خبریں

دہلی ریپ معاملہ: متاثرہ فیملی سے ملے راہل گاندھی اور اروند کیجریوال، مجسٹریٹ جانچ کے حکم

دہلی کے نانگل میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی سے مبینہ ریپ کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ فیملی کا الزام  ہے کہ ملزمین نے قتل کے بعد زبردستی آخری رسومات کی ادائیگی کر دی تھی ۔ اس معاملے میں شمشان گھاٹ کے پجاری اور تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

دہلی کے کینٹ علاقے میں متاثرہ  بچی کے اہل خانہ  سے ملنے پہنچے کانگریس رہنما راہل گاندھی(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی کے کینٹ علاقے میں متاثرہ  بچی کے اہل خانہ  سے ملنے پہنچے کانگریس رہنما راہل گاندھی(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی کے نانگل علاقے میں نو سال کی بچی سے مبینہ ریپ کے بعد قتل کے معاملے میں کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے متاثرہ فیملی سے ملاقات کی اور انہیں انصاف دلانے کا بھروسہ دلایا۔الزام  ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اور تین ملازمین نے اس وقت بچی کا ریپ کیا، جب وہ پانی بھرنے وہاں گئی تھی۔

بچی کی ماں کا الزام  ہے کہ جب وہ بچی کو ڈھونڈتے ہوئے شمشان گھاٹ پہنچی تو پجاری نے اسے شمشان گھاٹ کے ایک کمرے میں بند کر دیا تھا اور بنا ان کی منظوری کے بچی کے آخری رسومات کی ادائیگی کردی  تھی۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی بدھ کو متاثرہ فیملی سے ملنے گئے اور انہیں یقین دلایا کہ انصاف  کی اس راہ  پر وہ ان کے ساتھ ہیں۔راہل گاندھی نے متاثرہ فیملی سے کہا، ‘وہ انہیں انصاف دلانے کے لیے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔’

متاثرہ فیملی سے ملنے کے بعد راہل گاندھی نے کہا، ‘فیملی کچھ نہیں صرف انصاف مانگ رہی ہے۔ ان  کا کہنا ہے کہ انہیں انصاف نہیں مل رہا ہے اور انہیں اس کے لیے ہرممکن مدد کی ضرورت ہے۔’راہل نے متاثرہ والدین سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے کہا، ‘میں نے ان سے کہا کہ جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتا راہل گاندھی ان کے ساتھ کھڑا ہے اور ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹےگا۔’

یہ پوچھے جانے پر کہ اس معاملے میں کس کی ذمہ داری ہے؟ راہل نے کہا، ‘میں صرف یہ جانتا ہوں کہ میرا کام اس فیملی  کی مدد کرنے کا ہے۔ ‘راہل نے بعد میں ٹوئٹ کرکے کہا، ‘والدین کے آنسو صرف ایک بات کہہ رہے ہیں، ان کی بیٹی، ملک  کی بیٹی انصاف کی حقدار ہے اور اس انصاف کے راستے پر میں ان کے ساتھ ہوں۔’

وہیں، دہلی کے وزیر اعلیٰ  اروند کیجریوال نے بھی بدھ کو متاثرہ فیملی سے ملاقات کی۔

کیجریوال نے متاثرہ فیملی سے ملاقات کے بعد بچی کی موت کے معاملے میں مجسٹریٹ جانچ کے حکم  دیے، اور فیملی کے لیے دس لاکھ روپے کی مالی مدد کا اعلان کیا۔

انہوں نے متاثرہ فیملی سے ملاقات کے بعد کہا، ‘ہماری بچی اب واپس نہیں آ سکتی۔ان  کے ساتھ ہوئی  ناانصافی  افسوسناک ہے اور اس کی بھرپائی نہیں کی جا سکتی لیکن سرکار متاثرہ فیملی کو دس لاکھ روپے کی مالی مدد دےگی اور معاملے میں مجسٹریٹ جانچ کےحکم دیتی ہے۔’

کیجریوال نے کہا، ‘دہلی میں نظم ونسق کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ میں مرکزی حکومت سے اس سمت میں سخت قدم اٹھانے کی اپیل کرتا ہوں۔’

اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘بچی کی فیملی سے ملا، ان کا درد بانٹا۔ ان کو دس لاکھ روپے کی مالی مدددیں گے۔ معاملے کی مجسٹریٹ جانچ ہوگی۔ قصورواروں کو سزا دلوانے کے لیے بڑے وکیل لگائیں گے۔ مرکزی حکومت دہلی میں نظم ونسق  درست کرنے کے لیے کڑے قدم اٹھائیں، ہم مکمل تعاون  کریں گے۔’

دہلی وومین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو)نے جنوب مغربی دہلی کے اولڈ نانگل علاقے میں معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور بچی کے والدین  کی شکایت کے بعد پولس کو سمن کیا ہے۔

اولڈ نانگل علاقے میں جائے واردات کے پاس بچی کے والدین  سمیت مقامی  لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں اور ملزمین کے لیےسزائے موت کی مانگ کر رہے ہیں۔

پولیس نے اس سے پہلے سوموار کو کہا تھا کہ متاثرہ بچی کی ماں کے بیان پر ایف آئی آر میں ریپ سے متعلق دفعہ  شامل کیا گیا ہے۔ پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وہیں، منگل کو اپوزیشن  پارٹیوں نے اس واقعہ پر وزیرداخلہ  امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے راجدھانی میں نظم و نسق  کی صورتحال  پر سوال اٹھائے۔

غورطلب ہے کہ دہلی چھاؤنی علاقے میں ایک اگست کو نو سال کی بچی کی اس وقت مشتبہ حالات میں موت ہو گئی تھی، جب وہ پانی بھرنے کے لیے شمشان گھاٹ گئی تھی لیکن واپس نہیں لوٹی۔

بچی کی ماں شمشان گھاٹ گئی تھیں اور بچی کی کلائی اور کہنی پر جلنے کے نشان دیکھے تھے۔ بچی کے ہونٹ بھی نیلے پڑ گئے تھے۔

ملزمین نے متاثرہ فیملی کو بتایا تھا کہ بچی کی واٹر کولر سے کرنٹ لگنے سے موت ہو گئی تھی۔ متاثرہ بچی کی ماں جب وہاں پر موجود تھیں تو پجاری اور تین دیگر ملزمین نے مبینہ طور پر ان سے پولیس کے پاس نہیں جانے کو کہا تھا، کیونکہ بچی کی آٹوپسی کی جائیگی اور اس کے بدن  کے اعضا کو چرا لیا جائےگا۔

بچی کے والدین  کا الزام ہے کہ ان کی بچی سے ریپ  کرکے اس کی جان  لے لی گئی۔ان کا یہ بھی الزام  ہے کہ اولڈ نانگل گاؤں میں شمشان گھاٹ کے ملزم پجاری نے ان کی رضامندی  کے بغیر بچی کے آخری رسومات بھی کرد یے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)