خبریں

جموں و کشمیر پولیس کے ذریعے انکاؤنٹر سائٹ سے رپورٹنگ پر روک غیر جمہوری: ایڈیٹرس گلڈ

پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہےکہ تشدد کو پھیلنے سے روکا جا سکےکیونکہ انکاؤنٹرسائٹ  سے رپورٹنگ کرنے پر ‘ملک مخالف جذبہ’بیدار ہوتا ہے۔ حالانکہ ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے کہ سچائی  بتانے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔

علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی

علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا(ای جی آئی)نے جموں وکشمیر پولیس کے اس فیصلے  کی سخت مذمت کی ہے، جس کے تحت صحافیوں  کو انکاؤنٹر سائٹ سے رپورٹنگ کرنے پر روک لگا دی گئی ہے۔گلڈ نے اسے ‘بے حدسخت’اور ‘غیرجمہوری’قرار دیا ہے اور اس فیصلے کو فوراًواپس لینے کی مانگ کی ہے۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ تشدد کو پھیلنے سے روکا جا سکے، کیونکہ انکاؤنٹرسائٹ  سے رپورٹنگ کرنے پر ‘ملک مخالف جذبہ’بیدار ہوتا ہے۔ حالانکہ ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے، ‘سچائی  بتانے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔’

دی وائر نے رپورٹ کر کےبتایا تھا کہ پولیس کے ذریعےجاری اس ایڈوائزری کو لےکر کشمیری صحافی  کافی تناؤ میں ہیں، جو پہلے سے ہی مستقل  انتظامیہ کی دھمکیوں کو جھیلتے آئے ہیں۔

گلڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس اس طرح کی ایڈوائزری جاری کرکےیہ احساس  دلانا چاہ رہی ہے کہ وہ امن وامان  بنانے کی کوشش کر رہی  ہے، لیکن بالواسطہ طور پریہ فورسزکی غلطیوں کو چھپانے کا طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا، ‘انکاؤنٹر سائٹ  سے لائیو رپورٹنگ کرنا، جس میں فورسز اوردہشت گردوں  کے بیچ انکاؤنٹر بھی شامل ہے، کسی بھی ذمہ دار میڈیا کا ایک بے حد اہم  کام ہے۔’

گلڈ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ اس سلسلے میں کچھ گائیڈ لائن جاری کیے جا سکتے ہیں، تاکہ فورسز کے منصوبے کی رازداری بنی رہے اور صحافی اس میں دخل اندازی  بھی نہ کریں۔ عالمی سطح  پر ذمہ دار سرکاروں نے ایسے اصول  بنائے ہیں، لیکن صحافیوں  کو یہاں سے رپورٹنگ پر روک لگانامناسب نہیں ہے۔