خبریں

مرکزی وزیر نے کو رونا متاثر کو بستر دلانے کے لیے ٹوئٹ کر کے مدد مانگی، بعد میں ڈی لٹ کیا

مرکزی وزیر وی کے سنگھ کا یہ ٹوئٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا۔ سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے لوگ لکھنے لگے تھے کہ جب مرکزی وزیرکو بیڈ نہیں مل رہا ہے تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ  عام آدمی کو کتنی تکلیف ہو رہی ہوگی۔ بعد میں وی کے سنگھ نے واضح  کیا کہ ان کا اس شخص کے کوئی تعلق  نہیں ہیں اور وہ ٹوئٹ ضلع انتظامیہ  کو متاثرہ شخص تک پہنچنے کے لیے کیا گیا تھا۔

مرکزی وزیر وی کے سنگھ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

مرکزی وزیر وی کے سنگھ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:مرکزی وزیروی کے سنگھ نے اتوار کو کووڈ 19 سےمتاثر ایک شخص کے لیے ٹوئٹر کے ذریعے مدد مانگی، جسے ان کے پارلیامانی حلقہ  غازی آباد کے کسی اسپتال میں بستر نہیں مل پا رہا تھا۔سنگھ نے اپنے ٹوئٹ میں ایک پیغام لکھا، جس میں انہیں اور دیگر لوگوں کو ٹیگ کیا گیا تھا۔

جزوی طور پر ہندی میں لکھے ٹوئٹ میں کہا گیا تھا، ‘پلیز ہماری ہیلپ کریں، میرے بھائی کو کورونا علاج کے لیے بیڈ کی ضرورت ہے۔ ابھی غازی آباد میں بیڈ کاانتظام نہیں ہو پا رہا ہے۔’

وی کے سنگھ کے ذریعےڈی لٹ کیا گیا ٹوئٹ۔

وی کے سنگھ کے ذریعےڈی لٹ کیا گیا ٹوئٹ۔

سنگھ نے اس ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ غازی آباد کے ڈی ایم،پلیزیہ معاملہ دیکھیں۔ حالانکہ بعد میں ان کے اس ٹوئٹ کو ڈی لٹ کر دیا گیا۔

مرکزی وزیر نے ایسے وقت میں یہ ٹوئٹ کیا جب ہندوستان میں کورونا وائرس انفیکشن اور موت کے معاملے بڑھ رہے ہیں، جس کی وجہ سے ریاستی  سرکاروں کو لوگوں کے آنے جانے پر پابندی لگانی پڑی ہیں۔

یہ ٹوئٹ سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہو گیا تھا اور سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے لوگ لکھنے لگے تھے کہ جب مرکزی وزیر کو بیڈ نہیں مل رہا ہے تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس مہاماری میں عام آدمی کو کتنی تکلیف ہو رہی ہوگی۔

حالانکہ سنگھ نے بعد میں واضح کیا کہ ان کا اس شخص کے کوئی تعلق  نہیں ہے اور وہ ٹوئٹ ضلع انتظامیہ کو متاثرہ شخص تک پہنچنے کے لیے کیا گیا تھا۔

وی کے سنگھ نے ایک اور ٹوئٹ کیا،‘ٹرولز اور انٹرنیٹ پر جلدبازی میں کام کرنے والوں کی سمجھداری دیکھ کرحیران  ہوں۔ وہ ٹوئٹ ضلع مجسٹریٹ کوفارورڈ کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ پلیز اسے دیکھ لیجیے۔ فارورڈ کیا گیا ٹوئٹ ہندی میں ہے۔ ضلع مجسٹریٹ اور سی ایم اونے بستر کا انتظام کر دیا ہے۔ مشورہ ہے کہ آپ اپنی سمجھداری میں اصلاح کریں۔’

اس ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا پر وی کے سنگھ کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

غازی آباد میں کانگریس کی رہنما ڈالی شرما نے کہا، ‘محترم  جنرل وی کے سنگھ جی راما میڈیکل کالج ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سینٹر، ہاپوڑ میں بیڈ کا انتظام کر دیا ہے۔ کوئی پریشانی ہو تو مجھے فون کریں!’

کیدار سنگھ مہتہ نام کے ایک ٹوئٹرصارف نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘وہ ان کا بھائی نہیں ہے، ہوگا بھی کیسے کبھی غازی آباد کی عوام کو اپنا بھائی بہن مانا ہوتا اور ان کے بیچ جاکر ان کا دکھ درد پوچھا ہوتا تو بھائی اور بہن کا احساس ہوتا۔’

شاعراوررہنما کمار وشواس نے کہا، سمجھیے حالات کتنے خوفناک ہیں! ایک سابق فوجی افسر، دو بار کے ایم پی ، موجودہ مرکزی وزیر تک مجبورہیں! کوئی بیڈ نہیں مل رہا ان تک کو! بچاؤ ہی علاج  ہے! مہربانی کریں گھر میں ہی رہیں۔

ایک ٹوئٹر صارف نے کہا، ‘آپ غازی آباد کے ایم پی  ہو اگر آپ کو بھی ٹوئٹر کی مدد لینی پڑ رہی ہے، تب غازی آباد کے لوگوں کی کون مدد کرےگا۔ ضلع مجسٹریٹ کو کال کیجئے، وہ ٹوئٹر پرایکٹو نہیں ہیں۔’

 (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)