خبریں

گجرات: خاتون سے کئی بار ریپ کرنے کے الزام میں ایک فوٹو گرافر، وکیل اور ڈاکٹر گرفتار

واقعہ گجرات کےآنند کا ہے،جہاں ایک خاتون  نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ گزشتہ  ڈیڑھ سال میں تینوں ملزمین نے سازش کےتحت  کئی بار ان کاریپ کیا، جبراً ان کی نجی تصویریں کھینچی اور انہیں لیک کرنے کی دھمکی دی۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

علامتی فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی : گجرات کے آنند میں پولیس نے ایک خاتون  کامبینہ طور پرریپ کرنے اوران کی نجی تصویریں اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلانے کی دھمکی دینے کےالزام  میں اتوار کو تین لوگوں کو گرفتار کیا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،آنند میں ایک ہفتے پہلے ایک خاتون  کی شکایت پر پیشہ سے فوٹوگرافر سندیپ کمار چندرشیکھر، وکیل پردیمن سنگھ گوہل اور ڈاکٹر میہل پرجاپتی کو گرفتار کیا گیا ہے۔

خاتون  نے اپنی شکایت میں کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں تینوں ملزمین نے سازش کے تحت  کئی باران کاریپ کیا، جبراً انکی نجی تصویریں کھینچی اور انہیں لیک کرنے کی دھمکی دی۔

اس معاملے میں آنند کے سائبر کرائم پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

آنند پولیس کے سائبر کرائم سیل کےسینئرافسر نے بتایا،‘خاتون کی چار سال پہلے سندیپ کمار سے دوستی ہوئی تھی اور لگ بھگ ڈیڑھ سال پہلے دونوں کے بیچ  کسی معاملے کو لےکر جھگڑا ہوا تھا۔ جب سندیپ نے خاتون سے پیسوں کامطالبہ کرنا شروع کیا تو خاتون  نے اس سے بات کرنی بند کر دی۔’

افسر نے کہا،‘اسی وقت خاتون کو وکیل پردیمن گوہل نام کےشخص سے فون آیا، جس نے کہا کہ وہ نوکری کے لیے کسی شخص کی تلاش میں ہے۔خاتون  نے اس نوکری میں دلچسپی دکھائی اور گوہل سے بات کرنے لگی اور اسی دوران اسے بتایا کہ سندیپ اسےہراساں کر رہا ہے۔’

اس کے بعد گوہل نے خاتون  اور سندیپ کو کانفرنس کال کیا اور سندیپ سے خاتون  کو پیسوں کے لیے مزیدہراساں  نہ کرنے کو کہا۔

پولیس کے مطابق،‘بعد میں وکیل نے خاتون کو ہوٹل میں بلایا اور کہا کہ اس نے خاتون کی مدد کرنے کے لیے سندیپ کو پیسے دے دیے ہیں اور مبینہ طور پر ہوٹل میں وکیل نے خاتون  کاریپ کیا اور اس کی نجی تصویریں  لیں اور ویڈیو بنا لیے۔’

پولیس افسر نے کہا، ‘کچھ دن بعد وکیل نے دوبارہ خاتون  کو فون کرکے ہوٹل میں بلانے کی کوشش کی لیکن جب خاتون  نے انکار کیا تو اس کی نجی تصویریں اور ویڈیو لیک کرنے کی دھمکی دی۔اس کے بعد خاتون  ہوٹل میں گئی، جہاں وکیل نے دوبارہ اس کاریپ کیا۔’

خاتون کی شکایت کے مطابق، جب وہ ہوٹل کے کمرے میں وکیل کے ساتھ تھی تو اس وقت سندیپ ہوٹل کے باتھ روم میں چھپا ہوا تھا۔

سندیپ نے مبینہ طور پر خاتون کی نجی تصویریں کھینچی، اس کا ویڈیو بنایا اور انہیں لیک کرنے کی دھمکی دےکر بعد میں کئی بارخاتون  کاریپ کیا۔

پولیس افسر کا کہنا ہے،‘اس کے بعد ایک بار جب خاتون  بیمار ہوئی تو وہ میہل پرجاپتی نام کے ایک ڈاکٹر کے پاس گئی، جوخاتون کو فون کرنے لگا۔خاتون  نے ڈاکٹر کا نمبر بلاک کر دیا، جس کے بعد ڈاکٹر نے خاتون سے دوسرے نمبر سے رابطہ  کیا اور سندیپ اور وکیل کے ذریعے کھینچی گئی تصویریں اور ویڈیو اسے بھیجے۔ اس کے بعد ڈاکٹر نے بھی کئی بار خاتون  سے زبردستی کی۔’

ان تینوں ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ376(2)این(ایک خاتون  کا کئی بارریپ کرنا)اور 354 بی (خاتون کو ہراساں کرنا)اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعات  کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔