خبریں

کووڈ 19: الہ آباد ہائی کورٹ کے جج نے پی ایم مودی سے کہا-یوپی انتخابات کو روکنے پر غور کریں

دریں اثنااتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ملک کی مختلف ریاستوں میں کووڈ-19 کےمعاملات میں اضافے کے پیش نظر 25 دسمبر سے ریاست بھر میں نائٹ کرفیو نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے یہ کرفیو رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک مؤثر رہے گا۔

(فوٹو: رائٹرس)

(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی:الہ آباد ہائی کورٹ نے کووڈ-19 کی تیسری لہر کے خدشات کے پیش نظر مرکزی حکومت اور ہندوستان کے الیکشن کمیشن سے انتخابی ریلیوں پر روک لگانے اور انتخابات کو ملتوی کرنے پر غور کرنے کی گزارش کی ہے۔

جسٹس شیکھر کمار یادو نے ایک معاملے میں عرضی گزار کی ضمانت عرضی منظور کرتے ہوئے کہا کہ،کورونا وائرس کے  نئے ویرینٹ اومیکرون کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور تیسری لہر کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ، اس مہلک وبا کے پیش نظر چین، نیدرلینڈ، جرمنی جیسے ممالک نے مکمل یا جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔

عدالت نے کہا، دوسری لہر میں ہم نے دیکھا ہےکہ لاکھوں لوگ متاثر ہوئے اور لوگوں کی  موتیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ، گرام پنچایت اور مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ اس وبا سےمتاثر ہوئے اور ان کی موت ہوئی۔

جسٹس یادو نے الہ آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے صورتحال سےنمٹنےکےلیےاصول بنانے پر زور دیتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا، آج پھر یوپی میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں، جس کے لیے پارٹیاں ریلیاں اور میٹنگ کر رہی ہیں اور لاکھوں کی بھیڑ اکٹھا کر رہی ہیں۔ ان پروگراموں میں کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے۔ اگر اسے بروقت نہ روکا گیا تو اس کا نتیجہ دوسری لہر سے زیادہ خوفناک ہوگا۔

عدالت نےالیکشن کمشنرسےاس طرح کی ریلیوں اورجلسے پر فوراً روک لگانے اور سیاسی جماعتوں کو چینل اور اخبارات کے ذریعےانتخابی مہم چلانے کی استدعا کی ہے۔

عدالت نے کہا کہ، اگر ممکن ہو تو فروری میں ہونے والے انتخابات کو ایک یا دو ماہ کے لیے ملتوی کر دیا جائے، کیونکہ زندگی  رہے گی  تو انتخابی ریلیاں، جلسے آگے بھی ہوتے رہیں گے اور ہمیں جینے کا حق  ہندوستانی آئین کے آرٹیکل21 میں بنیادی حق کے طور پر حاصل ہے۔

عدالت نے کووڈ  ٹیکہ کاری مہم کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے ان سے گزارش کی  کہ وہ خوفناک وبائی صورتحال کے پیش نظر سخت اقدامات کریں اور ریلیوں، اجتماعات کو روکنے اور آنے والے انتخابات کو ملتوی کرنے پر غور کریں کیوں کہ ‘جان ہے تو جہاں ہے’۔

جسٹس یادو نے کہا، ‘ہمارے معزز وزیر اعظم نے اتنی بڑی آبادی والے ملک میں کورونا مفت ٹیکہ کاری پروگرام شروع کیا ہے۔ یہ قابل ستائش قدم  ہے ۔

عدالت نے سنجے یادو نامی شخص کی ضمانت کی عرضی کو منظور کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔

یوپی میں 25 دسمبر سے رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک کورونا کرفیو

دریں اثنا اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ملک کی مختلف ریاستوں میں کووڈ-19 کےمعاملوں میں اضافےکے پیش نظر سنیچر(25 دسمبر)سے ریاست بھر میں نائٹ کرفیو نافذ کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ ریاست میں یہ کرفیو رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک نافذ رہے گا۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری(اطلاعات)نونیت سہگل نے جمعہ کو جاری ایک بیان میں کہا کہ، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اعلیٰ سطحی ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں کووڈ-19 کے معاملات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ایسی صورتحال میں کچھ سخت اقدامات کیے جانے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ ریاست بھر میں نائٹ کرفیوسنیچر25 دسمبر سے نافذ کیا جائے اور کرفیو رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک لاگو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ،کووڈ پروٹوکول کے ساتھ عوامی تقریبات جیسے شادی وغیرہ میں زیادہ سے زیادہ 200 لوگوں کی شرکت کی اجازت ہو اور مقامی انتظامیہ کواس کی جانکاری دی جانی چاہیے۔

بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت دی کہ،بازاروں میں’ ماسک نہیں توسامان نہیں‘کے پیغام کےساتھ تاجروں کو بیدار کیا جائے اور کوئی دکاندار بغیر ماسک کے گراہک کو سامان نہ دے۔

بیان کے مطابق،سڑکوں یا بازاروں میں سب کے لیے ماسک لازمی قرار دیا جائے اور پولیس فورس مسلسل گشت کرتی رہے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ، ملک کی کسی بھی ریاست یا بیرون ملک سے اتر پردیش کی سرحد میں آنے والے ہر شخص کی مسلسل نگرانی کی جائے اور اس کی صحت پر نظر رکھی جائے اور بس، ریلوے اور ہوائی اڈے پر اضافی چوکسی برتی جائے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ مانیٹرنگ کمیٹیوں نے کورونا مینجمنٹ میں قابل ستائش کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ، تیسری لہر کے پیش نظر دیہاتوں اور شہری وارڈوں میں مانیٹرنگ کمیٹیوں کو دوبارہ فعال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ،باہر سے آنے والے ہر شخص کا ٹیسٹ کرایا جائے اور ان کی صحت کی مسلسل نگرانی کی جائے۔ لوگوں کو ضرورت کے مطابق کورنٹائن  میں رکھا جائے، ہسپتالوں میں داخل کیا جائے۔

انہوں نے کہا، ‘کووڈ-19 کی تیسری لہر کے امکان کے پیش نظر، ہم نے ماضی میں منظم طریقے سے تیاریاں کی ہیں، جن کا دوبارہ جائزہ لیا جانا چاہیے۔ ریاست کے تمام سرکاری یا نجی طبی اداروں میں دستیاب طبی سہولیات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جانا چاہیے۔ صنعتی اکائیوں میں کووڈ-19 ہیلپ ڈیسک اور ڈے کیئر سنٹر کو دوبارہ فعال کریں۔

حکام نے بتایا کہ،کووڈ-19 سے بچاؤ کے لیے’ٹریسنگ، ٹیسٹنگ، ٹریٹمنٹ'(یعنی مریض کی جانچ، اس کی صحت اور اس کا علاج)اورٹیکہ کاری کی پالیسی کے درست نفاذ کی وجہ سےصوبے میں صورتحال قابو میں ہے اور گزشتہ 24 گھنٹے میں کیے گئے ایک لاکھ 91 ہزار 428 نمونوں کی جانچ میں کل 49 نئے متاثرین کی تصدیق ہوئی ہے۔ اسی عرصے میں 12 افراد کا علاج کر کے کورونا وائرس کے انفیکشن سے نجات دلائی گئی۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)