خبریں

گجرات: گائے کا گوشت لے جانے کے الزام میں گرفتار شخص نے حراست میں مبینہ طور پرخودکشی کی

معاملہ پنچ محل ضلع کا ہے۔پولیس کےمطابق، گودھرا  بی  ڈویژن  پولیس نے بدھ کو قاسم عبداللہ نام کے شخص کو گائے کا گوشت لے جانے کےالزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیے جانے سے پہلے اس نے جمعرات کو لاک اپ میں خودکشی  کر لی۔ قاسم کے اہل خانہ  نے جانچ کی مانگ کی ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: گجرات کے پنچ محل ضلع میں ایک 32 سالہ شخص کو گائے کاگوشت لے جانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس نے تھانے کے لاک اپ میں مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ ان کے اہل خانہ  نے جانچ کی مانگ کی ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، پنچ محل پولیس کےمطابق، گودھرا بی ڈویژن پولیس نے بدھ کو قاسم عبداللہ حیات نام کے ایک شخص کو گائے کا گوشت لے جانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ لیکن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیےجانے سے پہلے اس نے جمعرات کو لاک اپ میں خودکشی  کر لی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ واردات سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہو گئی ہے۔

پولیس نے ملزم کواس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنے مقامی  گراہکوں کوگوشت  دینے جا رہا تھا۔

پنچ محل ضلع کی ایس پی  لینا پاٹل نے انڈین ایکسپریس کو بتایا،‘بدھ کو شام 7.45 بجے ایف آئی آر درج کی گئی اور ملزم کی جمعرات کو صبح تقریباً 3.20 بجے لاک اپ کے اندر موت ہو گئی۔ ہمارے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج ہے،جس میں وہ بیڈشیٹ پھاڑ کر لاک اپ کے گیٹ کے پاس پھانسی لگاتا دکھتا ہے۔یہ جزوی  پھانسی تھی۔ ہم نے رپورٹ تیار کرنے کے لیے میڈیکل کارروائی  شروع کر دی ہے۔’

وہیں مہلوک کے ایک رشتہ دار نے کہا، ‘میں قاسم سے 14ستمبر کو تھانے میں ملا تھا۔ اس نے مجھے بتایا کہ پولیس نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی اور اسے یہ قبول کرنے کے لیے مجبور کر رہی تھی کہ وہ گائے کا گوشت لے جا رہا تھا۔ اس نے مجھ سے کہا کہ میں اپنے بھائی سے اس کے لیے مدد مانگنے کے لیے کہوں۔ جب میں آج صبح تقریباً ساڑھے سات بجے اس کا ٹفن اور چائے لےکر آیا تو پولیس نے مجھے اندر نہیں جانے دیا۔ انہوں نے مجھے نہیں بتایا کہ وہ نہیں رہا۔ تھانے کے ایک شخص نے ہمیں بتایا کہ پچھلی رات اسے ہراساں کیا گیا تھا۔’

اہل خانہ کےالزامات سے انکار کرتے ہوئے ایس پی لینا پاٹل نے کہا،‘ایگزیکٹو مجسٹریٹ اور جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس (جے ایم ایف سی)نے جانچ کی اور لاش کو ایس ایس جی اسپتال میں پینل پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ ہمارے پاس واقعے کا سی سی ٹی وی فوٹیج ہے اور ہم فالو اپ کر رہے ہیں۔’

ایف آئی آر کےمطابق، 14 ستمبر کو پولیس گشتی کواطلاع  ملی کہ ملزم سیولیا سےگودھرا جا رہی دو پہیہ گاڑی میں گائے کا گوشت لے جا رہا ہے، جس کے بعد ایک ٹیم نے گودھرا بھمییا اووربرج پرگاڑی  کو روکا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے،‘اس میں(گاڑی)سامنے پلاسٹک کی تھیلی لٹکی ہوئی تھی، جسے پانچ گواہوں کی موجودگی میں کھولا گیا۔ بیگ میں ذبح کیے گئے جانور کاگوشت تھا۔ گاڑی  پر سوار شخص نے کہا کہ اس کا نام گودھرا کےعیدگاہ محلہ کا باشندہ قاسم عبداللہ حیات ہے۔ گاڑی  کے کمپارٹمنٹ میں زیادہ گوشت  تھا، جس میں گوشت کے ٹکڑے اور ایک زبان بھی شامل تھا۔’

ایف آئی آرکے مطابق، ملزم نے پولیس کو بتایا کہ یہ سیولیا کے ایک قصائی عبدالقادر قریشی سے خریدا گیا تھا اور اسے پانچ لوگوں کو پہنچایا جانا تھا۔عیدگاہ محلہ میں پولیس نے دو پہیہ گاڑی  کو ضبط کر لیا اور گئو کشی  کے شک  کی بنیاد پر جانچ شروع کی۔

ایف آئی آرمیں کہا گیا ہے کہ گوشت کی پہچان کرنے کے لیے بلائے گئے ایک جانور کے ڈاکٹر نے کہا کہ یہ گائے کا گوشت تھا لیکن انہوں نے صلاح دی کہ نمونے کی تصدیق کے لیےسورت میں فارنسک سائنس لیبارٹری  میں بھیجے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق،گواہوں کے سامنے 25 کیلوگوشت  کا وزن کیا گیا، جس کی قیمت 5500 روپے تھی اور نمونے سورت ایف ایس ایل کو جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے، جبکہ پولیس نےبقیہ گوشت  کو چراگاہ کی زمین  میں دفن کر دیا۔

سورت ایف ایس ایل کی رپورٹ نے تصدیق کی کہ جانچ  کےلیے بھیجے گئےگوشت  کا نمونہ گائے کا تھا، جس کے بعد سیولیا میں حیات اور قصائی کے ساتھ آرڈر دینے والی پانچ خاتون گراہکوں سمیت سات لوگوں کے خلاف ایف آئی آردرج کی گئی تھی۔

ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ429(مویشیوں کو مارنا یامعذوربنانا)، جانوروں پر ظلم کی روک تھام ایکٹ 1960 کی دفعہ11(جانوروں پر ظلم کرنا)اور گجرات کے جانوروں سے تحفظ سے متعلق ترمیمی ایکٹ،2017 کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا، جس کے تحت کسی بھی شکل  میں بیف یا بیف مصنوعات کی بالواسطہ فروخت ، ذخیرہ اندوزی ،نقل و حمل اور غیرقانونی طور پر ذبیحہ کے لیےسات سال کی جیل اور 50000 کےجرما نے کا اہتمام ہے۔