خبریں

مدھیہ پردیش: اوما بھارتی نے شراب بندی کے لیے  بھوپال میں شراب کی دکان پر پتھر پھینکا

مدھیہ پردیش میں شراب پر مکمل پابندی کا مطالبہ کررہی بی جے پی لیڈر اوما بھارتی بھوپال کے آزاد نگر واقع ایک شراب کی دکان میں داخل ہوئیں اور پوری طاقت کے ساتھ پتھرپھینک کر وہاں ریک میں رکھی کچھ شراب کی بوتلیں توڑ دیں۔ بی جے پی نے ان کی کارروائی سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی مہم ہے، جو وہ ریاست میں شراب کے خلاف چلا رہی ہیں۔

مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مدھیہ پردیش میں مکمل شراب بندی کا مطالبہ کررہی بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی اتوارکو بھوپال کے آزاد نگر واقع ایک شراب کی دکان میں داخل ہوئیں اور پوری طاقت کے ساتھ پتھرپھینک کر وہاں ریک میں رکھی کچھ شراب کی بوتلیں توڑ دیں۔

اوما بھارتی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر اس واقعے کا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے، جو سوشل میڈیا پر دوسروں نے بھی شیئر کیا۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ اپنے اس ایکٹ کے ذریعےانہوں نے مقامی انتظامیہ کو ایک ہفتے کے اندر شراب کی دکان بند کرنے کی وارننگ دی ہے۔

مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت نے حال ہی میں ایک نئی ایکسائز پالیسی بنائی ہے، جس کے تحت اس نے ہوم بار قائم کرنے کی اجازت دی ہے اور شراب کی خوردہ قیمتوں میں 20 فیصد کمی کی ہے۔

بھارتی نے شراب کی دکان پر پتھر پھینکنے کاایک ویڈیو اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بھی ڈالا ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ کچھ لوگوں کے ساتھ پتھر لے کر دکان میں جاتی ہیں۔ اس کے بعد وہ وہاں ریک میں پڑی شراب کی بوتلوں پراس پتھر کو پوری طاقت کے ساتھ پھینکتی ہیں، جس سے وہاں رکھی کچھ شراب کی بوتلیں ٹوٹ جاتی ہیں۔ اس کے بعد وہ وہاں سے باہر آجاتی ہیں۔

بھارتی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، برکھیڑا پٹھانی، آزاد نگر، بی ایچ ای ایل بھوپال میں مزدوروں کی بستی میں شراب کی دکانوں کا ایک سلسلہ ہے، جو ایک بڑے احاطے میں لوگوں کو شراب پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا، یہ مزدوروں کی بستی ہے۔ قریب ہی مندر ہیں۔ چھوٹے بچوں کے لیے اسکول ہیں۔ جب لڑکیاں اور خواتین چھتوں پر کھڑی ہوتی ہیں تو ان کو نشے میں دھت لوگوں کی وجہ سے شرمندہ ہونا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج انہوں نے انتظامیہ کو ایک ہفتے کے اندر دکان اور احاطہ بند کرنے کی وارننگ دی ہے۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کانگریس کے میڈیا کوآرڈینیٹر نریندر سلوجا نے ٹوئٹ کیا کہ مدھیہ پردیش میں شراب بندی کی مہم شروع کرنے کی تین تین بارتاریخ دے کر غائب رہیں ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی اب  شراب کی دکان پر خود پتھربرسا رہی ہیں۔

انہوں نے پوچھاکہ کیا اب اوما بھارتی پتھر اٹھا کر شراب پر پابندی لگائیں گی؟ انہوں نے کہا کہ ایک سابق وزیر اعلیٰ کو اپنی حکومت میں یہ سب کرنا پڑے تو سمجھا جا سکتا ہے۔

سلوجا نے کہا کہ بھارتی نے شراب کی دکان پر پتھر پھینک کر ریاست کے لوگوں کو یہ پیغام تو دے دیا ہے کہ شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت والی بی جے پی حکومت میں ریاست شرابی ریاست بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں شراب کی دکانیں دوگنی ہوگئی ہیں۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، بی جے پی نے خود کو بھارتی کی کارروائی سے الگ کر لیا۔ ریاستی ترجمان ہتیش باجپائی نے ایک ویڈیو میں کہا، یہ ان کی ذاتی مہم ہے، جسے وہ ریاست میں شراب بندی کے لیے چلا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا،ان کے قدم کا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ پارٹی شراب کے خلاف ایسی کوئی مہم نہیں چلا رہی ہے۔

واقعہ سے تین دن پہلے 10 مارچ کو بھارتی نے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے ملاقات کی تھی اورشراب بندی  کا مطالبہ کیا تھا۔

میٹنگ کے بعد سلسلہ وار ٹوئٹ میں چوہان نے کہا تھا، میں نے شراب اور منشیات کے بارے میں اوما بھارتی جی سے بات کی ہے۔ میں نے گزارش کی ہے کہ مدھیہ پردیش کو شراب سے پاک بنانے کے لیےریاستی حکومت، عوامی نمائندوں، شہریوں اور سماجی گروپوں کو عوامی بیداری مہم چلانی چاہیے اور وہ ان کا ساتھ دیں۔

بھارتی نے حال ہی میں اعلان کیا تھاکہ وہ شراب کی دکانوں کے باہر دھرنا شروع کریں گی۔

پچھلے سال انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اگر ریاست نے 15 جنوری تک شراب پر پابندی نہیں لگائی تو وہ لاٹھیوں کے ساتھ سڑک پر اتریں گی۔

اس ڈیڈ لائن کے دو دن بعد مدھیہ پردیش حکومت نے غیر ملکی شراب پر ایکسائز ڈیوٹی میں 10-13 فیصد کم کر دی، جس سے یہ سستی ہو گئی۔ اس وقت ریاست میں 2544 دیسی شراب اور 1061 غیر ملکی شراب کی دکانیں ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)