خبریں

راجستھان: ایک شخص پر حملہ، ویڈیو میں پاکستان جانے کو کہتا نظر آیا گروپ

معاملہ اجمیر ضلع کا ہے۔پولیس نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیوکی بنیاد پر پانچ لوگوں کو احتیاطاً حراست میں لیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ متاثرہ  کا پتہ لگانے کی کوشش کی گئی ، لیکن کامیابی  نہیں ملی۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ ایک مسلمان شخص ہو سکتا ہے اور کسی دوسرے صوبے سے راجستھان آیا ہوگا۔

راجستھان کے اجمیر میں مسلمان شخص کو ہراساں کرتے لوگ۔ (اسکرین گریب: ٹوئٹر/@saeedkhan565)

راجستھان کے اجمیر میں مسلمان شخص کو ہراساں کرتے لوگ۔ (اسکرین گریب: ٹوئٹر/@saeedkhan565)

نئی دہلی: راجستھان کےاجمیر ضلع میں ایک شخص کو ہراساں  کیے جانے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے، جس میں اسے ایک گروپ  کے لوگوں کے ذریعے گھیرا گیا ہے اور گروپ  میں سے ایک شخص مبینہ  طور پر اسے پاکستان جانے کے لیے کہہ رہا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ویڈیو میں دکھ رہامتاثرہ  اور اس کے ساتھ کچھ دوسرے لوگ بھیک مانگتے نظر آ رہے ہیں۔

اجمیر پولیس کے مطابق، یہ معاملہ پچھلے ہفتے کا ہے اور ویڈیوکی بنیاد پر پانچ لوگوں کو احتیاطاً حراست میں رکھا گیا ہے۔

اجمیرجنوبی  کےسرکل افسرمکیش کمارسونی نے کہا، ‘ہمیں20 اگست کو ویڈیو ملا اور اگلے دن ویڈیو میں اس شخص کے ساتھ مارپیٹ کرنے والے پانچ لوگوں کو سی آر پی سی کی ددفعہ151(قابل دست اندازی جرائم کو روکنے کے لیے گرفتاری)کے تحت احتیاطاً حراست میں لے لیا گیا۔’

انہوں نے آگے کہا، ‘شروعاتی جانچ سے اشارہ ملا ہے کہ معاملہ  چار دن پہلے کا ہے اور یہ رام گنج پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے سبھاش نگر علاقے کا  ہے۔ ہم نے متاثرہ  کا پتہ لگانے کی کوشش کی لیکن ناکام  رہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ ایک مسلمان شخص ہو سکتا ہے اور کسی دوسرے صوبے سے راجستھان آیا ہوگا۔’

ملزمین کو ایک دن کی حراست میں رکھنے کے بعد سونی نے کہا کہ انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا اور ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔

انہوں نے کہا، ‘انہیں رہا کیے جانے سے پہلے پانچوں ملزمین کے خلاف فرقہ وارانہ واقعات سےمتعلق  سی آر پی سی کی دفعہ  108 کے تحت احتیاطاً کارروائی کی گئی۔ ہم متاثرہ کا پتہ نہیں لگا سکے اس لیے ایف آئی آر نہیں درج ہوئی۔ ملک  بھر سے بہت سےزائرین  اجمیر درگاہ آتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ متاثرہ ان میں سے تھا۔’

اجمیر کےرام گنج پولیس اسٹیشن کے کانسٹبل گجیندر نے کہا کہ جن پانچ ملزمین کو احتیاطاً حراست میں لیا گیا، وہ 40 سالہ  للت شرما، 32 سالہ سریندر، 27 سالہ تیج پال، 32 سالہ روہت شرما اور 31 سالہ  شیلیندر ٹینک تھے۔

سرکل افسرسونی نے کہا، ‘اگرمتاثرہ  آگے آکر شکایت کرتا ہے تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی  بگاڑنے کی دفعات  کے تحت ایف آئی آر درج کی جائےگی۔’