خبریں

یوگی حکومت  پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف سیڈیشن کا مقدمہ درج

الزام ہے کہ سابق گورنرعزیز قریشی نے اعظم خان کی اہلیہ  سے ملاقات کے بعد میڈیا کو خطاب  کرتے ہوئے اتر پردیش کی حکومت کاموازنہ شیطان اور خون چوسنے والے درندے سے کیا۔ قریشی کانگریس کے ممبر رہے ہیں، جو 2014-15 میں میزورم کے گورنر رہ چکے ہیں۔ ان کے پاس کچھ وقتوں  کےلیے اتر پردیش کاچارج  بھی تھا۔

عزیز قریشی۔ (فوٹو: بہ شکریہ  اے این آئی)

عزیز قریشی۔ (فوٹو: بہ شکریہ  اے این آئی)

نئی دہلی:اتر پردیش کے رام پور ضلع میں سابق گورنرعزیز قریشی کےخلاف ریاستی سرکار کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ  کرنےکے لیےسیڈیشن  اور مذہب کی بنیادپر دو گروپوں  کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینے کی کوشش کرنے کے الزام میں ایف آئی آر  درج کی گئی ہے۔ پولیس نے اس کی جانکاری دی۔

پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ قریشی پر آئی پی سی کی دفعہ153اے (مذہب اور ذات کی بنیاد پر دو گروپوں کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینا)، 153بی(قومی ایکتاکے خلاف اثر ڈالنے والا بیان دینا)، 124اے (سیڈیشن)اور 505(1)بی(عوامی امن وامان کو متاثر کرنے کے ارادے سے جھوٹ بولنا)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

بی جے پی رہنما آکاش کمار سکسینہ نے اتوار کی  رات رام پور شہر کے سول لائنس پولیس تھانے میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد یہ ایف آئی آر درج کی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ عزیزقریشی سنیچر(چار ستمبر)کو رام پور میں سماجوادی پارٹی کے ایم پی  اعظم خان کے گھر گئے اور ان کی اہلیہ  سے ملاقات کی تھی۔

بی جے پی رہنما سکسینہ کا الزام ہے کہ قریشی ایس پی رہنما اعظم خان کے گھر گئے اور ان کی اہلیہ  تزئین فاطمہ سے ملنے کے بعد میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے توہین آمیز بیان دیا اور یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کاموازنہ‘راکشش، شیطان اور خون پینے والے درندے’سے کیا۔

سکسینہ نے کہا کہ عزیز قریشی کایہ تبصرہ  دو کمیونٹی کے بیچ تناؤ اور نفرت پھیلانے کے لیے تھا۔

بی جے پی رہنما نے کہا،‘ان کا جان بوجھ کر دیا گیایہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے رام پورسمیت پورے صوبےمیں ماحول بگڑ سکتا ہے۔’

انہوں نے شکایت میں کہا، ‘قریشی نے اپنے بیان میں اعظم کے خلاف کارروائی کو انسان اور راکشش کے بیچ کی لڑائی قرار دیا۔ یہ بیان دو کمیونٹی  کے بیچ تناؤ اور سماج میں بدامنی  پیدا کر سکتا ہے۔’

سیڈیشن  کا معاملہ درج ہونے پر سابق گورنر عزیز قریشی نے کہا کہ میرے بیان کو غلط طریقے سے لیا گیا۔

انہوں نے کہا، ‘مجھے سیاسی طور پر نقصان پہنچانے اور عوام کو گمراہ  کرنے کے لیے میرے بیان کو غلط طریقے سے لیا گیا۔ میں نے کہا تھا کہ جس طرح موجودہ دور میں ظلم میں اضافہ ہوا ہے، پہلے ایسا نہیں تھا۔ میں نے کسی کے خلاف بیان نہیں دیا۔ ’

سکسینہ نے پولیس کو مختلف چینلوں پر نشر ہوئے قریشی کے بیان کی ایک کاپی پین ڈرائیو میں بھی مہیا کرائی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کے تمام  پہلوؤں کی جانچ کی جا رہی ہیں اور قانون کےمطابق کارروائی کی جائےگی۔

بتا دیں کہ قریشی کانگریس کے ممبر رہے ہیں،جو 2014-15میں میزورم کےگورنر رہ چکے ہیں۔ ان کے پاس کچھ وقت کے لیے اتر پردیش کا چارج  بھی تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)