خبریں

ایلوپیتھی پر بیان والے معاملے میں رام دیو کے خلاف چھتیس گڑھ میں بھی معاملہ درج

آئی ایم اے کی چھتیس گڑھ اکائی کےعہدیداروں  نے الزام لگایا کہ رام دیو کی گمراہ کن  جانکاری اور بیان کی وجہ سے ماڈرن میڈیکل سائنس  کے استعمال  سے صحت یاب  ہو رہے 90 فیصدی سے زیادہ مریض تشویش  کی حالت  میں آ جائیں گے۔

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: چھتیس گڑ ھ کے رائے پور ضلع کی پولیس نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں  کی شکایت پر یوگ گرو رام دیو کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔رائے پور ضلع کے پولیس حکام  نے جمعرات  کو بتایا کہ شہر کے سول لائنس تھانے میں پولیس نے رام دیو کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے افسر ڈاکٹر راکیش گپتا (صدر اسپتال بورڈ)اور دیگر کی شکایت کے بعد یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گپتا اور دیگر عہدیداروں نے گزشتہ 26 مئی کو رام دیو کی طر سے میڈیکل کمیونٹی اور کورونا انفیکشن کے دوران دوائیوں کے بارے میں مبینہ طور پر پروپیگنڈہ ، مہاماری ایکٹ کی خلاف ورزی ،گمراہ کرنے اور عوام کے علاوہ صحت خدمات  سےوابستہ لوگوں کی جان ومال کو خطرے میں ڈالنے کے سلسلے میں شکایت کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ شکایت میں گپتا نے الزام  لگایا ہے کہ پچھلے دنوں رام دیو کے ذریعےہندوستان کی میڈیکل کمیونٹی،ہندوستانی حکومت اور انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ سمیت متعددسرکردہ اداروں  کی طرف سے بتائی گئی تقریباً پچھلے سوا سال سے بھی زیادہ سے استعمال کی جا رہی کورونا کی دواؤں کے بارے میں پروپیگنڈہ  اور دھمکی آمیز بیانات  سے بھرپورویڈیو سوشل میڈیا  پرمشتہر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شکایت میں الزام  لگایا گیا ہے کہ رام دیو کی گمراہ کن جانکاری اور بیان کی وجہ سےماڈرن میڈیکل سائنس  کے استعمال سے 90 فیصدی سے زیادہ صحت یاب  ہو رہے مریض تشویش  کی حالت میں آ جا ئیں گے اور ان کی جان کو خطرہ ہو جائےگا۔ اس سے نہ صرف پورامیڈیکل پیرامیڈیکل کلاس مشتعل  ہے بلکہ ملک  میں ناسازگار حالات  میں جدوجہدکرنے میں ان کی حوصلہ  شکنی بھی ہو رہی ہے۔

پولیس حکام  نے بتایا کہ گپتا اور ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیداروں  کی شکایت کی جانچ کے بعد پولیس نے رام دیو کے خلاف آئی پی سی  اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی متعدد دفعات  کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔

غورطلب ہے کہ گزشتہ مہینے آئی ایم اے کی بنگال اکائی نے ایلوپیتھی پر رام دیو کے متنازعہ  بیان کےخلا پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔اکائی  نے کولکاتہ کے سنتھی تھانے میں شکایت درج کراتے ہوئے رام دیو پر مہاماری کے دوران گمراہ کن  اور جھوٹی جانکاری دینے کے ساتھ عوام  کے بیچ بھرم پیدا کرنے کاالزام  لگایا گیا تھا۔

اس سے پہلے آئی ایم اے نے ایلوپیتھی پر گمراہ کن  بیان بازی کرنے کے لیے رام دیو کے خلاف دہلی میں بھی پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔

آئی ایم اے نے آئی پی اسٹیٹ پولیس تھانے میں دی گئی اپنی شکایت میں کہا تھا کہ رام دیو نے کووڈ 19 سے متاثرہ افراد کے لیے قائم  اور تسلیم شدہ  طریقوں اور دواؤں سے علاج کے بارے میں جان بوجھ کر اور سوچ سمجھ کر جھوٹی، بے بنیاد اورمتعصب  جانکاری پھیلائی۔

وہیں آئی ایم اے کی اتراکھنڈ اکائی نے رام دیو کو ہتک عزت  کا نوٹس بھی بھیجا تھا، جس کی  پتنجلی یوگ پیٹھ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ قانونی طریقے سے اس کا کرارا جواب دیں گے۔

بتا دیں کہ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں رام دیو کو کہتے سنا گیا تھا کہ ‘ایلوپیتھی ایک اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس ہے’۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایلوپیتھی کی دوائیں لینے کے بعد لاکھوں لوگوں کی موت ہو گئی، جس کے بعد تنازعہ  کھڑا ہو گیا تھا۔

ایلوپیتھی کو اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس بتانے پر یوگ سکھانے والے رام دیو کے خلاف وبائی امراض سے متعلق قانون کے تحت کارروائی کرنے کی ڈاکٹروں کے سب سے بڑےادارےانڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)و ڈاکٹروں کے دیگر اداروں  کی مانگ کے بعد وزیر صحت  ڈاکٹر ہرش وردھن نے رام دیو کو ایک خط لکھ کر ان سے گزارش کی تھی کہ وہ اپنے لفظ واپس لے لیں۔

اس کے بعد رام دیو نے ایلوپیتھک دواؤں پر اپنے بیان کو واپس لے لیا تھا۔

وہیں، آئی ایم اے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ایک خط لکھ کر ٹیکہ کاری اور کووڈ 19 کے علاج کے لیے سرکاری پروٹوکال کو چیلنج دینے پر یوگ گرو کے خلاف سیڈیشن کے الزامات کے تحت فوراً معاملہ درج کرنے کی گزارش کی تھی۔

 (خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)