خبریں

بنگال نارد اسٹنگ: بی جے پی نے اپنے یوٹیوب پیج سے شبھیندو ادھیکاری کے رشوت  لینے والا ویڈیو ہٹایا

گزشتہ سنیچر کو مرکزی  وزیرداخلہ امت شاہ نےمغربی  بنگال کے دورے پر سینئر رہنما اور ممتا بنرجی سرکار کےسابق  وزیر شبھیندو ادھیکاری کو بی جے پی میں شامل کرایا تھا۔ ٹی ایم سی میں رہنے کے دوران شبھیندو ادھیکاری ایک اسٹنگ آپریشن کے دوران کیمرے میں رشوت لیتے ہوئے قید ہوئے تھے اور بی جے پی نے تب اس معاملے کو زور و شور سے اچھالا تھا۔

ناردا سٹنگ آپریشن میں کیمرے میں قید شبھیندو ادھیکاری۔

ناردا سٹنگ آپریشن میں کیمرے میں قید شبھیندو ادھیکاری۔

نئی دہلی: گزشتہ سنیچر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بنگال کے سفر کے دوران سینئر رہنما اور ممتا بنرجی سرکار کے سابق وزیر شبھیندو ادھیکاری کو بی جے پی میں شامل کرایا تھا اور اسے ممتا بنرجی کو زوردار جھٹکے کے طور پر پیش کیا تھا۔

حالانکہ، اب بی جے پی کو کچھ پریشان کن سوالوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ٹی ایم سی میں رہنے کے دوران شبھیندو ادھیکاری ایک اسٹنگ آپریشن کے دوران کیمرے میں رشوت  لیتے ہوئے قید ہوئے تھے اور بی جے پی نے تب اس معاملے کو زورو شور سے اچھالا تھا۔

دراصل، مارچ 2016 میں نارد نیوز چینل کےصحافی میتھیو سیموئل نے ایک اسٹنگ آپریشن کیا تھا، جس میں ٹی ایم سی کے کئی بڑے رہنما اورسینئر عہدے پرتعینات ادھیکاری ایک کمپنی کو فائدہ  پہنچانے کے بدلے میں رشوت  لیتے قید کیے گئے تھے۔

اس اسٹنگ آپریشن میں ٹی ایم سی کے جو دو بڑے رہنما کیمرے میں قید ہوئے تھے ان میں سے ایک مکل رائے تھے، جنہوں نے سال 2017 میں بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا اور دوسرے بڑے رہنما شبھیندو ادھیکاری تھے۔

حالانکہ، خود امت شاہ کی موجودگی میں شبھیندو ادھیکاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر بی جے پی کے یوٹیوب پیج کے وہ اسکرین شاٹ سامنے آنے لگے، جن میں اس نے شبھیندو ادھیکاری اور مکل رائے کے ساتھ دیگر ٹی ایم سی رہنماؤں کے رشوت لینے والے اسٹنگ آپریشن کا ویڈیو پوسٹ کیا تھا۔

حالانکہ، دی وائر نے جب 21 دسمبر کو بی جے پی کے یوٹیوب پیج پر جاکر اس ویڈیو کو دیکھنا چاہا تو ویڈیوموجود نہیں ہے بتا رہا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ اس ویڈیو کو پیج سے ہٹا دیا گیا۔

Screenshot-406-e1608545127275

لیکن بی جے پی کےمغربی  بنگال کے فیس بک پیج بی جے پی ویسٹ بنگال پر ابھی بھی اس اسٹنگ آپریشن سے جڑے دو پوسٹ پڑے ہوئے ہیں۔ ایک پوسٹ میں نارد نیوز چینل کے اسٹنگ آپریشن کا 23 منٹ 48 سیکنڈ کا پورا ویڈیو ڈالا گیا ہے۔

وہیں، دوسرے پوسٹ میں مکل رائے اور شبھیندو ادھیکاری سمیت اسٹنگ آپریشن میں قید ہوئے سبھی ٹی ایم سی رہنماؤں کے نام اور ان کا عہدہ  بتایا گیا ہے۔ اس میں ٹی ایم سی ایم پی  پرسون بنرجی،سابق مرکزی وزیر سوگت رائے، سابق مرکزی وزیر سلطان احمد کا نام شامل ہے۔

Screenshot-407-e1608545172298

یہی نہیں، بی جے پی کے یوٹیوب چینل پر امت شاہ کا اپریل،2017 میں آج تک چینل کو دیا گیا ایک انٹرویو بھی موجود ہے جس میں وہ اس اسٹنگ آپریشن کے بہانے ٹی ایم سی کونشانہ  بنارہے ہیں۔شاہ خود کئی انٹرویو میں اس اسٹنگ آپریشن کے بارے میں بات کر چکے ہیں۔ اپریل، 2017 میں آج تک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے ممتا بنرجی کے اسٹنگ آپریشن فکس ہونے کے الزامات کو خارج کر دیا تھا۔

Screenshot-410-e1608545329160

شاہ کہتے ہیں،‘آپ نے شاید نارد اسٹنگ دیکھا ہے یا نہیں دیکھا ہے مجھے نہیں پتہ۔ کورٹ سی بی آئی جانچ ان سبھی چیزوں کو سائیڈ(کنارے)پر رکھ دیجیے۔ جب آپ کیمرے کے سامنے رشوت  لے رہے ہوں  تو کسی کا قصور کیوں نکالنا۔ آپ کے (ممتا بنرجی)رہنما کیمرے کے سامنے رشوت  لے رہے ہیں، اس کا کیا جواب ہے آپ کے پاس۔ اور نارد کی سی بی آئی جانچ کا فیصلہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مودی سرکار نے نہیں کیا ہے۔ پہلے کلکتہ (کولکاتہ)ہائی کورٹ نے کیا اور اس کے بعد سپریم کورٹ، ملک  کی سب سے بڑی عدالت نے کیا ہے۔ تو سی بی آئی کو وجہ  کیوں دے رہے ہیں۔ یہ کوئی غلط طرح  کے کیس نہیں ہیں۔ آپ واضح طور پررشوت  لیتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔’

ناردا سٹنگ آپریشن کی سی ڈی فکسڈ ہونے اور سازش کے ممتا بنرجی کے الزامات  پر شاہ آگے کہتے ہیں،‘لیکن وہ  رہنما ان کے ہیں یا نہیں ہیں۔ اوررشوت  لے رہے ہیں یا نہیں لے رہے ہیں۔ تو کسی نے سازش کری یا نہیں کری، لیکن کیمرے کے بنارشوت لینا ٹھیک ہے اور کیمرے کے سامنے کوئی رشوت  لیتے پکڑا جائے تو یہ سازش ہے۔ میری تو سمجھ میں نہیں آیا کہ کس طرح کی دلیل  دے رہی ہیں۔’

وہیں،رہنماؤں پر دباؤ ڈال کر انہیں توڑنے کے ممتا بنرجی کے الزامات میں شاہ کہتے ہیں،‘کتنےوقت  سے شاردا کا جانچ چل رہا ہے، کم سے کم ڈھائی سال سے۔ شاردا معاملے میں ملوث  ایک بھی شخص نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو جوائن نہیں کیا ہے اور نہ ہی ہمارا یہ مقصد ہے۔’

حالانکہ، نارد سے پہلے 2013 کے شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے میں بھی مکل رائے کا نام سامنے آیا تھا اور شاہ کے اس انٹرویو کے کچھ مہینے بعد نومبر میں رائے بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔وہیں، آسام سرکار میں وزیر ہمنتا بسوا سرما کا بھی نام شاردا گھوٹالے میں آیا تھا اور وہ 2016 میں کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے اور اب نارتھ ایسٹ  میں بی جے پی کے قدآور رہنما بن گئے ہیں۔

اپریل،2017 میں دیےگئے شاہ کے اس انٹرویو سے پہلے سی بی آئی کو معاملے کی جانچ کی منظوری مل چکی تھی۔ لیکن د ی پرنٹ کی21 اکتوبر، 2020 کی رپورٹ کے مطابق ابھی تک شبھیندو ادھیکاری اور تین دیگر ٹی ایم سی ایم پی  کے خلاف کیس چلانے کے لیے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے منظوری نہیں دی ہے۔

بی جے پی کی  صفائی مہم  بتا کراپوزیشن  نے کیا طنز

شبھیندو ادھیکاری کے بی جے پی میں شامل ہونے اور اس کے ساتھ ہی اسٹنگ آپریشن کا ویڈیو بی جے پی کے یوٹیوب پیج سے ڈی لٹ ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد اپوزیشن  نے بی جے پی کو بدعنوانی  کی دھلائی کرنے کی مشین بتاتے ہوئے اس پرطنز کرنا شروع کر دیا۔

کانگریس کے ترجمان  رندیپ سنگھ سرجےوالا نے خبر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘واشنگ پاؤڈر بی جے پی۔’

ٹی ایم سی ایم پی  مہوا موئترا نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘تو بی جے پی نے مبینہ طور پر اپنے یوٹیوب چینل سے ناردا سٹنگ ویڈیو ہٹا دیا۔ امت شاہ کی  جادوئی کپڑے دھونےکی مہم مغربی  بنگال میں جاری ہے۔ بی جے پی میں شامل ہو جائیے اور صاف ستھرےہوکر نکلیے۔’