خبریں

اتر پردیش: اسپتال میں پانچ کووڈ مریضوں کی موت، آکسیجن کی کمی کا الزام

اتر پردیش کے علی گڑھ واقع ایک نجی اسپتال کا معاملہ۔ مریضوں کی موت سے ناراض اہل خانہ  نے اسپتال میں خوب ہنگامہ کیا۔ اسپتال انتطامیہ کہنا ہے کہ کسی بھی مریض کی آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت نہیں ہوئی ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے ایک نجی ایس جے ڈی ہاسپٹل میں مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کورونا وائرس سے متاثر پانچ مریضوں کی موت کے بعد بدھ کی رات ان کے اہل خانہ نے ہنگامہ کیا۔علی گڑھ کے نورنگ آباد تھانہ حلقہ میں واقع گاندھی پارک علاقے کے ایک ایس جےڈی اسپتال میں بدھ کی  رات کورونا وائرس سے متاثر پانچ مریضوں کی کچھ ہی وقفے میں موت ہو گئی۔

امر اجالا کے مطابق مہلوکین کی پہچان جئےگنج کی 54سالہ سریتا رانی، اکراباد کے 30 سالہ نوجوان مکیش، متھرا میں پرائمری ٹیچر کے طور پر تعینات مہیندرنگر کے 50 سالہ انل کشیپ، سکندراراؤ کے شکشا متر 50 سالہ جئےویر اور للت پرساد کے طور پر ہوئی ہے۔

مہلوکین میں شامل انل کشیپ (50) کے بھائی شیام کشیپ نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا،‘اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ایک کے بعد ایک، پانچ کووڈ مریضوں کی موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد اسپتال انتظامیہ نے آکسیجن کے 40 سیلنڈر منگوا کر معاملے کی لیپا پوتی کی کوشش شروع کر دی ہے۔’

انہوں نے کہا کہ اگر اسپتال میں مطلوبہ مقدار میں آکسیجن تھی تو رات نو بجے اچانک آکسیجن کی ایمرجنسی سپلائی  کی مانگ کیوں کی گئی؟پولیس ذرائع  کے مطابق،مریضوں کی موت سے ناراض ان کے اہل خانہ نے اسپتال میں خوب ہنگامہ کیا۔ جانکاری  ملنے پر سینئر پولیس افسر موقع پر پہنچے اور اہل خانہ کو سمجھا بجھا کرمعاملہ کو رفع دفع کیا۔

امر اجالا کے رپورٹ کے مطابق، موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورسزکو تعینات کر دیا گیا ہے۔آکسیجن کی کمی سے مریضوں کی موت کی جانکاری کے بعدسی ایم او ڈاکٹر بی پی سنگھ کلیانی نے جانچ کے لیے اےسی ایم او ڈاکٹر انوپم بھاسکر کو دیر رات ایس جےڈی ہاسپٹل بھیج دیا۔

ادھر اسپتال کے مالک ڈاکٹر سنجیو شرما نے آکسیجن کی کمی کے الزامات کو غلط بتایا اور کہا کہ کسی بھی مریض کی آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ  سب مریض وینٹی لیٹر پر تھے اور یہ محض اتفاق ہے کہ ان کی تھوڑے وقفے پر موت ہو گئی۔ اسپتال میں خاطر خواہ مقدارمیں آکسیجن دستیاب ہے۔

سٹی  مجسٹریٹ ونیت کمار نے بتایا،‘بدھ کی رات قریب نو بجے اسپتال انتظامیہ نے آکسیجن کی ایمرجنسی سپلائی  کی مانگ کی۔ اسپتال کو رات 10 بجے تک آکسیجن دستیاب کرا دیا گیا۔ بہرحال، مریضوں کی موت کیسے ہوئی، اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔’

معلوم ہو کہ ملک کے مختلف حصوں سے اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کی خبریں آ رہی ہیں۔بتا دیں کہ مہاراشٹر کے ناسک میں کووڈ 19 مریضوں کے ایک سرکاری اسپتال میں بدھ کو اسٹوریج سے آکسیجن لیک ہونے کے بعد اس گیس کی سپلائی متاثر ہونے سے کم از کم 22 کووڈ 19 مریضوں کی موت ہو گئی تھی۔

گزشتہ18 اپریل کو مدھیہ پردیش کے شہڈول میڈیکل کالج کے آئی سی یو وارڈ میں مبینہ طور پر آکسیجن سپلائی کی کمی کی وجہ سے 12 کورونا متاثرہ  مریضوں کی موت ہو گئی تھی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)