خبریں

پی ایم کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرے کے لیے بی جے پی نے زی تمل سے معافی مانگنے کو کہا

زی انٹرٹینمنٹ کے چیف کلسٹر افسر کو لکھے گئے خط میں بی جے پی کی تمل ناڈو اکائی کے آئی ٹی اور سوشل میڈیا سیل کے صدر سی ٹی آر نرمل کمار نے کہا ہے کہ 15 جنوری کو چینل کے پروگرام ‘جونیئر سپر اسٹارز سیزن 4’کے دوران وزیر اعظم مودی کے لباس، مختلف ممالک کے دوروں، سرمایہ کاری اور نوٹ بندی کے بارے میں کئی طرح کے سخت اور تلخ تبصرے کیے گئے تھے۔

زی تمل لوگو۔ (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

زی تمل لوگو۔ (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

نئی دہلی: بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ نے زی انٹرٹینمنٹ گروپ کے تمل چینل پر نشر ہوئے پروگرام کے لیےان سےمعافی مانگنے کو کہا ہے۔ پارٹی کے مطابق ، اس پروگرام میں جان بوجھ کر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کیے گئے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ، ان الزامات پر زی تمل کے ترجمان نےکہا کہ وہ اس سلسلے میں کوئی بیان جاری کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

زی انٹرٹینمنٹ انٹرپرائزز کے چیف کلسٹر افسر کو لکھے ایک خط میں بی جے پی کی ریاستی یونٹ کے آئی ٹی اور سوشل میڈیا سیل کے صدر سی ٹی آر نرمل کمار نے کہاہے کہ،15 جنوری کوچینل کے پروگرام ‘جونیئر سپر اسٹارز سیزن 4’کے دوران وزیر اعظم مودی کے لباس، ان کے مختلف ممالک کے دوروں، سرمایہ کاری اور نوٹ بندی کو لے کر بہت تلخ اور سخت تبصرے کیے گئے۔

یہ خط تمل ناڈو بی جے پی کے صدر کے انامالائی کے ٹوئٹ کےایک دن بعد آیا ہے،  جس میں انہوں نے کہا تھاکہ مرکزی وزیر ایل مروگن نے ان سے ایک شو کے بارے میں پوچھا تھا، جس میں وزیر اعظم مودی کا مذاق اڑایا گیا تھا، انہوں نے اس معاملے میں مناسب کارروائی کی  یقین دہانی کرائی  تھی۔

سی ٹی آر نرمل کمار نے کہا کہ 10 سال سے کم عمر کے بچے کے لیے مذکورہ موضوعات کا مطلب سمجھنا ناممکن ہے۔ کامیڈی کے نام پر یہ موضوعات زیر بحث آئے۔

انہوں نے کہا، اس پروگرام کے دوران، جج، اینکر اورمینٹربغیر کسی ہچکچاہٹ کے اسی (مذکورہ موضوعات) کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے نظر آئے۔ اس سے تمل ناڈو میں چینل کے بارے میں غلط پیغام گیا ہے۔

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ چینل نے بچوں کے ذریعے پہنچائی جا رہی اس غلط معلومات کو روکنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ، پروگرام میں جو کچھ بھی کہا جا رہا تھا وہ ان کی فہم سے بالا تر ہے اور ان بچوں کے والدین اور چینل کو اس کے لیے قانونی اور اخلاقی طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔

انہوں نے چینل سے کہا کہ وہ عوامی طور پر معافی مانگے اور اس مواد کے ذمہ داروں کو برطرف کرے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ،چھوٹے بچوں کو کسی کے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس سے ایک غلط مثال قائم ہوتی  ہے۔ ہماری خاموشی کو شرافت نہیں سمجھنا چاہیے۔