خبریں

اتر پردیش: بدایوں گینگ ریپ معاملے کا کلیدی ملزم مہنت گرفتار

اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں تین جنوری کی شام مندر پوجا کرنے گئیں پچاس سالہ خاتون کے ساتھ مندر کے مہنت سمیت تین لوگوں نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا اور زخمی حالت  میں خاتون  کو اس کے گھر کے سامنے پھینک کر فرار ہو گئے تھے۔ علاج کے دوران اسپتال میں خاتون  کی موت ہو گئی تھی۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: اتر پردیش پولیس نے بدایوں ضلع میں مندر میں پوجا کرنے گئیں پچاس سالہ آنگن باڑی ملازمہ کے گینگ ریپ اور اس کے قتل کے معاملے میں فرار کلیدی ملزم مہنت کو جمعرات کی دیر رات کوگرفتار کر لیا۔ضلع مجسٹریٹ کمار پرشانت کا کہنا ہے کہ جمعرات کی آدھی رات کوکلیدی ملزم مہنت ستیہ نارائن کو اگھیتی پولیس تھانہ حلقہ کے ایک گاؤں میں اس کے عقیدت مند کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس اس سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔

الزام  ہے کہ تین جنوری کی شام خاتون مندر  پوجا کرنے گئی تھیں۔ اس دوران مندر میں موجود مہنت ستیہ نارائن، چیلا ویدرام اور ڈرائیور جسپال نے خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔ تین جنوری کی رات ہی ملزم اپنی گاڑی سے خاتون  کو اس کے گھر کے سامنے پھینک کر فرار ہو گئے۔ خاتون  کی بعد میں علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔

اس سے پہلے دو ملزمین ویدرام اور جسپال کو پانچ جنوری کی رات گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے ایک دن بعد یوپی پولیس کے تین کانسٹبل کو مندر کے باہر تعینات کیا گیا تھا۔ایس ایس پی  سنکلپ شرما کے مطابق، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خاتون  سے ریپ کی تصدیق ہوئی ہے۔

ضلع کے سی ایم او ڈاکٹر یشپال سنگھ نے کہا کہ خاتو ن  کی موت صدمے اوربہت زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ایک مقامی کا کہنا ہے کہ متاثرہ باقاعدگی  سے مندر جاتی تھیں۔ مندر گاؤں کی مین سڑک پر ہی ایک بڑے کھیت کے نزدیک واقع ہے۔ مندر کا پجاری ستیہ نارائن مندر کے اندر بنے ایک کمرے میں رہتا تھا۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پجاری ستیہ نارائن پانچ سال پہلے گاؤں آیا تھا۔

بدایوں کے ایس ایس پی سنکلپ شرما کا کہنا ہے،‘گرفتار کیے گئے دونوں لوگوں (ویدرام اور جسپال)کا کہنا ہے کہ انہیں خاتون زخمی حالت میں ملی تھیں اور وہ  اس کی مدد کرنا چاہتے تھے۔ میں نے جائے واردات  کی جانچ کی اور ثبوتوں کی بنیاد پر ہم اسے گینگ ریپ اورقتل کے معاملے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔’

وہیں،متاثرہ خاتون  کی فیملی  نے گرفتار کیے گئے دونوں لوگوں کے دعووں کو خارج کیا ہے۔

متاثرہ  کے داماد کا کہنا ہے، ‘اگر وہ مدد کرنا چاہتے تھے تو انہیں گاؤں کے لوگوں کو اٹھانا چاہیے تھا، لیکن ان کی منشا انہیں(خاتون)مرا چھوڑکر بھاگنے کی تھی۔ وہ بھگوان سے خوف کھانے والی خاتون تھیں۔ ہم کبھی سوچ بھی نہیں سکتے کہ ان کے ساتھ ایسا کچھ مندر میں ہو سکتا ہے۔’

بتا دیں کہ الزام ہے کہ تین جنوری کی شام خاتون مندر میں پوجا کرنے گئی تھیں۔الزام ہے کہ اس دوران مندر میں موجود مہنت ستیہ نارائن، چیلا ویدرام و ڈرائیور جسپال نے خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور تین جنوری کی رات ہی ملزم اپنی گاڑی سے خاتون کو اس کے گھر کے سامنے پھینک کر فرار ہو گئے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خاتون کے پرائیویٹ پارٹ میں راڈ جیسی چیز ڈالنے کی تصدیق  ہوئی تھی۔خاتون کے جسم  پر چوٹ کے شدید نشان بھی ملے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پسلی، پیر اور پھیپھڑے کوبھی نقصان پہنچنے  کی تصدیق  ہوئی تھی۔

ضلع کے سی ایم او ڈاکٹر یشپال سنگھ نے کہا کہ خاتون  کی موت صدمے اوربہت زیادہ خون بہنے  کی وجہ سے ہوئی۔گینگ ریپ کے بعد قتل کے معاملے میں لاپرواہی برتنے اورمعاملے کو دبانے کے معاملے میں تھانہ انچارج راگھویندر پرتاپ سنگھ کوبرخاست کر دیاگیا تھا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)