خبریں

بی جے پی ملک کو ایک اور تقسیم کی طرف لے جا رہی ہے: محبوبہ مفتی

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح نے اس ملک کو تقسیم کیا۔ آج ایک بار پھر ملک کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ لوگ (بی جے پی) ایک اور تقسیم چاہتے ہیں۔ انہوں نے ملک کےپہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو یاد کیا اور  ان کے ‘سیکولرازم’ اور ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر لے جانے کے لیےان کی تعریف کی۔

محبوبہ مفتی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

محبوبہ مفتی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے گزشتہ اتوار کو بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کر رہی ہے اور ملک کو دوسری تقسیم کی طرف لے جا رہی ہے۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے یہ الزام لگانے کے ساتھ ہی ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو یاد کرتے ہوئے ان کے’سیکولرازم’ میں اعتماد اور ہندوستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر لے جانے کے لیے ان کی تعریف کی۔

آر ایس پورہ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا، (پاکستان کے بانی محمد علی) جناح نے تاریخ میں اس ملک کوتقسیم کیا، لیکن آج ایک بار پھر ملک کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ لوگ (بی جے پی) ایک اور تقسیم چاہتے ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کو ناتھو رام گوڈسے نے قتل کیا اور آج گوڈسے کے سینکڑوں اور ہزاروں پیروکار ان کے نظریہ پر عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بی جے پی اور دیگر فسطائی قوتوں کے ‘ناپاک عزائم’ سے مل کر لڑنا ہوگا۔

محبوبہ نے کہا کہ اگر ہم اس مذہبی تقسیم کو ہونے دیتے ہیں تو بھگت سنگھ جیسےمجاہدآزادی  کی قربانیاں رائیگاں جائیں گی۔ اس لیے ایک بار پھر گاندھی کو مرنے نہ دیں۔

انہوں نے کہا، ان کی پارٹی گاندھیائی نظریہ کو مرنے نہیں دے گی۔

محبوبہ نے دعویٰ کیا کہ کشمیر میں بی جے پی کو کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہاں صرف کرایہ کے ایجنٹ ہی پارٹی کا جھنڈا بلند کر رہے ہیں، جبکہ جموں میں ‘فرقہ وارانہ قوتوں’ سے لڑنے کے لیے کھڑا ہونا لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں تمام مذاہب کا گھر ہے اور اس شہر نے پورے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کی مذہبی حیثیت سے قطع نظر قبول کیا ہے۔

محبوبہ نے کہا،آرٹیکل 370 ہٹائے جانے سے سب سے زیادہ نقصان جموں کو ہوا ہے۔ نہ صرف کاروبار اور معیشت بلکہ جموں اور اس کے لوگوں کی ثقافتی شناخت بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ خراب حالات کی وجہ سے کوئی کشمیر نہیں آرہا ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا، نہرو ملک کی آزادی کے لیے جیل گئے اور اسے ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا۔ انہوں نے عوام کے لیے کالج، یونیورسٹی اور ہسپتال بنائے۔ موجودہ حکومت کی طرح نہیں جس کےحکومت کرنے کا واحد ایجنڈہ عوام میں تفرقہ انگیزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے پاس نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے مسئلہ سے چھٹکارا پانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

پی ڈی پی لیڈر نے دعویٰ کیا،انہوں نے ملک کو برباد کر دیا ہے۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے ساتھ اپنے خفیہ منصوبوں کی شروعات کی، جہاں کے حالات ملک کے دیگر حصوں سے کہیں زیادہ خراب ہیں۔

انہوں نے کہا، بی جے پی کے تحت جموں و کشمیر کا وجود خطرے میں ہے اور نوجوانوں پر ایک بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ آنے والی نسلیں اپنی شناخت اور ثقافت پر بی جے پی کے حملے کے خلاف ان کے موقف پر سوال اٹھائیں گی۔

انہوں نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ پارٹی کو مضبوط کریں اور کہا کہ ذاتی مفادات کے ‘شیطانی عزائم’ کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے، جو پی ڈی پی کو کمزور کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مایوسی اور افسردگی کے دلدل سے نکالنے میں نوجوانوں کا فیصلہ کن کردار ہوگا۔

انہوں نے کہا، پی ڈی پی اس لڑائی کو تن تنہا منطقی انجام تک نہیں پہنچا سکتی، نوجوانوں کو فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے لیے آگے آنا ہوگا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)