خبریں

سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار تین خواتین سمیت کل نو ججوں نے ایک ساتھ حلف لیا

ہندوستان کےچیف جسٹس این وی رمنا نےمنگل کو سپریم کورٹ کی تین خاتون ججوں سمیت نو نئے ججوں کوعہدے کاحلف دلایا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ میں ججوں کی مجموعی تعداد33 ہو گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیتےجج(فوٹوبہ شکریہ کرن رجیجو)

سپریم کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیتےجج(فوٹوبہ شکریہ کرن رجیجو)

نئی دہلی:ہندوستان کےچیف جسٹس این وی رمنا نے منگل کو سپریم کورٹ کی تین خاتون ججوں سمیت نو نئے ججوں کوحلف دلایا، جس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ  میں ججوں کی کل تعداد33 ہو گئی۔سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایک ساتھ نو ججوں نے حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ایڈیشنل بلڈنگ کمپلیکس کےآڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں نئے ججوں کو اپنے عہدوں کا حلف دلایا۔نو نئے ججوں کی حلف برداری  کے ساتھ سپریم کورٹ  میں چیف جسٹس  سمیت ججوں کی تعداد33 ہو گئی، جبکہ منظورشدہ تعداد34 ہے۔

ججوں کےطورپرحلف لینے والے نو نئے ججوں میں جسٹس ابھے شری نواس او کا، جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس جتیندر کمار مہیشوری، جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس بی وی ناگ رتنا شامل ہیں۔ان کے علاوہ جسٹس سی ٹی روکمار، جسٹس ایم ایم سندریش، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور سینئر ایڈووکیٹ اور سابق ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل پی ایس نرسمہا کو بھی چیف جسٹس نےعہدے کاحلف دلایا۔

سابق چیف جسٹس ای ایس وینکٹ رمیا کی بیٹی جسٹس ناگ رتنا ستمبر 2027 میں پہلی خاتون چیف جسٹس  بننے کی قطار میں ہیں۔ ان نو نئے ججوں میں جسٹس ناتھ اور جسٹس نرسمہا بھی سی جےآئی بننے کی قطار میں ہیں۔

عدلیہ کے عوامی رابطہ کےدفترکی جانب سے سوموار کو جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ نئے ججوں کو روایتی طور پرچیف جسٹس کے کورٹ روم میں حلف دلایا جاتاہے، لیکن کووڈ 19 پروٹوکول کے مد نظر آڈیٹوریم میں حلف برداری کی  تقریب منعقد کی گئی۔

حلف برداری  سے پہلےصدر رامناتھ کووند کی طرف سے  جاری کردی تقرری  وارنٹ کو پڑھا گیا۔

عدالت کی کالیجیم نے 17 اگست کو ججوں کےطورپرتقرری  کے لیے ان  ناموں کی سفارش کی تھی۔ بعد میں صدر نے عدالت کے ججوں کے طور پرمیں ان کی تقرری  کے وارنٹ پر دستخط کیے تھے۔

بتادیں کہ 26 جنوری 1950 کو اپنے قیام  کے بعد سے سپریم کورٹ میں بہت کم خاتون جج ہوئی ہیں اور پچھلے 71سالوں میں صرف آٹھ خاتون  ججوں کی تقرری  ہوئی ہے۔ ایم فاطمہ بی وی سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج تھیں۔انہیں 1989 میں جج مقرر کیا گیا تھا۔

اس وقت جسٹس اندرا بنرجی عدالت میں واحدسبکدوش خاتوں جج ہیں۔7 اگست، 2018 کو مدراس ہائی کورٹ سے پرموشن کے بعد انہیں سپریم کورٹ میں جج مقرر کیا گیا تھا۔ وہ مدراس ہائی کورٹ میں چیف جسٹس  کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

سپریم کورٹ میں پہلی بار چارخاتون  جج ہوں گی،جو جسٹس اندرا بنرجی کے علاوہ جسٹس ناگ رتنا، جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس بیلا ترویدی ہیں۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ان سبھی نئے ججوں میں جسٹس ابھے شری نواس او کا سب سے سینئر ہوں گے۔

فہرست میں سنیارٹی کے مرحلے میں گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وکرم ناتھ،سکم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جی کے مہیشوری، تلنگانہ ہائی کورٹ کی چیف جسٹس ہما کوہلی، کرناٹک ہائی کورٹ کی جسٹس بی وی ناگ رتنا، کیرل ہائی کورٹ کے جسٹس سی ٹی روکمار، مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس ایم ایم سندریش، گجرات ہائی کورٹ کی جسٹس بیلا ترویدی اور جسٹس پی ایس نرسمہا ہیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)