں  سے ہارے ہیں۔ ان میں علی نگر، بہادرپور، بیلہر، چکئی، حاجی پور، ہلسا، جھاجھا، مہشی، مونگیر ، پری ہار، رانی گنج اور تروینی گنج میں آرجے ڈی کو کم فرق  سے ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس انتخاب میں کانگریس کا مظاہرہ  اچھا نہیں رہا ہے۔ وہ 70 سیٹ پر انتخاب لڑی تھی لیکن صرف 19 پر ہی جیت سکی۔ اس میں میں بھی اسے چار سیٹوں پر بہت سخت  مقابلے میں جیت ملی ہے۔

کانگریس نے اورنگ  آباد میں 2243، بھاگلپور میں 1113، کشن گنج میں 1381،اور مہراج گنج میں 1976 ووٹ کے فرق  سے جیت پائی۔ حالانکہ پانچ سیٹوں پر اسے کڑے مقابلے میں ہار کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

کانگریس کو پران پور میں 2972، سکرا میں 1537، ٹکری میں 2630، بربیگھہ میں 113، امر پور میں 3114 ووٹوں  سے ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(مضمون نگار گورکھپورنیوزلائن ویب سائٹ کے مدیر ہیں۔)