خبریں

نوکر شاہی کے ذریعے کووڈ کنٹرول کا وزیر اعلیٰ کا تجربہ ناکام: بی جے پی ایم ایل اے

اتر پردیش میں بلیا ضلع کے بیریاحلقہ کے بی جے پی ایم ایل اے سریندر سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش میں یہ سسٹم  کی کمی ہی مانی جائےگی کہ بی جے پی کے وزیر اورایم ایل اے کورونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں اور انہیں مناسب طبی سہولیات  تک نہیں مل پا رہی ہے۔صوبےمیں کووڈ 19انفیکشن سے اب تک تین بی جے پی ایم ایل اے کی موت ہو چکی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے ایم ایل اے سریندر سنگھ نے جمعہ  کو کورونا مینجمنٹ  میں بدانتظامی کو لےکر ریاستی حکومت  پر الزام  لگاتے ہوئے کہا ہے کہ نوکر شاہی کے ذریعے کووڈکو کنٹرول  کرنے کا وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کاتجربہ ناکام رہا ہے۔

بلیا ضلع کے بیریاحلقہ کے بی جے پی ایم ایل اے سریندر سنگھ نے کہا کہ ‘وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا نوکر شاہی کے ذریعے کووڈ پر کنٹرول  کاتجربہ  ناکام رہا ہے۔’انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں یہ سسٹم  کی کمی ہی مانی جائےگی کہ بی جے پی  کے وزیر اورایم ایل اے کووڈ کا شکار ہو رہے ہیں اور انہیں مناسب طبی سہولیات تک نہیں مل پا رہی ہے۔

ایم ایل اے نے کہا،‘سسٹم عوام کے منتخب نمائندےپر مرکوز ہونی چاہیے نہ کہ نوکر شاہی مرکوز، لیکن مجھے دکھ ہے کہ ملک اور صوبے میں بی جے پی  کی سرکار ہوتے ہوئے بی جے پی  کےوزیراورایم ایل اے دوا کے فقدان  میں مر رہے ہیں۔’

قابل ذکر  ہے کہ حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بریلی ضلع کے نواب گنج اسمبلی حلقہ  سے ممبر کیسر سنگھ، لکھنؤ ویسٹ  کے ایم ایل اے سریش کمار شریواستو، اوریا صدر کے ایم ایل اے رمیش چندر دواکر کی کووڈ انفیکشن سے موت ہو گئی۔

وزیراعلیٰ  کو ایک خط لکھتے ہوئے لکھنؤ کے موہن لال گنج سے بی جے پی ایم پی کوشل کشور نے الزام  لگایا گیا کہ زندگی  بچانے کے لیے ضروری  وینٹی لیٹر اسپتالوں میں پڑے پڑے دھول کھا رہے ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے ٹوئٹ کر لکھا تھا،‘الیکشن کمیشن سے میری اپیل ہے لکھنؤ میں کووڈ کنٹرول  سے باہر ہے، لکھنؤ میں کئی ہزار پریوار کورو نا کی چپیٹ میں بری طرح برباد ہو رہے ہیں، شمشان گھاٹوں پر لاشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ انتخاب  ضروری نہیں ہے لیکن لوگوں کی جان بچانا ضروری ہے، اس لیے الیکشن کمیشن کو فوراً نوٹس میں لےکر پنچایتی انتخاب کو لکھنؤ میں مقررہ ووٹنگ کی تاریخ  سے ایک مہینہ آگے بڑھا دینا چاہیے، جان بچانا ضروری ہے انتخاب کرانا ضروری نہیں ہے۔’

وہیں اس سے پہلے وزیرقانون برجیش پاٹھک نے ریاست کے اعلیٰ میڈیکل حکام  کوخط لکھ کر راجدھانی میں خراب ہوتی حالت کی جانب توجہ مبذول کرائی تھی۔

بتا دیں کہ اتر پردیش میں جمعہ رات کو جاری اعدادوشمار کےمطابق، پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 سے سب سےزیادہ332 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور 34626 نئے مریضوں میں کوروناکے انفیکشن  کی تصدیق  ہوئی ہے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری ہیلتھ امت موہن پرساد نے جمعہ  کوصحافیوں  کو بتایا کہ اس مدت میں انفیکشن کے 34626 نئے معاملے آئے ہیں، جنہیں ملاکر ریاست میں اب تک کل 1252324 لوگوں کے متاثر ہونے کی تصدیق  ہو چکی ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)