خبریں

مذہبی بنیاد پر ہندوستان کی تقسیم ایک تاریخی غلطی تھی: راجناتھ سنگھ

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 1971 کی جنگ میں پاکستان پر ہندوستان کی فتح اور بنگلہ دیش کی آزادی کے 50سال مکمل  ہونے پر ایک پروگرام میں کہا کہ تاریخ میں ایسامشکل سے ہی دیکھنے کو ملےگا کہ جنگ میں کسی ملک کو شکست دینےکےبعدہندوستان نے اس پر اپنی بالادستی کا اظہار نہیں کیا، بلکہ اسے وہاں کی سیاسی طاقتوں کے حوالے کر دیا۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو کہا کہ 1971 کی جنگ ایک یاد دہانی ہےکہ مذہبی بنیاد پر ہندوستان کی تقسیم تاریخی غلطی تھی اور اس وقت سے پاکستان ہندوستان کے خلاف پراکسی جنگ میں مصروف ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، سنگھ نے1971کی جنگ میں پاکستان پر ہندوستان کی فتح اور ہندوستان-بنگلہ دیش دوستی کے50سال مکمل ہونے پر انڈیا گیٹ پرمنعقدہ ‘سورنم وجئے پرو’ پروگرام کا افتتاح کیا اوراس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ،یہ جنگ ہندوستان کی مسلح افواج کے درمیان یکجہتی کی مثال ہے جس کی سمت میں حکومت اب کام کر رہی ہے۔’

سنگھ نے کہا،1971 کی جنگ ہمیں بتاتی ہے کہ مذہبی خطوط پر ہندوستان کی تقسیم تاریخی غلطی تھی۔ پاکستان مذہبی بنیاد پر پیدا ہوا لیکن وہ ایک نہ رہ سکا۔ 1971 کی شکست کے بعد ہمارا پڑوسی ملک ہندوستان  میں لگاتارپراکسی وارکرتا رہا۔

انہوں نے کہا،پاکستان دہشت گردی اور دیگرہندوستان مخالف سرگرمیوں کے ذریعے ہندوستان کو توڑنا چاہتا ہے۔ہندوستانی فوج نے 1971 میں پاکستان کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا تھا اور اب  ہماری بہادر فوج دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ہم براہ راست جنگ میں جیتے ہیں اور اب ہم پراکسی وار میں بھی جیت حاصل کریں گے۔

سنگھ نے کہا، آج کے بدلتے وقت میں، ہماری تینوں فوجوں کے درمیان یکجہتی اور انضمام کو فروغ دینے پر بات چیت ہو رہی ہے۔ میرے خیال میں1971کی جنگ اس کی ایک کامیاب مثال ہے۔ اس جنگ نے ہمیں منصوبہ بندی، تربیت اور مل کر لڑنے کی اہمیت سکھائی ہے۔

انہوں نے1971کی جنگ میں ہندوستان کی فتح کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نے جنوبی ایشیا کی تاریخ اور جغرافیہ کو تبدیل کردیا۔

سنگھ نے کہا، ہندوستان ہمیشہ سچائی اور انصاف کے لیے کھڑا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ،یہ جنگ صرف پاکستانی فوج کے خلاف نہیں بلکہ ناانصافی اور تشدد کے خلاف بھی تھا۔ اس میں نہ صرف ہندوستان نے پاکستان پر فتح حاصل کی بلکہ یہ ناانصافی پر انصاف کی، برائی پر نیکی کی فتح تھی۔

امریکی شہری حقوق کے لیڈر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کا ذکرکرتے ہوئے سنگھ نے کہا، کہیں بھی ناانصافی ہر جگہ انصاف کے لیے خطرہ ہے۔پاکستانی فوج نے بنگالیوں پر جو ناانصافی کی اور مظالم ڈھائے  وہ کسی نہ کسی شکل میں پوری انسانیت کے لیے خطرہ تھے۔ مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش)کے لوگوں کو ناانصافی اور ظلم سے نجات دلانا ہمارادھرم، قومی فریضہ اور فوجی دھرم  تھا۔

وزیر دفاع نے کہا، یہ جنگ ہماری  اخلاقیات، ہماری جمہوری روایات اور طرز عمل کی مثال ہے۔ تاریخ میں ایسا مشکل سے ہی دیکھنے کو ملےگا کہ کسی ملک کو جنگ میں شکست دینے کے بعد ہندوستان نے اس پر اپنی بالادستی کا اظہار نہیں کیا بلکہ اسے وہاں کی سیاسی طاقتوں کے حوالے کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ، ہندوستان نے بنگلہ دیش میں جمہوریت کے قیام میں اہم رول  ادا کیا۔

انہوں نے کہا، آج ہم بہت خوش ہیں کہ بنگلہ دیش نے گزشتہ 50 سالوں میں ترقی کی راہ پر تیزی سے پیش رفت کی ہے، جو باقی دنیا کے لیے باعث تحریک ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ،ہندوستان نےکبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی کبھی کسی ملک کی ایک انچ زمین پر قبضہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ،آج کے دن میں ہندوستانی فوج کے ہر سپاہی کی بہادری اور قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں جس کی بدولت ہندوستان نے 1971کی جنگ جیتی تھی۔یہ ملک ان ہیروز کی قربانیوں کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔