خبریں

ہریانہ میں کورونا انفیکشن کے معاملے بڑھنے کے بعد 30 نومبر تک تمام اسکول پھر بند

لاک ڈاؤن کے بعد ہریانہ سرکار نے گزشتہ دو نومبر کو 12ویں جماعت کے اسکولوں کو پھر سے کھول دیا تھا۔ اسکول کھلنے کے بعد مختلف ا ضلاع کے 300 سے زیادہ  بچے متاثر پائے گئے ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ہریانہ میں کورونا وائرس انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے بیچ ریاستی حکومت نےجمعہ کو تمام اسکولوں کو 30 نومبر تک بند رکھنے کا حکم دیا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،جمعرات شام تک ہریانہ کے مختلف اضلاع میں300 سے زیادہ اسکولی بچے کورونا وائرس سے متاثرپائے گئے۔

ریاست کے محکمہ صحت کے حکام  کے مطابق، کووڈ 19 مثبت پائے گئے طلبا میں سے زیادہ  بناعلامت کے تھے۔ کچھ میں سردی، کھانسی اور بخار کے ہلکے آثار تھے۔حصار اور روہتک ڈویژن کے پانچ اضلاع میں47 بچوں اور 11اساتذہ  کی رپورٹ مثبت آئی۔ جند ضلع میں جمعرات کو سب سے زیادہ 20 طالب علم اور دواساتذہ متاثر ملے۔

وہیں، روہتک ضلع میں 10طالب علم  اور چار اساتذہ بھی کورونا سے متاثر ملے تھے۔ حصار ضلع میں آٹھ بچہ اور پانچ اساتذہ  کوروناسے متاثر پائے گئے۔ ضلع میں گزشتہ تین دنوں میں35 طالب علم اور 21 اساتذہ متاثر ہو چکے ہیں۔

جھجر ضلع میں سات طالب علم مثبت ملے۔ ریواڑی میں دو بچے متاثر پائے گئے تھے۔ ریواڑی ضلع میں اب تک 98 اسٹوڈنٹ  مثبت مل چکے ہیں۔ زیادہ ترمتاثرہ بچوں میں کورونا کےآثار نہیں دکھ رہے ہیں۔

جمعرات  کو ہریانہ کے وزیرتعلیم کنور پال نے اسکولوں کو پھر سے بند کرنے کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے جمعہ کو صورت حال  کا جائزہ لیا اوروزیرتعلیم کے ساتھ چرچہ کی، جس کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن، ہریانہ کے ذریعے ہدایت  جاری کی گئی۔

ریاست کے ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن نے تمام ضلع حکام، بلاک ایجوکیشن افسران اوردیگرمتعلقہ افسران کوخط لکھ کرتمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو بند رکھنےکی ہدایت  دی ہے۔جاری کیےگئےاحکامات میں کہا گیا ہے کہ ریاست بھر میں کووڈ -19 معاملوں میں اضافہ  کے بیچ یہ فیصلہ لیا گیا۔

خط میں کہا ہے کہ‘کووڈ 19 کے بڑھتے معاملوں اور طلبا،اساتذہ کے ہیلتھ اور سکیورٹی کو دھیان میں رکھتے ہوئے ریاستی  حکومت  نے ریاست کے تمام نجی اور سرکاری اسکولوں کو 30 نومبر، 2020 تک بند رکھنے کا فیصلہ لیا ہے۔’

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسکول اساتذہ  کے لیے بھی بند رہیں گے اور اس دوران سبھی اسکول کیمپس کو سینٹائز کیا جائےگا۔

بتا دیں کہ مارچ میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد سے بند ہوئے اسکولوں کو ریاستی حکومت  نے گزشتہ 2 نومبر کو 12ویں درجہ کے طلبا کے لیے پھر سے کھول دیا تھا۔طلباکو صرف اپنے والدین کی رضامندی سے اسکول کیمپس  میں کلاس  لینے کی اجازت دی گئی تھی۔

 (خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)