خبریں

پارلیامانی کمیٹی کی بیٹھک میں بی جے پی رہنماؤں نے کووڈ ٹیکوں و ویرینٹ پر چرچہ کی مخالفت کی

سائنس اور ٹکنالوجی سے متعلق  پارلیامنٹ کی اسٹیڈنگ کمیٹی کی بیٹھک کے دوران کئی اپوزیشن رہنماؤں  نے ویکسین کی خریداری، قیمت اوردو ٹیکوں کے بیچ بڑھائے گئے وقفے کو لےکرسوال کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس کی بی جے پی رہنماؤں  نے شدید  مخالفت  کی۔

ساکشی مہاراج/ فوٹو: ہی ٹی آئی

ساکشی مہاراج/ فوٹو: ہی ٹی آئی

نئی دہلی: سائنس اورٹکنالوجی سے متعلق  پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی  کی بدھ کو ہوئی بیٹھک میں کورونا ویکسین کے فروغ اور کورونا وائرس اور اس کے ویرینٹ کی جینیاتی ترتیب پر چرچہ  کی بی جے پی رہنمامخالفت  کرتے ہوئے بیٹھک سے واک آؤٹ کر گئے۔

دی  ہندو کی رپورٹ کے مطابق، بی جے پی رہنماؤں  نے دعویٰ کیا کہ اس کی کوئی بھی جانچ سائنسی کمیونٹی  کا حوصلہ توڑ سکتی ہے۔

بیٹھک کے دوران کئی اپوزیشن رہنماؤں  نے ویکسین کی خریداری ،قیمت اوردو ٹیکوں کے بیچ بڑھائے گئے وقفےکو لےکرسوال اٹھانے کی خواہش کا اظہار کیا تو بی جے پی رہنماؤں  نے اس کی شدید مخالفت کی۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں  نے اس وقت واک آؤٹ کیا، جب کمیٹی کے چیئرمین اور سینئر کانگریس رہنماجئےرام رمیش نے بیٹھک کو ملتوی کرنے سے انکار کر دیا۔ بی جے پی ایم پی لگاتار بیٹھک کو رد کرنے کی مانگ کر رہے تھے۔

بی جے پی رہنماؤں  کا کہنا تھا کہ ویکسین کے فروغ پر چرچہ کا یہ مناسب وقت  نہیں ہے کیونکہ ملک ابھی بھی مہاماری سے جوجھ رہا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ کیایہ کمیٹی کے لیےمناسب ہے کہ وہ اس معاملے پر چرچہ کے لیے اسے راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کے پاس لےکر جائے۔

بی جے پی رہنماؤں کی مخالفت کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ چار لاکھ لوگوں نے اپنی جان گنوا دی اور مہاماری کی فارینسک تشخیص ضروری اور لازمی تھی۔اےآئی ایم آئی ایم کے سربراہ  اسدالدین اویسی، آئی یوایم ایل کے ای ٹی محمد بشیر، سی پی آئی کے بنا ئے وشوم اور دیگر اپوزیشن ممبروں  نے بیٹھک کو جاری رکھنے کی اپیل  کی۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ اناؤ سے بی جے پی ایم پی  ساکشی مہاراج نے معاملے کو سلجھانے کے لیے ووٹنگ کرانے کی مانگ کی۔ ساکشی مہاراج نے بیٹھک سے پہلے جئےرام رمیش کو خط  لکھ کر موضوع  کے انتخاب کی مخالفت کی۔ کچھ دیگربی جے پی رہنماؤں  نے اسی طرزپر خط لکھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیٹھک میں بی جے پی کے 11ایم پی  اور سات اپوزیشن رہنماتھے۔ جئےرام رمیش نے ووٹنگ کرانے سے انکار کر دیا۔

بیٹھک میں شامل ایک ممبر نے کہا،‘انہوں نے دلیل دی کہ پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی  کی بیٹھکیں ہمیشہ اتفاق رائے سے منعقدہوتی ہیں۔ کوئی ووٹنگ نہیں ہوگی، اگر میری صدارت میں یہ آخری بیٹھک بھی ہے تو بھی ووٹنگ نہیں ہوگی۔’

ذرائع نے کہا کہ تعطل  بنے رہنے پر بھی جئےرام رمیش اپنی بات پر اڑے رہے کہ بیٹھک ملتوی  نہیں ہوگی اور انہوں نے لگ بھگ ایک گھنٹے سے انتظار کر رہے لوگوں کو بلایا۔ اس مرحلے پر بی جے پی رہنماؤں نے واک آؤٹ کر دیا۔ ان میں سے کچھ افسر کو سننے کے لیے حالانکہ بیٹھک میں واپس آئے تھے۔

اس بیٹھک میں حکومت ہندکے پرنسپل سائنسی مشیر کے وجئے راگھون، سکریٹری محکمہ بایو ٹکنالوجی رینو سوروپ، سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے اور دیگر حکام نے بھی حصہ لیا تھا۔نیتی آیوگ کے ممبر اور کووڈ 19ویکسین ایڈمنسٹریشن پر نیشنل ایکسپرٹ گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر وی کے پال، جنہیں گواہ کے طور پر بلایا گیا تھا، وہ بھی بیٹھک میں شامل نہیں ہوئے۔