الیکشن نامہ

یوپی پنچایت انتخابات: بی جے پی نے ریپ کے مجرم کلدیپ سینگر کی بیوی کو ٹکٹ دیا

بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو ایک نابالغ لڑکی کے ریپ اور ان کےوالدکے قتل کے معاملے میں مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔ اب بی جے پی نے اناؤ سے موجودہ ضلع پنچایت چیئر پرسن اور سینگر کی بیوی سنگیتا سینگر کو ضلع پنچایت ممبر کے لیے ٖفتح پور چوراسی III سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔

 ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی:  بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے پنچایت انتخاب کے لیےجمعرات  کو پانچ اورا ضلاع میں امیدواروں کے نام  کا اعلان کیا ہے۔ اس میں ریپ کے مجرم اور بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی بیوی سنگیتا سینگر کا نام بھی شامل ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اناؤسے موجودہ ضلع پنچایت کی چیئرپرسن سنگیتا کوضلع پنچایت ممبر کے لیے ٖفتح پور چوراسی III سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔اناؤ میں الگ الگ ضلع پنچایت وارڈ کے لیے51 امیدواروں کے نام جاری کیے گئے ہیں۔

سنگیتا سینگر 2016 میں اناؤ ضلع سے ضلع پنچایت چیئر پرسن بنی تھیں۔ اس وقت پنچایت انتخابات سیاسی  پارٹی کے نشان  پر نہیں لڑے جاتے تھے لیکن اس بار بی جے پی سمیت تمام سیاسی پارٹیوں  نے اپنے امیدواروں کے نام اعلان کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ زمینی سطح  پر حمایت حاصل کرنے میں کسی طرح کا بھرم یا شبہ نہ ہو۔

بتا دیں کہ چنندہ اضلاع سے ہردن  امیدواروں کے نام کا اعلان کیا جا رہا ہے۔جمعرات  کو اناؤ، مئو، بلرام پور، بستی اور کشی نگر سے امیدواروں کے نام کا اعلان کیا گیا تھا۔سنگیتا سینگر نے بانگرمئواسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخابات کے دوران بی جے پی امیدوار شری کانت کٹیار کے لیےتشہیر کی تھی اور اس بار پارٹی کے سینئر رہنما ان کے لیے اور دیگر امیدواروں کے لیےانتخابی  تشہیر کریں گے۔

بی جے پی امیدوار کے طور پر کلدیپ سینگر نے 2017 میں اناؤ کی بانگرمئواسمبلی سیٹ سے اسمبلی انتخاب جیتا تھا۔ حالانکہ ریپ معاملے میں مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد یہ سیٹ خالی ہو گئی تھی۔اس کے بعد سینگر کو پارٹی سے بھی نکال  دیا گیا تھا۔

بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر نے چار جون 2017 کو متاثرہ  کا ریپ کیا تھا۔ اس وقت  متاثرہ  کی عمر 17 سال تھی۔ اتر پردیش کے بانگرمئو سے چار بار بی جے پی کے ایم ایل اے رہ چکے سینگر کو اگست 2019 میں پارٹی سے تب نکال دیا گیا جب متاثرہ  اور اس کے اہل خانہ سڑک حادثے کا شکار ہو گئے تھے۔

بتا دیں کہ کلدیپ سینگر کے خلاف  نابالغ کا ریپ کرنے اور متاثرہ کے والدکو غلط معاملے میں پھنسانے کے لیےسازش کرنے کے الزام میں چارج شیٹ دائر کی گئی تھی۔

معلوم ہو کہ متاثرہ  کے والد کی مبینہ طور پر پٹائی کی گئی تھی اور غیرقانوی ہتھیار رکھنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ عدالتی  حراست کے دوران 29 اپریل2018 کو ان کی موت ہو گئی تھی۔ اس الزام میں عدالت نے سینگر اور 10دیگر کے خلاف الزام طے کیے تھے۔

سینگر کے بھائی اور دیگر کے خلاف متاثرہ  کے والدکےقتل کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔اناؤریپ متاثرہ  کے والد کے قتل کے معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے کلدیپ سنگھ سینگر اور چھ دیگر لوگوں کو دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ان چھ دیگر لوگوں میں سینگر کے بھائی اور دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ کلدیپ سینگر اور اس کے بھائی جئےدیپ سینگر پر 10-10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا تھا۔