خبریں

شہرہ آفاق گلوکارہ لتا منگیشکر نہیں رہیں

لتا منگیشکر ہندوستان کی  مایہ ناز اورعظیم گلوکارہ تھیں۔  ہندوستانی موسیقی میں ان کی خدمات کے لیے انہیں ‘بلبل ہند’، ‘سور کوکیلا’ اور ‘کوئین آف میلوڈی’ جیسے خطابات سے  نوازا گیا تھا۔

لتا منگیشکر۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

لتا منگیشکر۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: شہرہ آفاق گلوکارہ لتا منگیشکر اتوار کی صبح ممبئی کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئیں۔ وہ 92 برس کی تھیں۔  انہوں نے تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط اپنے کیریئر میں 36 زبانوں میں ہزاروں گیتوں کو اپنی آواز دی۔ ان میں ہندی اور مراٹھی سنیما کے کے نغمے نمایاں  ہیں۔

منگیشکر کو کووڈ-19 اور نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

انہیں 8 جنوری کو بریچ کینڈی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ ڈاکٹر پریت صمدانی اور ان کی ٹیم کی نگرانی میں زیر علاج تھیں۔

منگیشکر کی حالت میں بہتری آئی تھی اور وینٹی لیٹر کو ہٹا دیا گیا تھا، لیکن سنیچر کو ان کی صحت دوبارہ بگڑ گئی تھی۔

چھوٹی بہن اوشا منگیشکر نے خبررساں  ایجنسی پی ٹی آئی/بھاشا کو بتایاکہ، وہ (لتا منگیشکر) اب نہیں رہیں۔ صبح ان کا انتقال ہوگیا۔

لتا منگیشکر کو ہندوستان میں مایہ ناز اورعظیم گلوکاروں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ ہندوستانی موسیقی میں ان کی خدمات کے لیے انہیں ‘بلبل ہند’، ‘سور کوکیلا’ اور ‘کوئین آف میلوڈی’ جیسے خطابات سے بھی نوازا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ28 ستمبر 1929 کو مدھیہ پردیش میں پیدا ہوئیں لتا منگیشکر کے خون میں ہی موسیقی تھی۔ ان کے والد پنڈت دینا ناتھ منگیشکر مراٹھی موسیقار ہونے کے ساتھ ساتھ تھیٹر کےاداکار بھی تھے۔

اپنے شاندار کیریئر میں منگیشکر نے مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والے موسیقی کے عظیم فن کاروں  کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے ایسے نغموں کو اپنی آواز دی ہے، جو آج بھی لازوال  ہیں اور لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔ ہندی سنیما کے علاوہ انہوں نے دیگر ہندوستانی زبانوں کے فلمی گیتوں کو اپنی سریلی آواز سے آراستہ  کیا۔

اس دوران انہیں کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات اور خطابات سے نوازا گیا۔ 1989 میں انھیں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا اور 2001 میں انھیں ملک کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں ہندوستان کے سب سے بڑے شہری اعزاز ‘بھارت رتن’ سے نوازا گیا۔ ایم ایس سبولکشمی کے بعد وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی دوسری گلوکارہ ہیں۔

انہیں پدم وبھوشن اور پدم بھوشن سے بھی نوازا گیا تھا۔ یہی نہیں فرانس نے انہیں 2007 میں اپنے اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ ‘لیجن آف آنر’ سے نوازا تھا۔

وہ تین نیشنل فلم ایوارڈز، 15 بنگال فلم جرنلسٹس ایسوسی ایشن ایوارڈز، چار فلم فیئر بیسٹ فیمیل پلے بیک ایوارڈز، دو فلم فیئر اسپیشل ایوارڈز، فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کے علاوہ کئی  سے دوسرے ایوارڈ حاصل کرچکی تھیں۔ 1974 میں وہ لندن کے رائل البرٹ ہال میں پرفارم کرنے والی پہلی ہندوستانی بنی تھیں۔

ان کے چار بہن بھائی مینا کھادیکر، آشا بھوسلے، اوشا منگیشکر اور ہردے ناتھ منگیشکر ہیں ۔ ان میں سے وہ سب سے بڑی تھیں۔

کئی مقبول گیتوں کو اپنی سریلی آواز دینے کے علاوہ لتا منگیشکر نے کچھ فلموں کے لیے موسیقی بھی ترتیب دی تھی۔ انہوں نے موہیتانچی منجولا (1963)، مراٹھا تیتوکا میلواوا (1964)، سادھی منسے (1965) اور تمباڈی ماٹی (1969) جیسی فلموں کے لیے موسیقی کی ہدایت کاری کی تھی۔

اس کے علاوہ منگیشکر واڈل، جھانجھر، کنچن گنگا جیسی کچھ فلموں کی  پروڈیوسر بھی رہی ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کےان پٹ کے ساتھ)