خبریں

بی جے پی کی اتحادی  نیشنل پیپلز پارٹی نے زرعی قوانین کی طرح سی اے اے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا

پارلیامنٹ کےسرمائی اجلاس سے پہلے بی جے پی کی اتحادی  نیشنل پیپلز پارٹی(این پی پی)نےشہریت قانون کو منسوخ  کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ میگھالیہ کے تورا لوک سبھا حلقہ سے ایم پی  اگاتھا سنگما نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ جس طرح اس نے لوگوں کےجذبات مدنظر زرعی قانون منسوخ کیے ہیں، اسی طرح نارتھ ایسٹ  کے لوگوں کے جذبات کے مدنظرسی اے اے کوبھی منسوخ کیا جانا چاہیے۔

نیشنل پیپلزپارٹی(این پی پی)ایم پی  اگاتھا سنگما۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نیشنل پیپلزپارٹی(این پی پی)ایم پی  اگاتھا سنگما۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے اتوار کو بلائی گئی این ڈی اے  کی اتحادی پارٹیوں  کی میٹنگ اور کل جماعتی اجلاس میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کی اتحادی نیشنل پیپلز پارٹی(این پی پی)کی لیڈر اگاتھا سنگما نے سی اے اے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

میگھالیہ کے تورا لوک سبھا حلقہ سےرکن پارلیامان سنگما نے سرکار سے اپیل کی کہ جس طرح اس نے لوگوں کے جذبات کے مدنظرزرعی قانون منسوخ کیے ہیں، اسی طرح سی اے اے کوبھی منسوخ کیا جانا چاہیے۔

سنگما نے سرکار کی طرف سے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس اور بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اےکی بیٹھک میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور مرکزی وزیروں پرہلاد جوشی اور پیوش گوئل کی موجودگی  میں یہ مانگ کی۔

انہوں نے یہاں این ڈی اےکی بیٹھک کے بعد کہا، ‘چونکہ زرعی قانون رد کر دیے گئے ہیں اور یہ بالخصوص لوگوں کے جذبات کے مدنظر کیا گیا، اس لیے میں نے سرکار سے نارتھ ایسٹ  کے لوگوں کے جذبات کے مدنظرسی اے اے کو رد کرنے کی گزارش  کی ہے۔’

سنگما نے کہا کہ سرکار سے کوئی ردعمل نہیں ملا، لیکن اس نے پارلیامنٹ میں تمام پارٹیوں کے رہنماؤں کی طرف سے  اٹھائی گئی مانگوں کی مکمل تفصیلات لے لی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا این ڈی اے سےوابستہ نارتھ ایسٹ کی دیگر پارٹیوں کی بھی ایسی ہی مانگ تھی، تو انہوں نے کہا، ‘میں نے یہ مانگ اپنی پارٹی اور نارتھ ایسٹ  کے لوگوں کی طرف سے کی ہے۔ میں کچھ دیگر(پارٹیوں کو)کو بھی جانتی ہوں، جن کا ایسا ہی نظریہ ہے۔’

معلوم ہو کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ19 نومبر کو ملک  کے نام اپنے خطاب میں قوانین کو رد کرنے کے مرکز کے فیصلے کااعلان کیا تھا۔

قوانین کو واپس لینے کا اعلان کرنے کے بعد گزشتہ 24 نومبر کو مرکزی کابینہ نے زرعی قانون سے متعلق منسوخی بل 2021 کو منظوری دی۔ اس کو 29 نومبر کو شروع ہو رہے اجلاس کے دوران لوک سبھا میں پاس کرنے کے لیے پیش کیا جائےگا۔

غورطلب ہے کہ حال ہی میں آسام کی کئی تنظیموں نے کہا تھا کہ کسانوں کی ایک سال سے زیادہ  لمبی  تحریک نے سی اے اےمخالف تحریک کو پھر سے شروع کرنے کے لیے نئی تحریک دی  ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)