الیکشن نامہ

بنگال: کووڈ 19کی وجہ سے راہل گاندھی کے انتخابی مہم کو رد کرنے کے فیصلے کومرکزی وزیر  نے شکست کا بہانہ قرار دیا

پرساد نے کووڈ 19 کی دوسری لہرکی وجہ سےمغربی  بنگال میں انتخابی مہم  سے دور رہنے کے گاندھی کے فیصلے کی جانب  اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ،‘یہ ایک بہانہ ہے، کیونکہ کیپٹن نے پایا کہ اس کا جہاز ڈوب رہا ہے۔’

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے مغربی بنگال میں کووڈ 19کی وجہ سے کانگریس رہنما راہل گاندھی کےانتخابی مہم بیچ میں ہی رد کرنے کے فیصلے کو لےکران کا مذاق  اڑایا اور اسے ہار کو دیکھتے ہوئے ایک‘بہانہ’قرار دیا۔

مرکزی وزیر نے ممتا بنرجی سرکار کو بھی نشانہ  بنایا اور اسے ‘بد انتظامی، بدعنوانی اور (مسلم)اپیزمنٹ’کی علامت  بتایا۔

پرساد نے کووڈ 19 کی دوسری لہرکی وجہ سےمغربی  بنگال میں انتخابی مہم  سے دور رہنے کے گاندھی کے فیصلے کی جانب  اشارہ کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ‘یہ ایک بہانہ ہے، کیونکہ کیپٹن نے پایا کہ اس کا جہاز ڈوب رہا ہے۔’

ایسے میں جب اس کو لےکرخدشات  بڑھ رہے ہیں کہ انتخابی ریلیاں کووڈ 19 انفیکشن  پھیلانے کا پروگرام  بن رہی ہیں، پرساد نے کہا کہ مرکزاس بیماری سے نمٹنے کے لیے سب کچھ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا، ‘ترنمول کانگریس کووڈ 19مینجمنٹ کے بارے میں بہت سی باتیں کہہ رہی ہے۔ کیا ممتا جی نے کووڈ 19 کو لےکروزیر اعظم کے ساتھ تمام وزرائے اعلیٰ  کی بیٹھکوں میں حصہ لیا؟ جواب نہیں ہے۔’

انہوں نے کہا،‘انتخاب ایک آئینی ذمہ داری  ہے جسے الیکشن کمیشن کے ذریعے نبھایا جاتا ہے۔ ہم الیکشن کمیشن کے ذریعے دیے گئے تمام گائیڈ لائن پر عمل کریں گے۔ بہار میں بھی کووڈ 19 کے بیچ انتخاب آگے بڑھے تھے۔ انتخاب کاعمل طے کرنے کی واحد اتھارٹی  الیکشن کمیشن ہے۔’

انہوں نے ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ کووڈ 19 کا مقابلہ کرنے میں صوبے کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مرکز کی طرف سے کوئی امتیاز نہیں کیا جا رہا ہے۔دہلی کےوزیر اعلیٰ  اروند کیجریوال نے حال ہی میں الزام  لگایا تھا کہ راجدھانی دہلی کا آکسیجن کا کوٹہ دوسرے صوبوں  میں بھیج دیا گیا۔

پرساد نے ریاست میں مبینہ بدعنوانی  کو لےکر بھی بنرجی کو نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا، مغربی  بنگال میں ممتا بنرجی سرکار بدانتظامی ، بدعنوانی  اوراپیزمنٹ  کی علامت ہے۔’

انہوں نے کہا، ‘ممتا جی ہر گزرتے دن کے ساتھ زیادہ مایوس ہو رہی ہیں۔ انتخابی ضابطہ اخلاق لاگو ہونے کے دن سے، کسی بھی وزیر اعلیٰ نے فورسزکا گھیراؤ کرنے کے لیے نہیں کہا۔ سکیورٹی فورسزآزاد اورغیرجانبدارانہ انتخاب کویقینی بنانے کے لیےالیکشن کمیشن  کی اتھارٹی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ فورسز کے خلاف ان کا اشتعال انگیز بیان ان کی مایوسی کو دکھاتا ہے۔’

انہوں نے دعویٰ کیا کہ صنفی انصاف  اور خواتین کو با اختیار بنانےکو یقینی بنانے میں ٹی ایم سی سرکار کا ریکارڈ مایو س کن ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ایڈمنسٹریشن اور ترقی  پر ممتا بنرجی سرکار کی توجہ مرکوز نہیں ہے۔ یہاں تک کہ صنفی انصاف  کے مدعوں پر بھی ان کا ریکارڈمایوس کن ہے۔ ہم نے مغربی بنگال میں فوراًشنوائی کے لیے123عدالتوں کو منظوری دی تھی، لیکن ریاستی سرکار کی طرف سے  ابھی منظوری دینا باقی ہے۔ یہ ٹی ایم سی سرکار کی ذہنیت  کو دکھاتا ہے۔’

انہوں نے کہا کہ بی جے پی مغربی  بنگال کو آئی ٹی  کا مرکز بنانا چاہتی ہے اور اسٹارٹ اپ کے اقدامات کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔ پرساد نے کہا کہ اقتدار میں آنے پر پارٹی کے ہرسب ڈویژن میں کال سینٹر قائم  کرنے کا منصوبہ ہے۔

 (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)