The Wire
  • ہمارے بارے میں
  • خبریں
  • فکر و نظر
  • حقوق انسانی
  • ادبستان
  • گراؤنڈ رپورٹ
  • ویڈیو
  • Support The Wire

تازہ ترین

  • یوپی: گوڈسے کی سالگرہ پر ہندو مہاسبھا نے کی خصوصی پوجا، میرٹھ کا نام بدل کر ’گوڈسے نگر‘ کرنے کی مانگ
  • مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنائے جانے پر اپنا موقف واضح کرے حکومت: مسلم پرسنل لاء بورڈ
  • اب اتر پردیش میں کسی بھی نئے مدرسے کو سرکاری گرانٹ نہیں ملے گی
  • کیاہندوستان  میں پٹرول –ڈیزل کی طرح اب روٹی کھانا بھی مہنگا ہونے جا رہا ہے؟
  • مسجدوں سے نکلتے ’بھگوان‘ یا قبضے کا ’مذہبی‘ طریقہ؟

ٹاپ اسٹوریز

  • مجاز کی شاعری میں رباب بھی ہے اور انقلاب بھی
    مجاز کی شاعری میں رباب بھی ہے اور انقلاب بھی
  • آئین اور مذہبی آزادی کی آڑ میں مذہبی شدت پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے: آر ایس ایس
    آئین اور مذہبی آزادی کی آڑ میں مذہبی شدت پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے: آر ایس ایس
  • مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنائے جانے پر اپنا موقف واضح کرے حکومت: مسلم پرسنل لاء بورڈ
    مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنائے جانے پر اپنا موقف واضح کرے حکومت: مسلم پرسنل لاء بورڈ
  • ٹرانس جینڈر کمیونٹی، جن  کے بارے میں لاک ڈاؤن میں کسی  نے نہیں سوچا
    ٹرانس جینڈر کمیونٹی، جن کے بارے میں لاک ڈاؤن میں کسی نے نہیں سوچا
  • ساحر لدھیانوی: اقتدار، آئین ،سماج اور سیاست سے سوال کرنے والا شاعر
    ساحر لدھیانوی: اقتدار، آئین ،سماج اور سیاست سے سوال کرنے والا شاعر

ہم سے رابطہ کیجیے

کیا آپ اردو میں لکھتے ہیں یا لکھنا چاہتے ہیں ؟ اگر ہاں تو آپ ہمیں اپنے آئیڈیاز urdu@thewire.in پر بھیج سکتے ہیں۔

Subscribe to our mailing list

* indicates required

View previous campaigns.

خبریں

پی ایم او نے آئی ٹی کی وزارت کو یہ بتانے سے روکا کہ پی ایم کیئرس کو کیسے ملا سرکاری ڈومین

گورو وویک بھٹناگر 09/07/2021

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Pocket

ایک آر ٹی آئی درخواست میں پوچھا گیا تھا کہ صرف سرکاری محکموں کو مل سکنے والا جی اووی ڈاٹ ان ڈومین پی ایم کیئرس کو کیسے ملا۔سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں ہوئی شنوائی میں آئی ٹی کی وزارت کے حکام  نے بتایا کہ انہیں پی ایم او کی جانب سےاس بات کا انکشاف  کرنے سے روکا گیا تھا۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: وزیر اعظم دفتر(پی ایم او)نے الکٹرانکس اورانفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)کوآر ٹی آئی کے تحت دائر ایک درخواست کےجواب میں اس بات کا انکشاف کرنے سے روک دیا تھا کہ پبلک اتھارٹی  نہ ہونے کے باوجود پی ایم کیئرس فنڈ کو ‘جی اووی ڈاٹ ان [gov.in] ڈومین کیسے فراہم  کیا گیا۔

اس معاملے کو لےکرسینٹرل انفارمیشن کمیشن(سی آئی سی)میں ہوئی شنوائی کے دوران آئی ٹی کی وزارت  کے حکام نے یہ بات کہی۔

کاویہ پاہوا نام کےآر ٹی آئی عرضی گزار کے کیس کو لےکر وزارت  کے پبلک انفارمیشن آفیسر(سی پی آئی او)نے کہا کہ پی ایم او نے پانچ اگست 2020کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پی ایم کیئرس فنڈ کوئی سرکاری محکمہ نہیں ہے اور یہ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ2(ایچ)کے دائرے سے باہر ہے، اس لیے وزارت  اس سلسلےمیں معلومات کو عام  نہ کرے۔

اس بنیاد پر وزارت  کے این آئی سی محکمہ نے جانکاری دینے سے منع کر دیا تھا، جس کے بعدعرضی گزارنے سی آئی سی کا رخ کیا۔پاہوا نے پی ایم کیئرس فنڈ کو ‘gov.in’ ڈومین دینے کو لےکر کیے گئے فیصلے سے متعلق  سبھی فائل نوٹنگ، خط وکتابت ، دفتر میمو، کابینہ  کاغذات وغیرہ  کی کاپی  مانگی تھی۔

انہوں نے دلیل دی تھی کہ جب پی ایم کیئرس فنڈ کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ سرکاری محکمہ  نہیں ہےتو ایسے میں gov.in ڈومین کا استعمال کرنا مرکز کی گائیڈ لائن کے برعکس ہے۔ایم ای آئی ٹی وائی نے خود اپنےگائیڈ لائن میں کہا ہے کہ فرضی واڑے سے بچنے کے لیے اس ڈومین کا استعمال صرف وزارتوں، سرکاری محکموں  کے ذریعے کیا جا سکتا ہے، جو کہ ان کی صداقت  کو قائم  کرےگا۔

عرضی گزارنے کہا کہ اس کی دفعہ2.2.1 میں کہا گیا ہے، ‘اس لیے سرکار کی ڈومین پالیسی کی تعمیل میں حکومت ہند کی سبھی ویب سائٹوں کو ‘gov.in’ یا ‘nic.in’ ڈومین کا استعمال کرنا ہوگا، جو خصوصی طور پر سرکاری ویب سائٹوں کے لیے ہے۔’

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بھی خود مختار سوسائٹی ، ادارہ ، منصوبہ،منصوبہ بندی،تنظیم سازی،یونین یااسٹیٹ/یونین ٹریٹری کی سرکاروں کی کمیٹی‘gov.in’ ڈومین زون کے تحت رجسٹریشن  کے لیے ‘نااہل ’ ہیں۔

حالانکہ وزارت کے سی پی آئی او دتا نے کہا کہ این آئی سی ویب ٹکنالوجی ڈویژن کے مطابق پی ایم کیئرس کو ‘gov.in’ ڈومین 23.10.2019 کو الکٹرانکس اور انفارمیشن کی وزارت کی جانب سے  جاری کردہ گائیڈ لائن  کے مطابق  الاٹ کیا گیا ہے۔

اس معاملے میں دونوں فریق کو سننے کے بعد سینٹرل انفارمیشن کمشنر ونجا جے سرنا نے کہا کہ ‘gov.in’ کا استعمال  نشان زد کرتا ہے کہ پی ایم کیئرس فنڈ کا حکومت ہند کے ساتھ تعلق  ہے۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ اس ڈومین کا استعمال کرنے والےدیگر اداروں  میں صدر دفتر، پی ایم او اورمرکزی حکومت کےمتعددوزارت  شامل ہیں۔

حالانکہ انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں معاملہ زیر التوا ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں دیا کہ پی ایم کیئرس فنڈ آر ٹی آئی ایکٹ کے دائرے میں آتا ہے یا نہیں۔لیکن انہوں نے آر ٹی آئی ایکٹ کے مطابق عرضی گزار کو جواب نہ دینے کی وجہ سےوزارت کی سرزنش کی  اور قانون کے مطابق جانکاری دینے کے لیے کہا ہے۔

وزارت  نے کہا کہ چونکہ انہوں نے دفعہ11 کے تحت پی ایم او سے جانکاری دینے کی اجازت مانگی تھی، لیکن جب انہوں نے منع کیا تو اس بنیادپر این آئی سی نے جانکاری دینے سے انکار کر دیا۔اس پر انفارمیشن کمشنر نے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت فعہ11 کا حوالہ دےکر جانکاری دینے سے منع نہیں کیا جا سکتا ہے، اس کے اہتمام دفعہ آٹھ میں کیے گئے ہیں۔

سرنا نے عرضی گزار کی اس بات سے اتفاق کیا کہ چونکہ جانکاری وزارت سے مانگی گئی تھی، اس لیے اس بات کا حوالہ دینے کا کوئی مطلب نہیں کہ پی ایم کیئرس فنڈ سرکاری ہے یا نہیں۔

آرڈر میں کہا گیا،‘اپیل کنندہ نے ایم ای آئی ٹی وائی سے جانکاری مانگی تھی جو کہ محکمہ کے ذریعےدی جانی چاہیے تھی اور اگر وہ اس کے انکشاف سے انکار کرتے ہیں، تو اسے صحیح ٹھہرانے کے لیے متعلقہ جانکاری  کے انکشاف سے چھوٹ دینے والی دفعہ  کا ذکر کیا جانا چاہیے تھا۔’

حالانکہ کمیشن نے اس دعوے پر غورکرنے سے انکار کر دیا کہ متعلقہ  ڈومین دینے میں ضابطہ کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فیصلہ  لینا ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

کمیشن کے اس پچھلے آرڈرکا حوالہ دیتے ہوئے سرنا نے کہا کہ بھلے ہی پی ایم کیئرس فنڈ ایک تھرڈ پارٹی ہے لیکن جانکاری  دینے سے انکار کرتےہوئےسی پی آئی او کے ذریعے آر ٹی آئی ایکٹ  کی صحیح دفعہ کا ذکر  کیا جانا چاہیے تھا۔

(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں)


دی وائر ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے۔ہماری صحافت کو سرکاری اور کارپوریٹ دباؤ سے آزاد رکھنے کے لیے مالی تعاون کیجیے۔
[orc]

تازہ ترین

  • یوپی: گوڈسے کی سالگرہ پر ہندو مہاسبھا نے کی خصوصی پوجا، میرٹھ کا نام بدل کر ’گوڈسے نگر‘ کرنے کی مانگ
  • مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنائے جانے پر اپنا موقف واضح کرے حکومت: مسلم پرسنل لاء بورڈ
  • اب اتر پردیش میں کسی بھی نئے مدرسے کو سرکاری گرانٹ نہیں ملے گی

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Pocket

Related

Categories: خبریں, فکر و نظر

Tagged as: Corona Virus, coronavirus, Coronavirus Death, COVID-19, Disaster management act, Lockdown, Modi Govt, PM CARES Account, PM CARES Fund, PMNRF, PMO, Prime Minister National Relief Fund, Right to Information, RTI, SBI, The Wire, Virus Outbreak, آر ٹی آئی, پبلک اتھارٹی, پی ایم او, پی ایم کیئرس فنڈ, دی وائر

Post navigation

بھاگوت کہتے ہیں ہندو اور مسلمان کا ڈی این اے ایک، لیکن ہندوتوا سے نفرت کرنے والوں کا کیا؟
یوپی: رپورٹر کے خلاف ایف آئی آر پر نیوز لانڈری نے کہا-صحافیوں کو ڈرانے کی کوشش

Support Free & Independent Journalism

Contribute Now

Copyright

All content © The Wire, unless otherwise noted or attributed. The Wire is published by the Foundation for Independent Journalism, a not-for-profit company registered under Section 8 of the Company Act, 2013. CIN: U74140DL2015NPL285224

Twitter

پیروی @TheWireUrdu

Acknowledgment

ipsmflogo The Wire’s journalism is partly funded by the Independent and Public Spirited Media Foundation
  • Top categories: خبریں/فکر و نظر/ویڈیو/ادبستان/گراؤنڈ رپورٹ/حقوق انسانی/عالمی خبریں/الیکشن نامہ/خاص خبر
  • Top tags: اردو خبر/ News/ Urdu News/ The Wire/ دی وائر اردو/ The Wire Urdu/ دی وائر/ Narendra Modi/ BJP
Proudly powered by WordPress | Theme: Chronicle by Pro Theme Design.
Don`t copy text!
loading Cancel
Post was not sent - check your email addresses!
Email check failed, please try again
Sorry, your blog cannot share posts by email.