خبریں

کورونا کی دوسری لہر کے لیے الیکشن کمیشن ذمہ دار، قتل کا مقدمہ ہونا چاہیے: کورٹ

تمل ناڈو میں اسمبلی انتخابات کی گنتی میں کووڈ پروٹوکال کی پابندی سے متعلق  ایک عرضی  کی شنوائی میں مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ صحت عامہ سب سے اوپرہے اور یہ تشویشناک ہے کہ آئینی عہدوں پر بیٹھےحکام  کو اس بارے میں یاد دلانا پڑ رہا ہے۔

مدراس ہائی کورٹ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@Chennaiungalkaiyil)

مدراس ہائی کورٹ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@Chennaiungalkaiyil)

نئی دہلی:مدراس ہائی کورٹ نےسوموار کو قومی الیکشن کمیشن کوکورونا وائرس کے دوران انتخابی ریلیوں کی اجازت دینے کو لےکر سخت سرزنش کی  ہے۔لائیولاءکے مطابق، واضح طور پر ناراض دکھ رہے چیف جسٹس سنجیب بنرجی نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا، ‘کووڈ 19 کی دوسری لہر کے لیے صرف آپ کا ادارہ  ذمہ دار ہے۔’چیف جسٹس نے زبانی طورپریہاں تک کہا کہ ‘آپ کے افسروں پرقتل  کا معاملہ درج ہونا چاہیے۔’

جب چیف جسٹس نے عدالت کے فیصلے کے باوجود ریلیوں میں کووڈ پروٹوکال جیسے ماسک، سینٹائزر کا استعمال، سماجی دوری پر عمل نہ ہونے کی بات کہی، تب کمیشن کے وکیل نے کہا ان پر عمل  ہوا تھا، اس پر جسٹس بنرجی نے کہا، ‘جب انتخابی  ریلیاں ہو رہی تھیں تب آپ کیا کسی اورسیارے پر تھے؟’

چیف جسٹس سنجیب بنرجی اور جسٹس سینتھل کمار رام مورتی کی بنچ نے ایک پی آئی ایل کی عرضی  پرشنوائی کرتے ہوئے یہ تبصرہ  کیے ہیں۔اس عرضی میں حکام کو کووڈ 19ضابطوں کےمطابق مؤثر قدم اٹھاتے ہوئے اورمناسب انتظام کرکے دو مئی کو کرور میں غیرجانبدارانہ گنتی کرنے کی ہدایت  دینے کی اپیل  کی گئی ہے۔

عرضی گزار کا کہنا ہے کہ کرور انتخابی حلقہ میں ہوئے انتخاب میں77 امیدواروں نے قسمت آزمایا ہے، ایسے میں ان کے ایجنٹ کو گنتی ہال میں جگہ دینا کافی مشکل ہوگا۔ اس سے ضابطوں کی پیروی  پر اثر پڑ سکتا ہے۔عدالت نے یہ وارننگ  بھی دی کہ اگر گنتی  کے دن کے لیےالیکشن کمیشن کے ذریعےکووڈ کے مد نظر کی گئی تیاریوں کا بلوپرنٹ نہیں دیا گیا، تو وہ  2 مئی کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی روک دیں گے۔

جسٹس بنرجی نے آگے کہا، ‘صحت عامہ سب سے اوپرہے اور یہ تشویشناک ہے کہ آئینی حکام  کو اس بارے میں یاد دلانا پڑتا ہے۔ شہری  جب زندہ  رہےگا تبھی وہ ایک جمہوری ملک کے ذریعے ملے حقوق کا فائدہ اٹھاسکےگا۔’

انہوں نے آگے کہا، ‘اس وقت حالت خود کو بچانے کی ہے۔ اور سب چیزیں بعد میں آتی ہیں۔’بنچ نے الیکشن کمیشن اور تمل ناڈو کے چیف الیکشن کمشنر کوہدایت  دی ہے کہ وہ ہیلتھ سکریٹری  کے ساتھ چرچہ کرکےگنتی  والے دن کے لیے کووڈ پروٹوکال پر عمل  کا ایک منصوبہ بنائیں۔

بنچ نے کہا کہ یہ بلوپرنٹ 30 اپریل سے پہلے ریکارڈ پر پیش کیا جانا چاہیے۔ اپنے حکم  میں بنچ  نے کہا، ‘حالات کے جائزہ  کے لیے30 اپریل کو معاملہ دیکھا جائےگا، جب مناسب قدم اٹھائے جانے کو لےکر پوری تصویر صاف ہو جائےگی۔’

غورطلب ہے کہ صوبے میں گزشتہ6 اپریل کو اسمبلی انتخاب کے لیےووٹنگ  ہوئی  تھی اور آئندہ 2 مئی کو ووٹوں کی گنتی ہونی ہے۔محکمہ صحت  کے مطابق ، تمل ناڈو میں اتوار کو ایک دن میں15 ہزار سے زیادہ  معاملے سامنے آئے ہیں، جو اب تک کاسب سےزیادہ ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں انفیکشن سے 82 لوگوں نے جان گنوائی ہے۔

مہاماری کی دوسری لہر سے نپٹنے کے لیےصوبے میں اتوار کومکمل  لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا۔