ادبستان

سال 2019 میں گرین سگنل ملنے کے بعدبھی ’فلم آدھار‘ نہیں ہو سکی ریلیز، اب یو آئی ڈی اے آئی نے 28 ترمیم بتائے

فلم کے ڈائریکٹرسمن گھوش نے بتایا کہ آدھارنمبر جاری کرنے والی سرکاری ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی کے عہدیداروں نے جنوری میں فلم دکھانے کو کہا تھا۔ اسے پانچ فروری کو ہی ریلیز ہونا تھا، لیکن ایک ہفتہ پہلے ہی اچانک اسے روک دیا گیا۔سنیٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے فلم کو 2019 میں ہری جھنڈی دے دی تھی۔

فلم‘آدھار’کا پوسٹر۔

فلم‘آدھار’کا پوسٹر۔

نئی دہلی:آدھار نمبر جاری کرنے والی ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی نے ہندی فلم ‘آدھار’ کے کچھ ڈائیلاگ پر اعتراض کیا ہے اور اس میں 28 ترمیم بتائے ہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر سمن گھوش نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔فلم ‘مکہ باز’میں مرکزی رول اداکرنے والے اداکار ونیت کمار سنگھ فلم ‘آدھار’میں نظر آئیں گے۔ فلم کے کو پروڈیوسر جیواسٹوڈیو اور درشیم فلمز ہیں۔

گھوش کے مطابق، ‘آدھار نمبر جاری کرنے والی سرکاری ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی کے عہدیداروں  نے جیواسٹوڈیو سےرابطہ  کرکے جنوری میں فلم دکھانے کو کہا تھا۔’

سنیٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن(سی بی ایف سی-سینسر بورڈ)نے فلم کو 2019 میں ہری جھنڈی دے دی تھی اور اس سال کی شروعات میں پانچ فروری کو اسے ریلیز ہونا تھا۔ حالانکہ ایک ہفتہ  پہلے ہی اچانک اسے روک دیا گیا۔

گھوش نے کہا، ‘مجھے پتہ چلا کہ فلم کی ریلیز ٹال دی گئی ہے۔ جیواسٹوڈیو نے مجھے فون پر بتایا کہ یوآئی اےڈی آئی نے فلم دیکھی اور اس میں 28 ترمیم بتائے ہیں۔’

انہوں نے کہا، ‘یہ میرے لیے بہت ہی پریشان کن ہے، کیونکہ آگے کیا ہوگا، مجھے اس کا پتہ نہیں۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ اگر سرکار کی طرف سے صحیح آدمی اسے دیکھے تو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ یہ آدھار حمایتی فلم ہے۔ ایسے میں اس قدم سے میں حیران ہوں۔’

ٹائمس آف انڈیا کے مطابق، یو آئی ڈی اے آئی نے فلم کے ایک ڈائیلاگ ‘میں آدھار ہوں’پر اعتراض کیا ہے، جسے عہدیداروں  نے کہا ہے کہ یہ آدھار اسکیم  کے لیے توہین آمیز ہے۔اس کے ساتھ ہی فلم کے ایک سین، جہاں ایک شخص پرائیویسی کےمعاملے کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہوئے سوال کرتا ہے ‘کیا سرکار ہمارے غسل خانے (باتھ روم) میں گھس جائےگی؟’، پر اعتراض کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ یو آئی ڈی اے آئی نے فلم کے ایک اور سین کو ہٹانے کی مانگ کی ہے، جہاں ایک شخص آدھار بایومیٹرکس سے اپنا موتیا بند ہٹانے کی مانگ کرتا ہے۔گھوش نے کہا، ‘انہیں لگا کہ یہ ان کی بایومیٹرک پہچان سسٹم کو غیرمناسب طریقے سے دکھاتا ہے۔’ اس معاملے میں یو آئی ڈی اے آئی نے کوئی جواب دینے سے انکار کر دیا ہے۔

فلم‘آدھار’جھارکھنڈ کےفرسوآ نام کےایک فرضی کردارکی کہانی پر مبنی ہے، جہاں آدھار نمبر حاصل کرنے کی جدوجہد، اس کے ذریعے زندگی بدلنے کا خواب دیکھنے اور اس چکر میں لوگوں کی زندگی  میں ہونے والی اٹھاپٹک کو دکھایا گیا ہے۔

ٹائمس آف انڈیا نے یو آئی ڈی اے آئی کے ایک اہلکار کےحوالے سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فلم دیکھنے کے بعد کچھ سین کو ہٹانے کے لیے کہا گیا ہے، لیکن آگے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)