خبریں

جھارکھنڈ: ماب لنچنگ کے خلاف بل کی تیاری، عمر قید اور جرمانے کا اہتمام

ہجومی تشدد اور ماب لنچنگ سےمتعلق بل کو جھارکھنڈ اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جو 16دسمبر سے شروع ہو رہا ہے۔اس کے تحت جرم ثابت ہونے پر جرمانہ اور جائیداد ضبط کرنے کے علاوہ تین سال سے عمر قید تک کی سزا کا اہتمام ہے۔ اس کے علاوہ متاثرین کے لیے ناسازگار ماحول بنانے پر جرمانے اور تین سال تک کی قید کی سزا کا بھی اہتمام ہے۔

ہیمنت سورین، فوٹو: پی ٹی آئی

ہیمنت سورین، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: جھارکھنڈ حکومت کے 16دسمبر سے شروع ہونے والےاسمبلی کےسرمائی اجلاس میں اینٹی لنچنگ بل 2021پیش کرنے کی امید ہے۔

 انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،دھماکہ خیزاورغیر ذمہ دارانہ مواد کی تشہیر کرنے، مقدمے کی صورتحال کے بارے میں جانکاری عام کرنے کے لیے ایف آئی آر درج کرنے، متاثرین کو مفت علاج کی فراہمی اور متاثرین اور عینی شاہدین کے لیے ناموافق ماحول بنانےکےلیے سزا مجوزہ بل کے اہتماموں میں ہے۔

حتمی شکل دینے کے بعد ہجومی تشدد اور ماب لنچنگ بل، 2021 کو اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جو 16 دسمبر سے شروع ہو رہا ہے۔

ڈرافٹ بل کے مطابق، اس کا مقصد مؤثر طریقے سے آئینی حقوق کا تحفظ اور ہجومی تشدد کو روکنا ہے۔

اس بل کےپاس ہونے کےبعدجھارکھنڈ ماب لنچنگ کےخلاف قوانین نافذ کرنے والےصوبوں بنگال اور راجستھان کی فہرست میں شامل ہو جائےگا۔

جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ کا معاملہ 2019 میں ریاست میں اس وقت سرخیوں میں  آیا تھا جب 24 سالہ تبریز انصاری کو چوری کے شبہ میں سرائےکیلا کھرساواں کے دھتکڈیہہ گاؤں میں مبینہ طور پر کھمبے سے باندھ کر بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔

اس واقعہ سے متعلق ایک  ویڈیو میں مبینہ طور پر بھیڑانصاری کو ‘جئے شری رام’ اور ‘جئے ہنومان’کے نعرے لگانے پر مجبور کرتی  ہوئی دکھ رہی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اسی سال جون میں وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیامنٹ میں کہا تھا کہ انہیں اس واقعے سے دکھ پہنچا ہے۔

وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ماب لنچنگ  کے واقعات کی مذمت کی تھی۔

اس سال کی  شروعات میں، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والی حکومت نے ہائی کورٹ کی سرزنش کے بعد ایسے معاملات سے نمٹنے کے لیے ضلعی سطح کی کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈرافٹ بل کے تحت جرم ثابت ہونے پر تین سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کے علاوہ جرمانہ اور جائیداد ضبط کرنے کا بھی اہتمام ہے۔ اس کے علاوہ متاثرین کے لیے ناسازگار ماحول پیدا کرنے پر جرمانے اور تین سال تک قید کی سزا کا بھی اہتمام ہے۔

اس میں متاثرین، ان کے اہل خانہ ، عینی شاہدین اور متاثرہ اور گواہوں کو مدد فراہم کرنے والے کسی بھی فرد کے خلاف دھمکی دینایا ماحول بنانا بھی شامل ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ ان واقعات میں متاثرہ کی موت ہونے کی صورت میں عمر قید اورکم ازکم25 لاکھ روپے کےجرمانے کا اہتمام ہے۔

اس کے ساتھ ملزمان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔ یہاں تک کہ اگر وہ سازش یا اس کی حوصلہ افزائی کےجرم  میں ملوث پائے جانے پر  لنچنگ کے برابر ہی سزا دی جائے گی۔

مسودہ قانون میں ماب لنچنگ  اور ممکنہ تشدد کو روکنے کے لیے پیٹرن کی شناخت جیسے اقدامات کرنے کے لیے پولیس کے کاموں  کی بھی فہرست دی گئی ہے۔

اس طرح کے تشدد کا مقدمہ درج ہونے پر پولیس کو واقعے کی تحقیقات کے بارے میں متاثرہ فریق کو تحریری طور پر مطلع کرنا ہوگا اور مشتبہ ملزمان کے نام ایف آئی آر درج ہونےکے 30 دن کے اندر بتانے ہوں گے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ ،اس طرح کے جرائم کے متاثرین کو عدالتی کارروائی کا بروقت نوٹس لینے کا حق ہے اور ضمانت،قصورثابت ہونے، سزا جیسے معاملات کے سلسلے میں کسی بھی کارروائی کی شنوائی  کا بھی حق ہے۔تمام ہسپتالوں کو متاثرین کو مفت علاج فراہم کرانا چاہیےاور فوری طور پر پولیس کو رپورٹ کرنا چاہیے۔ کسی بھی ہسپتال میں علاج کے لیے خرچ معاوضہ اسکیم کے تحت ہوگا۔

ایسا مانا جارہاہے کہ ایک بار اسمبلی میں بل پیش ہونے پر اس کے آسانی سے پاس ہونے کی امید ہے کیونکہ جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی حکومت کے پاس جھارکھنڈ اسمبلی میں 81 میں سے 49 سیٹیں ہیں۔