خبریں

پولیس اصلاحات پر عمل در آمد نہیں کیا گیا تو ملک میں جمہوریت زندہ نہیں رہے گی: یوپی کے سابق ڈی جی پی

اتر پردیش اور آسام میں ڈی جی پی رہے پرکاش سنگھ نے کہا ہے کہ اگر وقت  رہتے پولیس سسٹم میں اصلاحات نہیں کی گئی تو جمہوریت کو کافی نقصان ہوگا۔ ملک کی اقتصادی، سماجی اور سیاسی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ پولیس اصلاحات ہوں۔ جدید  ہندوستان کے لیےضروری  ہے کہ پولیس بھی جدید ہو۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:اتر پردیش اور آسام میں پولیس ڈائریکٹرجنرل(ڈی جی پی)رہے پرکاش سنگھ نے حکومتوں پر اپنے حساب سے پولیس کا استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس اصلاحات کو مکمل طور پرعمل میں نہیں لایا گیا تو مستقبل  میں ملک میں جمہوریت  خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

سنگھ کے مطابق، ملک کی اقتصادی، سماجی اور سیاسی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ پولیس اصلاحات ہوں۔ جدید  ہندوستان کے لیے ضروری  ہے کہ پولیس بھی جدید ہو۔پرکاش سنگھ نے دراصل انڈین پولیس فاؤنڈیشن کے تعاون  سے راجیندر پونیٹھا میموریل فاؤنڈیشن کے زیراہتمام منعقد ویبینار میں یہ بات کہی۔

انہوں نے کہا کہ اگر وقت رہتے پولیس سسٹم میں اصلاحات نہیں کی گئی تو جمہوریت  کو اس سے شدیدنقصان ہوگا کیونکہ تمام حکومتیں اپنے اپنے حساب سے پولیس کا استعمال کرتی ہیں اور یہ کسی بھی جمہوریت  کے لیےاچھا نہیں ہے۔

فاؤنڈیشن نے جاری بیان میں بتایا کہ آئی پی ایس کے سابق افسر نے کہا،اگر پولیس اصلاحات کو مکمل طور پر عمل میں نہیں لایا گیا تو مستقبل  میں ملک میں جمہوریت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔اس دوران سابق مرکزی وزیر اور ممبئی کے سابق پولیس کمشنر ستیہ پال سنگھ نے کہا کہ پولیس اصلاحات جمہوریت کی بنیادہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں پولیس اصلاحات میں سب سے بڑی رکاوٹ آئی اے ایس لابی ہے، جو نہیں چاہتی کہ پولیس جدید بنے۔انہوں نے پولیس کی امیج اور عزت کو لوٹائے جانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سیاستداں اورمشینری پولیس کو عزت کی نظر سے نہیں دیکھیں گے تب تک اصلاحات ممکن نہیں ہیں۔

وہیں اتر پردیش میں اےڈی جی راجیو کرشن نے پولیس کی جانچ اور نظم ونسق  کو الگ الگ کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش سرکار نے 2020 سے ہی اس کو عمل میں لانے کی شروعات کر دی ہے۔

بتا دیں کہ راجیندر پنیٹھا اتر پردیش کے سابق پولیس افسر تھے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)