خبریں

بہار: مہاگٹھ بندھن کی ہار پر آر جے ڈی رہنما نے راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا، کانگریس کا جوابی حملہ

بہاراسمبلی انتخاب میں کانگریس کے خراب مظاہرہ  پر آر جے ڈی کے سینئررہنما شیوانند تیواری نے کہا کہ گٹھ بندھن کےلیے کانگریس رکاوٹ  کی طرح رہی، اس نے انتخاب70 سیٹوں پر لڑا، لیکن70 ریلیاں بھی نہیں کیں۔انتخاب کے وقت راہل گاندھی پکنک منا رہے تھے۔

بہار کے نوادہ میں آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کے ساتھ راہل گاندھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہار کے نوادہ میں آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کے ساتھ راہل گاندھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بہار اسمبلی انتخاب میں کانگریس پارٹی کے خراب مظاہرہ کے بیچ اس کی اتحادی پارٹی آر جے ڈی کے سینئر رہنما شیوانند تیواری نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کے لئے کانگریس رکاوٹ بنی۔ٹی وی چینلوں پر تیواری کا یہ بیان نشر ہونے کے بعد آر جے ڈی سے انہیں باہر کیےجانے کی مانگ اٹھنے لگی ہے۔

تیواری نے اپنے بیان میں کہا کہ گٹھ بندھن کےلیے کانگریس رکاوٹ  کی طرح رہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انتخاب تو 70 سیٹوں پر لڑا، لیکن 70 ریلیاں بھی نہیں کیں اور انتخاب کے وقت راہل گاندھی پکنک منا رہے تھے۔

تیواری نے کہا کہ راہل گاندھی صرف تین دن کے لیے بہار آئے اور پرینکا گاندھی تو آئی ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو بہار سے سروکار نہیں تھا، وہ لوگ یہاں آئے۔آر جے ڈی رہنما نے کہا کہ جب انتخاب پورے زور وشور سے چل رہا تھا، تب راہل گاندھی شملہ میں پرینکا کے ساتھ پکنک منا رہے تھے۔

تیواری کےاس تبصرے پر کانگریس نے شدید ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ کانگریس رہنما پریم چندر مشرا نے کہا کہ تیواری آر جے ڈی کے ترجمان نہیں ہیں اور ان کی بی جے پی  اور جےڈی یو سے ملی بھگت ہے اوروہ انہی کی زبان بول رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، ‘تیجسوی جی،آر جے ڈی رہنما شیوانند تیواری پر لگام لگائیں۔ ہمیں آر جے ڈی رہنما کا کانگریس اور راہل گاندھی کو لےکر گریراج سنگھ اور شاہنواز حسین جیسی زبان بولنا قبول نہیں۔’مشرا نے کہا کہ گٹھ بندھن کا ایک مذہب ہوتا ہے، جس کی پابندی تمام فریقوں کو کرنا چاہیے۔

وہیں،آر جے ڈی ترجمان مرتنجئے تیواری نے کہا کہ شیوانند تیواری کا تبصرہ  ان کی نجی  رائے ہے اور ان کا بیان پارٹی کا بیان نہیں ہے۔خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، آر جے ڈی کے دوسرےترجمان چترنجن گگن نے کہا، ‘شیوانند تیواری ہمارے سینئررہنما اور گارجین ہیں۔ لیکن یہ ان کے کے ذاتی خیالات ہیں۔ تیجسوی یادو اور آر جے ڈی کے دیگرسینئررہنما انتخابی نتائج کا تجزیہ کریں گے۔’

بہارانتخاب میں پارٹی کے مایوس کن مظاہرے کے بعد اپنے گہرےتجزیہ کی اپیل کرنے والے کانگریس کےقومی جنرل سکریٹری طارق انور نے راہل گاندھی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایک قومی پارٹی کے رہنما سے ایک علاقائی تنظیم کے رہنما کی طرح ریاست کےانتخاب کے لیےوقت اور توانائی صرف کرنے کی امید نہیں کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘سب سے پہلے، شیوانند تیواری آر جے ڈی کے ترجمان نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں یہ محسوس کرنا چاہیے کہ کانگریس ایک قومی پارٹی ہے جبکہ آر جے ڈی ایک علاقائی اکائی ہے۔ ایک قومی پارٹی کے رہنما سے یہ امید نہیں کی جا سکتی ہے کہ وہ علاقائی رہنما کی طرح ریاست  کے انتخاب میں وقت دیں۔’

بتا دیں کہ 243 سیٹوں والے بہاراسمبلی انتخاب میں کانگریس نے 70 سیٹوں پرانتخاب لڑا تھا لیکن اسے صرف19 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی۔

بہاراسمبلی کے سابق اسپیکر اور کہلگاؤں سے پانچ بار ایم ایل اے سدانند سنگھ کے بیٹے شبھانند سنگھ اور بہاری گنج سے سینئر سماجوادی رہنما شردیادو کی بیٹی سبھاشنی راج راؤ ان اہم  کانگریس رہنماؤں میں سے تھیں، جن کے لیے راہل گاندھی نے انتخابی تشہیر کی تھی لیکن وہ ہار گئے۔

(خبررساں  ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)